قانون اور انصاف کی وزارت

جوڈیشل آفیسر کی ٹریننگ

Posted On: 09 AUG 2024 12:40PM by PIB Delhi

قانون اور انصاف کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) نیز  پارلیمانی امور کے وزیر مملکت جناب  ارجن رام میگھوال نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ نیشنل جوڈیشل اکیڈمی، بھوپال (این جے اے)، جو 1993 میں سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ، 1860 کے تحت قائم کی گئی تھی، ایک آزاد سوسائٹی کے طور پر کام کرتی ہے جسے حکومت ہند کی طرف سے مکمل طور پر مالی اعانت فراہم کی جاتی ہے ۔   این جے اے کا بنیادی کام ججوں کو ان کے عدالتی کرداروں اور عدالتی انتظامیہ کی ذمہ داریوں میں معاونت کے لیے تربیتی پروگراموں کا اہتمام کرنا ہے ۔

اس تناظر میں، پولیس سے متعلق تحقیق و ترقی کے بیورو (بی پی آر اینڈ ڈی) نے اپنے مکتوب مورخہ 23 جنوری، 2024  کے ذریعے، نیشنل جوڈیشل اکیڈمی سے درخواست کی کہ وہ نئے فوجداری قوانین کے تناظر میں پولیس اہلکاروں اور دیگر متعلقہ فریقوں کی تربیت اور صلاحیت سازی کے لیے استعمال کیے جانے والے وسائل، تربیتی مواد، اور وسائل کی فہرست فراہم کرے ۔  اس پس منظر میں، نیشنل جوڈیشل اکیڈمی مرکزی اکیڈمی برائے پولیس ٹریننگ (سی اے پی ٹی)، بھوپال، اور دیگر مرکزی اداروں کے ساتھ ساتھ ریاستی عدالتی اکیڈمیوں کے ساتھ رابطہ قائم کرنے میں فعال طور پر مدد کر رہی ہے تاکہ نئی فوجداری قانون سازی کے عمل میں تمام متعلقہ فریقوں کے لیے تربیت اور صلاحیت سازی میں سہولت فراہم کی جا سکے ۔  تعلیمی سال 25 - 2024 کے لیے نئے فوجداری قانون سازی پر ریاستی عدالتی اکیڈمیوں کے تجویز کردہ تعلیمی پروگراموں کی تفصیلات ضمیمہ میں فراہم کی گئی ہیں ۔

مزید برآں،  مالی سال 25 - 2024کے لیے نیشنل جوڈیشل اکیڈمی کے لیے 20.00 کروڑ روپے بطور بجٹ مختص کیے گئے ہیں ۔

ہندوستان میں قانونی پیشے اور قانونی تعلیم کی نگرانی کرنے والی بار کونسل آف انڈیا (بی سی آئی) نے 20 مئی 2024 کو تمام یونیورسٹیوں اور قانونی تعلیم کے مراکز کے وائس چانسلرز، رجسٹراروں، پرنسپلوں، ڈینز اور ڈائریکٹرز کو مخاطب کرتے ہوئے ایک ہدایت جاری کی، جس میں تعلیمی سال 25 – 2024 سے شروع ہونے والے قانون کے نصاب میں نئے قوا نین کو شامل کرنے کو لازمی قرار دیا ۔

قانون کے محکمے کے ذریعہ ایک گزٹ نوٹیفکیشن {ایس او  2790 (ای)} مورخہ 16 جولائی 2024 جاری کیا گیا ہے کہ ‘‘جہاں  تعزیرات ہند (1860 کا 45 واں )، یا فوجداری ضوابط ، 1973 (1974 کا دوسرا) یا  شواہد سے متعلق بھارتی قانون ، 1872 (1872  کا  پہلا یا اس کی کوئی بھی شقیں کسی بھی (i) پارلیمنٹ کے ذریعہ بنایا گیا ایکٹ؛ یا (ii) کسی بھی ریاست کی مقننہ کے ذریعہ بنایا گیا ایکٹ؛ (iii) آرڈیننس؛ (iv) آرٹیکل 240 کے تحت بنائے گئے ضوابط (v) صدر کا حکم؛ (vi) کسی بھی ایکٹ، آرڈیننس یا ریگولیشن کے تحت بنائے گئے قواعد، ضابطے، حکم یا نوٹیفکیشن کا کوئی حوالہ دیا جاتا ہے، اس وقت کے لیے، اس طرح کا حوالہ بالترتیب بھارتیہ نیائے  سنہتا، 2023 (2023 کا 45 واں) پڑھا جائے گا ۔   (بی این ایس ) ،  بھارتیہ ناگرک سرکشا سنہتا، 2023 (2023 کا  46 واں) (بی این ایس ایس) یا بھارتیہ ساکشیہ ادھینیم، 2023 (2023 کا 47 واں) (بی ایس اے)، اور اس طرح کے قانون کی متعلقہ دفعات کو اسی کے مطابق بنایا جائے گا ۔

نئی فوجداری قانون سازی (25 - 2024) پر ریاستی عدالتی اکیڈمیوں کے تجویز کردہ تعلیمی پروگراموں کی تفصیلات

 

نمبر شمار

ریاستی جوڈیشل اکیڈمی

نئے فوجداری قوانین

1

آندھرا پردیش جوڈیشل اکیڈمی

5

2

آسام جوڈیشل اکیڈمی، گوہاٹی

1

3

بہار جوڈیشل اکیڈمی

1

4

چنڈی گڑھ جوڈیشل اکیڈمی

1

5

چھتیس گڑھ اسٹیٹ جوڈیشل اکیڈمی

1

6

دہلی جوڈیشل اکیڈمی

2

7

گجرات اسٹیٹ جوڈیشل اکیڈمی

1

8

ہماچل پردیش جوڈیشل اکیڈمی

1

9

جموں و کشمیر اسٹیٹ جوڈیشل اکیڈمی

1

10

جوڈیشل اکیڈمی جھارکھنڈ

6

11

جوڈیشل ٹریننگ اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، لکھنؤ

1

12

کرناٹک جوڈیشل اکیڈمی

8

13

کیرالہ جوڈیشل اکیڈمی

12

14

مدھیہ پردیش اسٹیٹ جوڈیشل اکیڈمی

1

15

مہاراشٹر جوڈیشل اکیڈمی

1

16

منی پور جوڈیشل اکیڈمی

1

17

میگھالیہ اسٹیٹ جوڈیشل اکیڈمی

1

18

اوڈیشہ جوڈیشل اکیڈمی

1

19

راجستھان اسٹیٹ جوڈیشل اکیڈمی

3

20

سکم جوڈیشل اکیڈمی

4

21

تمل ناڈو اسٹیٹ جوڈیشل اکیڈمی

2

22

تلنگانہ اسٹیٹ جوڈیشل اکیڈمی

2

23

تریپورہ جوڈیشل اکیڈمی

10

24

اتراکھنڈ جوڈیشل اینڈ لیگل اکیڈمی

2

25

مغربی بنگال جوڈیشل اکیڈمی

4

 

*****

ش ح  ۔   م ع   ۔   ت  ح   ۔     

U - 9630



(Release ID: 2043690) Visitor Counter : 6


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Tamil