زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ کی تحقیقی کوششوں کے احیا کے لیے اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی

Posted On: 09 AUG 2024 6:00PM by PIB Delhi

 حکومت وقتاً فوقتا ًممتاز زرعی ٹیکنوکریٹس اور دیگر ماہرین پر مشتمل اعلیٰ اختیاراتی کمیٹیاں تشکیل دیتی ہے جو انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) کے تحقیقی پروگراموں اور کوششوں کا جائزہ لیں گی اور آئی سی اے آر کے تحقیقی نتائج کو بڑھانے کے طریقے تجویز کریں گی۔ اس طرح کی آخری کمیٹی 2017میں تشکیل دی گئی تھی تاکہ بارہویں منصوبے کی معیاد کے لیے آئی سی اے آر کی مختلف اسکیموں کے نتائج کا جائزہ لیا جاسکے۔

آئی سی اے آر کی آٹھ علاقائی کمیٹیاں ہیں، جن میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ علاقائی کمیٹیوں کے اجلاس وقفے وقفے سے منعقد کیے جاتے ہیں۔ ان اجلاسوں میں ریاستی حکومت کے عہدیدار اور اس علاقے میں واقع آئی سی اے آر کے تمام تحقیقی ادارے شرکت کرتے ہیں۔ ان میٹنگوں میں، اس خاص ریاست میں کسانوں کو درپیش تمام مسائل یا مسائل کو ریاستی حکومت کے عہدیداروں کے ذریعہ اٹھایا جاتا ہے اور آئی سی اے آر تحقیقی اداروں کے ذریعہ حل فراہم کیا جاتا ہے۔ آئی سی اے آر ان اجلاسوں میں ریاستوں کے ذریعہ پیش کردہ کچھ مسائل / مسائل پر تحقیق بھی شروع کرتا ہے۔ آئی سی اے آر کھیت میں کسانوں کے مسائل کے بارے میں کرشی وگیان کیندروں (کے وی کے) سے باقاعدگی سے فیڈ بیک بھی حاصل کرتا ہے اور تحقیق اور توسیع کے ذریعہ ان مسائل کو حل کرنے کے لیے ضروری کارروائی کرتا ہے۔

انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) مختلف زرعی ماحولیاتی علاقوں، مٹی کی اقسام، آب و ہوا کی قسم، اور فصل وں کی مناسبت کے لیے مقامی آب و ہوا اور جیوفزیکل حالات کے لیے مخصوص تحقیق کرتی ہے، جس سے علاقے کی مخصوص تحقیق اور ٹکنالوجی کی ترقی کی اجازت ملتی ہے۔ آئی سی اے آر مختلف ریاستوں میں علاقائی زرعی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے فصلوں، مویشیوں، ماہی گیری اور کاشتکاری کے طریقوں پر مقامی تحقیق کے لیے آل انڈیا کوآرڈینیٹڈ ریسرچ پروجیکٹس (اے آئی سی آر پی) کے ذریعے ریاستی زرعی یونیورسٹیوں (ایس اے یو) کے ساتھ تعاون کرتا ہے۔ آئی سی اے آر آب و ہوا سے نمٹنے والی زراعت، خشک سالی کے خلاف مزاحم فصلوں کی انواع کی ترقی، پانی کے انتظام کے موثر طریقوں اور مقامی آب و ہوا کے دباؤ کے مطابق پائیدار کاشتکاری کی تکنیک کو بھی فروغ دیتا ہے۔ کرشی وگیان کیندر (کے وی کے) ضلع سطح کے مراکز کے طور پر کام کرتے ہیں جو مقامی تحقیق، تربیت اور توسیعی خدمات فراہم کرتے ہیں۔ وہ کسانوں کو تیار کردہ ٹکنالوجیوں کی مؤثر منتقلی کے لیے فرنٹ لائن مظاہروں ، آن فارم ٹرائلز اور توسیعی سرگرمیوں کے ذریعہ ٹکنالوجی کے مظاہرے اور پھیلاؤ کو یقینی بناتے ہیں۔

یہ جانکاری زراعت و کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب بھگیرتھ چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 9664



(Release ID: 2043870) Visitor Counter : 6


Read this release in: English , Hindi