تعاون کی وزارت

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ 10 اگست بروز ہفتہ کو نئی دہلی میں این ایف سی ایس ایف کے ’شوگر کنکلیو اینڈ نیشنل ایفیشینسی ایوارڈ 2022-23‘ کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گے


جناب امت شاہ امداد باہمی کے آٹھ شعبوں میں کوآپریٹیو شوگر ملوں کو نیشنل ایفیشینسی ایوارڈ دیں گے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ’’سہکار سے سمردھی‘‘ کے وژن کے مطابق، امداد باہمی کی وزارت نے کوآپریٹیو شوگر ملوں کو فروغ دینے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں

ملک بھر سے 92 کوآپریٹیو شوگر ملوں نے ایفیشنسی ایوارڈز 2022-23 مسابقے میں حصہ لیا

Posted On: 09 AUG 2024 2:16PM by PIB Delhi

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ 10 اگست 2024، بروز ہفتہ نئی دہلی میں ’شوگر کنکلیو اینڈ نیشنل ایفیشینسی ایوارڈ 2022-23‘ کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گے۔ ایوارڈ کی تقریب کا اہتمام نیشنل فیڈریشن آف کوآپریٹیو شوگر فیکٹریز (این ایف سی ایس ایف) لمیٹڈ کرے گا۔ پروگرام کے دوران، جناب امت شاہ امداد باہمی کے آٹھ شعبوں میں نیشنل ایفیشینسی ایوارڈز بھی پیش کریں گے۔

نیشنل فیڈریشن آف کوآپریٹیو شوگر فیکٹریز (این ایف سی ایس ایف) ایک اعلیٰ ادارہ ہے، جس میں ملک کی تمام 260 کوآپریٹیو شوگر ملز اور نو ریاستی شوگر فیڈریشن شامل ہیں۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ’’سہکار سے سمردھی‘‘ کے وژن کے مطابق، امداد باہمی کی وزارت نے کوآپریٹیو شوگر ملوں کو فروغ دینے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں، جس میں نیشنل کوآپریٹیو ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این سی ڈی سی) کو کوآپریٹیو شوگر ملوں کو مضبوط کرنے کے لیے امداد دینے کا مینڈیٹ بھی شامل ہے۔

این ایف سی ایس ایف کی طرف سے قائم کردہ ’Efficiency Awards‘ ایک سالانہ عمل ہے، جس کا مقصد کوآپریٹیو شوگر ملوں کی کارکردگی کا جائزہ لینا ہے۔ اس کے ذریعے گنے کی ترقی، تکنیکی کارکردگی، مالیاتی انتظام، گنے کی زیادہ سے زیادہ پیرائی، زیادہ سے زیادہ چینی کی پیداوار، چینی کی زیادہ سے زیادہ برآمد اور کوآپریٹیو شوگر ملوں کی مجموعی کارکردگی، جیسے پیرامیٹرز پر شوگر ملوں کے کام کاج کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ یہ جائزہ ایک ماہر کمیٹی نے کیا تھا۔ ماہرین کی کمیٹی نے حصہ لینے والی ملوں کا جائزہ لیا اور سال 2022-23 کے لیے کل 21 ایوارڈز کو حتمی شکل دی۔

ملک بھر سے 92 کوآپریٹیو شوگر ملوں نے ایفیشنسی ایوارڈز 2022-23 کے مسابقے میں حصہ لیا، ان میں مہاراشٹر سے 38، اتر پردیش اور گجرات سے 11، تمل ناڈو سے 10، پنجاب اور ہریانہ سے آٹھ، کرناٹک سے چار اور مدھیہ پردیش اور اتراکھنڈ سے ایک ایک شوگرمل شامل ہیں۔

حصہ لینے والی ملوں کو برابری کا میدان فراہم کرنے کے لیے ملک کے شوگر سیکٹر کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا۔ مہاراشٹر، گجرات اور کرناٹک کو پہلے گروپ میں رکھا گیا تھا، کیونکہ یہ وہ ریاستیں ہیں جہاں چینی کی پیداوار زیادہ ہے (10 فیصد سے زیادہ)۔ اس گروپ میں ملک کی کل 53 کوآپریٹیو شوگر ملوں نے حصہ لیا۔ باقی ریاستوں (اوسط چینی کی پیداوار 10 فیصد سے کم) کا دوسرا گروپ تشکیل دیا گیا اور اس گروپ میں کل 39 کوآپریٹیو شوگر ملوں کو شامل کیا گیا۔ اس طرح کے گروپس بنانے سے شوگر ملوں کو چینی کی پیداوار میں کارکردگی بڑھانے کی ترغیب دی جاتی ہے اور ان میں مسابقت کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ ’’فی مل ایک انعام‘‘ کی پالیسی پر بھی عمل کیا جاتا ہے۔

امداد باہمی کے مرکزی وزیر مملکت جناب کرشن پال گجر اور جناب مرلی دھر موہول، نئی دہلی کے ڈاکٹر امبیڈکر انٹرنیشنل سینٹر میں منعقد ہونے والے شوگر کنکلیو  میں شرکت کریں گے۔ اس پروگرام میں ملک بھر کی تمام کوآپریٹیو شوگر ملوں کے صدور، نائب صدور اور منیجنگ ڈائریکٹرز بھی شرکت کریں گے۔ اس کے علاوہ شوگر/ایتھنول پر بنائے گئے وزراء کے گروپ میں شامل وزراء اور مرکز و ریاستوں کے شوگر سیکٹر سے وابستہ سینئر عہدیداروں کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔

اس تقریب کے ساتھ این ایف سی ایس ایف کی سالانہ جنرل باڈی میٹنگ اور شوگر سیکٹر کے دو اہم مسائل پر ٹیکنیکل سیمینار کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔ اس دوران موضوع کے نامور ماہرین، اس سیکٹر کو متاثر کرنے والے امور پر بھی غور و خوض کریں گے۔

******

ش ح۔م م ۔ م ر

U-NO.9622



(Release ID: 2043660) Visitor Counter : 12