محنت اور روزگار کی وزارت

ڈاکٹر منسکھ مانڈوِیا نے استثنیٰ کی واپسی کے لیے آن لائن ماڈیول لانچ کیا


ای پی ایف او کا نیا آن لائن ماڈیول استثنیٰ کی واپسی کے عمل کو سہل بناتا ہے

مستقبل کے وژن کے ساتھ موجودہ مسائل کا بروقت حل تلاش کریں: مرکزی وزیر

Posted On: 13 AUG 2024 7:14PM by PIB Delhi

محنت و روزگار اور نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈوِیا نے آج نئی دہلی میں ای پی ایف اسکیم سے استثنیٰ کی واپسی کے لیے ایک نئی آن لائن سہولت کا آغاز کیا ہے۔ اس موقع پر محنت و روزگار کی سکریٹری محترمہ سمیتا ڈاورا اور سینٹرل پی ایف کمشنر محترمہ نیلم شامی راؤ کے ساتھ ساتھ دیگر افسران بھی موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/IMG-20240813-WA0008UP10.jpg

اس سہولت کی لانچنگ کے دوران ڈاکٹر مانڈوِیا نے کہا کہ یہ آن لائن سہولت ای پی ایف او سینٹرل آئی ٹی سسٹم 2.01 کے تحت چھ ماڈیولس میں  اپنی نوعیت کی اولین سہولت ہے جسے پیشگی طور پر نافذ کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ’’یہ سہولت درخواست کے آن لائن جمع کرانے، درخواستوں کی تصدیق اور رکن کے ماضی کی جمع رقم کی منتقلی جیسی سہولتیں فراہم کرتے ہوئے صرف ہونے والے وقت اور محنت میں تخفیف کرے گی۔یہ کاغذ کی شکل میں بھاری بھرکم دستاویزات جمع کرانے کے پہلے کے نظام کی جگہ لے گی اور ادارے کو ایک ٹریکنگ آئی ڈی کے ساتھ اس کی ایپلی کیشن کو ڈھونڈھنے میں مدد فراہم کرے گی۔ یہ سہولت  70  اداروں کے کم از کم ایک لاکھ اراکین کو ، جب ان کی استثنیٰ کی واپسی کی درخواست جمع ہو جائے گی، تب 1000 کروڑ روپئے کے بقدر کی جمع رقم کی منتقلی کے معاملے میں مدد فراہم کرے گی۔ ‘‘

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/IMG-20240813-WA0003ZUV9.jpg

مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ ای پی ایف او نے متعدد موجودہ مسائل حل کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان دیگر متعدد پہل قدمیوں سے متعلق شروعاتی اقدامات ہیں جنہیں مستقبل قریب میں نافذ کیا جائے گا۔ انہوں نے اراکین کی سہولت کے لیے اور اس کلینڈر سال میں ای پی ایف او کے نئے نظام کی بروقت بہم سانی کے لیے طریقہ کار کو مزید سہل بنانے پر زور دیا۔ مرکزی وزیر نے افسران سے مستقبل کے لیے ایک وژن کے ساتھ موجودہ مسائل حل کرنے کے سلسلے میں بروقت حل تلاشنے کی اپیل کی۔

مرکزی وزیر نے نئے ای پی ایف او سینٹر آئی ٹی سسٹم 2.01 سمیت آئی ٹی مداخلتوں  کا بھی جائزہ لیا۔ انہوں نے ای ایل آئی اسکیموں کے بلارکاوٹ نفاذ کے لیے سہولتوں کے مکمل طور پر تیار ہونے پر اطمینان کا اظہار کیا جن کا اعلان مرکزی بجٹ میں کیا گیا تھا۔ انہوں نے نئے مربوط شکایت انتظام کاری نظام کے لیے نئے منصوبوں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے ہدایت دی کہ ای پی ایف او  کے آئی ٹی سسٹم میں آرٹیفیشل انٹیلی جینس وغیرہ  سمیت نئی تکنالوجیوں کو اپنانے کے لیے کوششیں کی جانی چاہئیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/IMG-20240813-WA00040WUM.jpg

گذشتہ دو برسوں میں، 27 کمپنیوں نے اپنی استثنائی واپس کی ہے ، ای پی ایف او ​​کی جانب سے بہتر خدمات اور ای پی ایف اسکیم کے تحت بہتر فوائد کے نتیجے میں ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) کے تحت 1688.82 کروڑ روپئے اور 30,000 ملازمین کو پراویڈنٹ فنڈ میں شامل کیا گیا ہے۔ اس سے ای پی ایف او کی خدمات اور فائدے کی فراہمی میں اسٹیک ہولڈرز کے بڑھتے ہوئے اعتماد کو ظاہر ہوتا ہے۔

****

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:9787



(Release ID: 2045018) Visitor Counter : 34


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP , Tamil