زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے آج پی یو ایس اے، نئی دہلی میں زراعت اور اس سے منسلک سائنس میں اعلیٰ تعلیم کے لیے ’آسیان-انڈیا فیلوشپ‘ کا آغاز کیا


زراعت صدیوں سے ہندوستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، جو لاکھوں لوگوں کو روزی روٹی فراہم کرتی ہے اور مجموعی گھریلو پیداوار میں نمایاں حصہ دیتی ہے

Posted On: 14 AUG 2024 6:42PM by PIB Delhi

زراعت اور اس سے منسلک سائنس میں اعلیٰ تعلیم کے لیے آسیان-انڈیا فیلوشپ کا آغاز زراعت اور کسانوں کی بہبود اور دیہی ترقی کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب بھاگیرتھ چودھری جناب رام ناتھ  ٹھاکر کی موجودگی میں آج   آئی سی اے آر، پوسا، نئی دہلی میں کیا۔

IMG_256

جناب چوہان نے اس بات کی ستائش کی کہ آئی سی آے آر ہندوستان میں زرعی تعلیم کے معیار کو تشکیل دینے اور اسے یقینی بنانے میں سب سے آگے رہا ہے۔ یہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اصول، پالیسیاں اور معیارات مرتب کرتا ہے کہ زرعی تعلیم پورے ملک میں پروان چڑھے اور اس شعبے میں پائیدار ترقی میں اپنا حصہ ڈالے۔ اس وقت تقریباً 135 بین الاقوامی طلباء مختلف زرعی یونیورسٹیوں میں اپنی ڈگریاں حاصل کر رہے ہیں۔ آسیان کے قیام کے بعد سے ہندوستان نے آسیان کے رکن ممالک کے ساتھ مضبوط شراکت داری برقرار رکھی ہے۔ آسیان ہندوستان کی 'ایکٹ ایسٹ پالیسی' اور اس پر بنے 'انڈو پیسفک ویژن' کا سنگ بنیاد ہے۔ ہندوستان آسیان اتحاد، آسیان کی مرکزیت اور ہند بحرالکاہل پر آسیان کے نقطہ نظر کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

وزیر زراعت نے کہا کہ آسیان-انڈیا فیلوشپ کا مقصد زراعت اور اس سے منسلک علوم کے مختلف ابھرتے ہوئے شعبوں میں پوسٹ گریجویٹ تعلیم کی حمایت کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حصہ لینے والے ہندوستانی فیکلٹی ممبران کو آسیان کے رکن ممالک کے تعارفی دوروں کے ساتھ سہولت فراہم کی جائے گی تاکہ آسیان کی صلاحیت سازی میں مدد مل سکے جو کہ زراعت اور اس سے منسلک علوم کی ترقی کے لیے آسیان میں ماہر انسانی وسائل کے ایک تالاب کی ترقی کو فروغ دے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان میں طویل مدتی ڈگری کورسز دونوں خطوں کے محققین کو طویل عرصے تک جڑے رہنے اور آسیان ممالک اور ہندوستان میں زراعت سے متعلق مسائل کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد فراہم کرسکتے ہیں۔

IMG_256

ہندوستان میں فلپائن کے سفیر اور ہندوستان (آسیان) کے کنٹری کوآرڈینیٹر جنابجوسل ایف اگناسیو نے اس بات پر زور دیا کہ یہ پروگرام زراعت اور اس سے منسلک علوم کی ترقی کے لیے آسیان میں ماہر انسانی وسائل کے ایک تالاب کی ترقی کو فروغ دے گا۔ انہوں نے تعاون اور باہمی ترقی کے اس جذبے کو بھی اجاگر کیا جس کا یہ آسیان -انڈیا فیلوشپ پروگرام مجسم ہے۔

جناب سنجے گرگ، ایڈیشنل سکریٹری )ڈی اے آر ای ( اور سکریٹری )آئی سی اے آر( نے آسیان ممالک کو درپیش غذائی تحفظ کے مسائل کے حل کے لیے آئی سی اے آرکے تعاون کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے ہندوستان میں آسیان ممالک کے درمیان اہمیت اور تعاون کے بارے میں مزید روشنی ڈالی۔

سفیر، ہائی کمشنر، آسیان ممالک کے مشن کے ڈپٹی چیف، آئی سی اے آر کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل، ڈیمڈ یونیورسٹیوں اور ریاستی زرعی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز، آسیان کے رکن ممالک کے مندوبین، آسیان سیکرٹریٹ کے نمائندے اور آسیان کے عہدیداران میں ہندوستانی مشن، اور اس پروگرام کے دوران وزارت خارجہ کے حکام بھی موجود تھے۔

IMG_256

یہ اقدام طلباء کو ہندوستانی زرعی یونیورسٹیوں کی جانب سے اپنے ماسٹرز پروگراموں میں پیش کی جانے والی جدید تحقیق سے روشناس کرائے گا، اور انہیں مستقبل کی اختراعات کے لیے تیار کرے گا۔ اس کے علاوہ،ہندوستان میں طویل مدتی ڈگری کورسز دونوں خطوں کے محققین کو طویل عرصے تک جڑے رہنے اور آسیان اور ہندوستان میں زراعت سے متعلقہ مسائل کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد فراہم کرسکتے ہیں۔

IMG_256

تعلیمی سال 2024-25 سے شروع ہو کر، مجموعی طور پر 50 فیلو شپس )فی 10 سال ( آسیان کے رکن ممالک کے طلباء کو زراعت اور اس سے منسلک سائنسز میں ماسٹر ڈگری کے لیے دی جائیں گی۔ اس پروجیکٹ کو آسیان-انڈیا فنڈ کے تحت پانچ سالوں کے لیے فنڈنگ کے لیے منظوری دی گئی ہے، جس میں طلبہ کے لیے فیلوشپ، داخلہ فیس، رہنے کے اخراجات اور حادثاتی اخراجات شامل ہیں۔ اس سے آسیان کے رکن ممالک کے طلبا کو معیاری تحقیق پر مبنی تعلیم حاصل کرنے میں بھی مدد ملے گی، جس سے ہندوستان اور آسیان برادری کو ایک دوسرے کے قریب لایا جائے گا اور آسیان ممالک کے طلباء کے درمیان بین الثقافتی اور بین الاقوامی علم کے تبادلے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا ہوگا۔

*****

ش ح ۔ ا  م    ۔  م  ص

 (U: 9833)



(Release ID: 2045426) Visitor Counter : 41