دیہی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پی ایم جی ایس وائی کے تحت سڑکوں کی تعمیر

Posted On: 09 AUG 2024 5:52PM by PIB Delhi

 پردھان منتری گرام سڑک یوجنا (پی ایم جی ایس وائی) کے مختلف حصوں کے تحت گذشتہ پانچ برسوں میں ریاست وار اور سال وار سڑکوں کی کل لمبائی درج ذیل ہے:

پچھلے پانچ برسوں کے دوران تمام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پی ایم جی ایس وائی کے تحت منظور شدہ ، مکمل کی گئی سڑک کی لمبائی کی تفصیلات

‏(سڑک کی لمبائی کلومیٹر میں)‏

نمبر شمار

‏ریاست‏

2019-20

2020-21

2021-22

2022-23

2023-24

‏2024-25 (06.08.2024 تک)‏

‏سڑک کی لمبائی کی منظوری‏

1

‏انڈمان اور نکوبار‏

0

0

75

31

0

14

0

31

0

43

0

0

2

‏آندھرا پردیش‏

1,577

301

1,439

531

25

1,282

0

1,051

1,232

369

0

59

3

‏اروناچل پردیش‏

551

1,728

0

1,793

0

598

0

1,190

1,743

303

646

66

4

‏آسام‏

1,721

3,646

2,750

2,682

0

2,164

933

624

0

610

564

68

5

‏بہار‏

3,046

719

1,354

2,255

189

1,862

4,705

1,961

268

2,251

0

389

6

‏چھتیس گڑھ‏

5,467

1,952

1,882

4,689

0

3,034

615

670

1,525

201

65

167

7

‏گوا‏

0

0

0

0

0

0

0

0

0

0

0

0

8

‏گجرات‏

0

0

3,015

202

0

1,009

0

824

2

619

0

102

9

‏ہریانہ‏

0

0

1,906

224

590

1,384

0

414

0

344

0

52

10

‏ہماچل پردیش‏

1,251

1,087

0

1,916

0

1,624

440

1,126

2,683

317

0

251

11

‏جموں و کشمیر‏

680

1,175

0

3,167

0

3,278

1,217

464

535

956

0

266

12

‏جھارکھنڈ‏

2,223

1,408

0

2,008

2,115

995

3,182

1,053

171

1,431

0

365

13

‏کرناٹک‏

3,195

6

2,182

566

0

2,560

230

1,629

0

457

24

77

14

‏کیرل‏

0

126

105

77

582

67

0

133

595

261

160

56

15

‏مدھیہ پردیش‏

1,473

1,872

4,779

2,958

5,408

4,444

982

3,732

295

910

180

210

16

‏مہاراشٹر‏

454

120

2,582

181

344

199

2,552

1,133

277

1,570

0

490

17

‏منی پور‏

325

751

0

893

0

684

0

1,340

502

59

0

26

18

‏میگھالیہ‏

101

274

0

728

0

826

443

481

0

399

0

35

19

‏میزورم‏

194

345

0

246

0

346

0

192

488

149

0

2

20

‏ناگالینڈ‏

228

189

0

36

0

198

0

69

507

132

0

2

21

‏اڈیشہ‏

97

5,294

5,395

1,840

3,999

2,819

0

2,668

148

2,589

0

363

22

‏پڈوچیری‏

0

0

106

0

0

0

0

38

0

24

0

0

23

‏پنجاب‏

0

29

2,056

1

28

289

0

453

1,254

956

0

214

24

‏راجستھان‏

2,198

103

3,623

1,856

0

3,255

2,384

544

493

1,669

0

431

25

‏سکم‏

0

68

0

157

0

141

0

282

305

94

0

7

26

‏تمل ناڈو‏

1,044

1,066

2,151

871

1,254

2,063

0

847

2,869

985

0

55

27

‏تریپورہ‏

307

85

0

109

0

172

232

123

550

112

119

9

28

‏اتر پردیش‏

287

376

6,188

718

12,279

3,368

0

5,011

460

6,799

0

1,287

29

‏اتراکھنڈ‏

906

2,036

0

3,365

1,157

2,061

1,091

904

1,241

594

0

122

30

‏مغربی بنگال‏

0

2,174

0

2,177

0

526

857

123

0

362

0

206

31

‏تلنگانہ‏

247

206

2,337

315

59

631

326

496

27

493

67

51

32

‏لداخ‏

79

151

0

86

0

109

418

139

0

41

0

17

 

‏کل‏

27,652

27,287

43,926

36,675

28,029

42,004

20,607

29,745

18,167

26,100

1,824

5,444

 

موجودہ مالی سال کے دوران پی ایم جی ایس وائی کے تحت مختص کل مرکزی حصہ 19,000 کروڑ روپے ہے جس میں سے 1,975.15 کروڑ روپے ریاستوں سے موصول ہ تجاویز کی بنیاد پر پہلے ہی ریاستوں کو جاری کیے جا چکے ہیں۔

آزاد ایجنسیوں کے ذریعہ کیے گئے مختلف اثرات کا جائزہ لینے والے مطالعات نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ پی ایم جی ایس وائی نے دیہی عوام کے لیے بازار تک بہتر رسائی میں مدد کی ہے اور مختلف شکلوں میں روزگار پیدا کیا ہے۔ اس سے علاقے کے آس پاس رہنے والے لوگوں کے سماجی و اقتصادی حالات کو بہتر بنانے میں بھی مدد ملی ہے۔ اس طرح اس سے غربت اور بے روزگاری کے خاتمے میں مدد ملی ہے۔ اس اسکیم نے زراعت، صحت، تعلیم، شہرکاری اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے پر بڑے پیمانے پر اثر ڈالا ہے۔ پی ایم جی ایس وائی نے کرناٹک سمیت تمام ریاستوں کے دیہی عوام کو بہت مثبت انداز میں متاثر کیا ہے اور مختلف ترقیاتی سرگرمیوں کے لیے سہولت کار اور پیش رو کے طور پر ابھرے ہیں۔

پی ایم جی ایس وائی کے رہنما خطوط کے مطابق، سڑک کے کاموں کے معیار کو یقینی بنانا متعلقہ ریاستی حکومتوں کی ذمہ داری ہے جو اس پروگرام کو نافذ کر رہی ہیں۔ پی ایم جی ایس وائی کے تحت معیاری سڑکوں کے کاموں کی تعمیر اور سڑک کے اثاثوں کی پائیداری کو یقینی بنانے کے لیے ایک بہت اچھی طرح سے منظم تین سطحی کوالٹی کنٹرول میکانزم ہے۔ پہلے درجے کے تحت پروگرام امپلی منٹیشن یونٹس (پی آئی یوز) کو فیلڈ لیبارٹری میں مواد اور کاریگری پر لازمی ٹیسٹ کے ذریعے پروسیس کنٹرول کو یقینی بنانا ہوتا ہے۔ دوسرا درجہ ریاستی کوالٹی مانیٹر (ایس کیو ایم) کے ذریعے ریاستی سطح پر ایک منظم آزاد معیار کی نگرانی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ تعمیر کے ابتدائی مرحلے ، درمیانی مرحلے اور آخری مرحلے میں ہر کام کا معائنہ کیا جائے۔ تیسرے درجے کے تحت آزاد نیشنل کوالٹی مانیٹرز (این کیو ایم) کو سڑکوں کے کاموں کے بے ترتیب معائنے کے لیے تعینات کیا جاتا ہے تاکہ معیار کی نگرانی کی جاسکے اور فیلڈ اہلکاروں کو سینئر پیشہ ور افراد کی رہنمائی بھی فراہم کی جاسکے۔ این کیو ایم کے مشاہدات کی تعمیل کو مہمیز کرنے کے لیے ویب بیسڈ پروگرام مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے ذریعے ہر کام کے لیے کی گئی کارروائی کی رپورٹ اپ لوڈ اور نگرانی کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے۔

دیہی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت جناب کملیش پاسوان نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ جانکاری دی۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 9666


(Release ID: 2043880) Visitor Counter : 37


Read this release in: English , Hindi , Manipuri