خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت

فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت فوڈ پروسیسنگ کے شعبے میں تحقیق و ترقی کی سہولیات کو بڑھانے کے لیے غیر ملکی تعاون کو فروغ دینے کے مقصد سے مختلف اقدامات میں فعال طور پر مصروف ہے

Posted On: 09 AUG 2024 6:02PM by PIB Delhi

 فوڈ پروسیسنگ سیکٹر میں مسلسل بہتری کو فروغ دینے کے لیے وزارت فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز (ایم او ایف پی آئی) فی الحال ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ اسکیم نافذ کر رہی ہے، جو وزارت کی چھتری اسکیم یعنی پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) کے تحت ہیومن ریسورس اینڈ انسٹی ٹیوشن اسکیم کا ایک حصہ ہے۔

اس اسکیم کے تحت تمام یونیورسٹیوں، مرکزی/ ریاستی حکومت کے اداروں، حکومت کی مالی اعانت سے چلنے والی تنظیموں بشمول آئی آئی ٹی، تحقیق و ترقی لیبارٹریوں اور نجی شعبے میں سی ایس آئی آر سے تسلیم شدہ تحقیق و ترقی یونٹوں کو گرانٹ ان ایڈ کے طور پر مالی امداد دی جاتی ہے تاکہ مصنوعات اور عمل کی ترقی، بہتر اسٹوریج، شیلف لائف، پیکیجنگ ، سازوسامان کے ڈیزائن اور ترقی  وغیرہ کے لیے فوڈ پروسیسنگ کے شعبے میں طلب پر مبنی تحقیق و ترقی کام کو فروغ دیا جاسکے۔

سرکاری یونیورسٹیاں / ادارے / تنظیمیں جونیئر ریسرچ فیلو / سینئر ریسرچ فیلو / ریسرچ ایسوسی ایٹ سے متعلق سازوسامان ، استعمال اور اخراجات کی لاگت کے لیے 100٪ گرانٹ ان ایڈ کی اہل ہیں ، جبکہ نجی تنظیمیں / ادارے / یونیورسٹیاں عام علاقوں میں سازوسامان کی لاگت کے لیے 50٪ مدد اور اس طرح کی تحقیقی سرگرمیوں کے انعقاد کے لیے مشکل علاقوں میں 70٪ مدد کے اہل ہیں۔ مذکورہ اسکیم ریاست کے لیے مخصوص نہیں ہے۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ ٹکنالوجی، انٹرپرینیورشپ اینڈ مینجمنٹ (این آئی ایف ٹی ایم-ٹی)، تھانجاور، تمل ناڈو اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ ٹیکنالوجی، انٹرپرینیورشپ اینڈ مینجمنٹ (این آئی ایف ٹی ای ایم-کے)، کنڈلی، ہریانہ، اس وزارت کے انتظامی کنٹرول میں ہیں۔ جیسا کہ ان اداروں کے ذریعے بتایا گیا ہے، وہ فوڈ پروسیسنگ کے شعبے میں تحقیق و ترقی کی سہولیات کو بڑھانے کے لیے غیر ملکی تعاون کو فروغ دینے کے مقصد سے مختلف اقدامات میں فعال طور پر مصروف ہیں۔

گذشتہ تین برسوں میں مذکورہ اداروں نے مندرجہ ذیل بین الاقوامی یونیورسٹیوں / اداروں اور تحقیقی اداروں کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ ٹکنالوجی انٹرپرینیورشپ اینڈ مینجمنٹ (این آئی ایف ٹی ای ایم-کے)، کنڈلی، ہریانہ نے مفاہمت نامے پر دستخط کیے

· نیپال ایگریکلچرل ریسرچ کونسل ، (این اے آر سی)، نیپال (جنوری 2022)۔

· ڈینش کنسورشیم فار اکیڈمک کرافٹس مین شپ ڈی سی اے سی ڈنمارک (ستمبر 2021)۔

· کولڈ کالج ڈنمارک (ستمبر 2021)۔

· یونیورسٹی آف میلبورن، آسٹریلیا (اپریل 2024)۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ ٹیکنالوجی انٹرپرینیورشپ اینڈ مینجمنٹ (این آئی ایف ٹی ای ایم-ٹی)، تھانجاور، تمل ناڈو نے مفاہمت نامے پر دستخط کیے

· ٹیلر یونیورسٹی، ملائیشیا (2022 – 23)

· فروٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ساچاک، سربیا (2019 – 20)

یہ جانکاری فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کے وزیر مملکت جناب رونیت سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے جواب میں دی۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 9663



(Release ID: 2043872) Visitor Counter : 5


Read this release in: English