تعاون کی وزارت
نیشنل اربن کوآپریٹیو فائنانس اینڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن
Posted On:
07 AUG 2024 4:51PM by PIB Delhi
امداد باہمی کے مرکزی وزیرجناب امت شاہ نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی کہ ہندوستان میں شہری کوآپریٹو بینکوں (یو سی بیز) کو بہت سی مشکلات کا سامنا ہے۔ان مسائل میں ریگولیٹری اور تعمیل کے مسائل، مالیاتی اورفنڈ کی فراہمی سے متعلق چیلنجز، کارروائی جاتی مسائل،حکمرانی کے مسائل، بنیادی ڈھانچے کے مسائل، تکنیکی مسائل وغیرہ شامل ہیں جو ان کے استحکام اور کارکردگی کو متاثر کرتے ہیں۔ ان مسائل کی وجہ سے پچھلی دو دہائیوں میں یو سی بیز کی تعداد میں تقریباً 400 کی کمی واقع ہوئی، سال 2004 میں کل 1926 یو سی بیز کی تعداد تھی جو 2024 میں کم ہوکر تقریباً 1500 رہ گئی ہے۔یو سی بیز کے لیے سال 2004 سے نئے لائسنس جاری نہیں کیے گئے۔
مسائل کا جائزہ لینے کے مقصد سے جناب این ایس وشواناتھن کی صدارت میں اربن کوآپریٹو بینکوں کے مسائل کے بارے میں ایک ماہر کمیٹی تشکیل دی گئی۔ کمیٹی نے جولائی 2021 کو اپنی رپورٹ پیش کی اور میں یو سی بیز کے لیے مضبوط اعلیٰ ادارے کی تشکیل کی سفارش کی۔ مختلف متبادل کا جائزہ لینے کے بعد، آر بی آئی نے این اے ایف سی یو بی کو این بی ایف سی کے طور پر ایک سرپرست تنظیم قائم کرنے کی اصولی منظوری دے دی۔
شہری کوآپریٹو بینکوں کے لیے نیشنل اربن کوآپریٹو فنانس اینڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این یوسی ایف ڈی سی ) کے نام سےایک سرپرست تنظیم قائم کی گئی ہے جس کا مقصد اجتماعی طاقتوں کو بروئے کارلاتے ہوئے، تعاون کو فروغ دینا، اختراعات کو فروغ دینا اورکوآپریٹو بینکوں کی ڈیجیٹلائزیشن کے عمل میں تیزی لانے کو یقینی بنانا ہے۔ بینک ڈیجیٹل دور کی پیچیدگیوں کو مؤثر طریقے سے نیویگیٹ کرنے کے لیے اچھی طرح سے تیار ہیں۔ این یو سی ایف ڈی سی میں شہری کوآپریٹو بینکنگ سیکٹر کو نمایاں طور پر بہتر بنانے کی صلاحیت ہے۔ اس کی اثرانگیزی کا انحصار اس بات پر ہوگا کہ یہ ان چیلنجوں سے کتنی اچھی طرح نمٹتی ہے اور اپنی حکمت عملیوں کو نافذ کرتی ہے۔این یو سی ایف ڈی سی کی کامیابی کو کوآپریٹو بینکنگ سیکٹر کے متعلقہ فریقوں کے ذریعہ قریبی نظررکھی جائے گی اور یہ دیکھا جائے گا کہ یہ دوسرے شعبوں میں اسی طرح کے اقدامات کے لیے ایک ماڈل کے طور پر کام کر سکتی ہے۔
این یو سی ایف ڈی سی ہندوستان میں یوسی بی شعبے کے لیے قومی سطح کی سرپرست تنظیم (یواو) کا کردار ادا کرے گا اور فنڈ پر مبنی اور غیر فنڈ پر مبنی سرگرمیاں انجام دے گا۔ یواو کے قیام کا مقصد یوسی بیز کی آپریشنل کارکردگی کو بڑھانا ہے، خاص طور پر چھوٹے یوسی بیز کی استعداد کار میں اضافہ کرنا، جدید ترین آئی ٹی معاونت فراہم کرنا اور فنڈ پر مبنی اور غیر فنڈ پر مبنی بہت سی خدمات فراہم کرنا ہے ۔توقع ہے کہ اس سے شعبے کی ترقی میں مدد ملے گی اور عوامی اعتماد میں بھی اضافہ ہوگا۔ این یو سی ایف ڈی سی نے 8 فروری 2024 کوریزروبینک سے 117.95 کروڑ روپے کے ادا شدہ سرمائے کو متحرک کرنے کے بعد پہلے ہی رجسٹریشن حاصل کر لیا ہے۔
ریزروبینک آف انڈیا-آر بی آئی کی منظوری کے مطابق، یو او سیلف ریگولیٹری تنظیم کے طور پر کام کرے گا جس کے کام کاج / سرگرمیاں آر بی آئی کے ذریعہ تجویز کردہ ہوں گی۔یواو300کروڑ روپے کا ادا شدہ سرمایہ حاصل کرنے کے بعد ہےاور اس وقت ایس آر او پر لاگو ریگولیٹری رہنما خطوط کی تعمیل کرنے کے بعدہی سیلف ریگولیٹری آرگنائزیشن (ایس آراو) کی سرگرمیاں شروع کرنے کی منظوری حاصل کرنے کے لیے آربی آئی سے رجوع کر سکتا ہے ۔ این یو سی ایف ڈی سی کو ریزرو بینک کے ذریعہ رجسٹریشن کی تاریخ سے ایک سال کے اندر یعنی 7 فروری 2025 تک ادا شدہ سرمایہ حاصل کرنے کا حکم دیا گیا ہے، ۔ این یو سی ایف ڈی سی کے ذریعے ادا کیے جانے والےایس آراو رول کا دائرہ اختیارآربی آئی ے ذریعے طے کیا جائے گا۔
امدادباہمی کی وزارت ملک میں کوآپریٹیو یعنی امدادی باہمی کی تحریک کو مضبوط بنانے کے مقصد سے مختلف اقدامات میں سرگرم عمل ہے۔ یہ اقدامات امدادباہمی کے شعبے کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے، ان کی کارروائی جاتی کارکردگی کو بڑھانے اور مالی شمولیت اور دیہی ترقی میں اپنے کردار کو بہتر بنانے کے لیے کئے گئے ہیں۔ بینکنگ ریگولیشن ایکٹ کی تعمیل سمیت اربن کوآپریٹو بینکوں کو مضبوط بنانے کے لیے امدادباہمی کی وزارت کی طرف سے کیے گئے بعض کلیدی پہل قدمیاں اور اقدامات یہ ہیں:-
- یوسی بیز اپنی نئی شاخیں کھول سکتے ہیں۔
- یوسی بیز کے بورڈ کو اب سیٹلمنٹ یعنی تصفیئے سے متعلق پالیسی / اوٹی ایس کی تشکیل کے لیے کمرشل بینکوں کی طرح بااختیار بنایا گیا ہے۔
- کو آر بی آئی نے اربن کوآپریٹو بینکوں کے لیے ایک نوڈل افسرکو رابطہ کے ایک نقطہ کے طور پر نامزد کیا ہے۔
- ترجیحی شعبے کے قرضے (پی ایس ایل) کے اہداف حاصل کرنے کے لیے اربن کوآپریٹو بینکوں کو دو سال کا اضافی ٹائم فریم دیا گیا ہے۔
- آر بی آئی نے چیئرمین، منیجنگ ڈائریکٹر، سی ای او وغیرہ کی تقرری/ دوبارہ تقرری/ برخاستگی سے متعلق منظوری دینے کے لیے 90 دن کی ٹائم لائن مقرر کی ہے اور آڈیٹرز کی تقرری/ دوبارہ تقرری/ برطرفی کے لیے 30 دن کی ٹائم لائن مقرر کی گئی ہے۔
- اربن کوآپریٹیو بینکوں کو اجازت دی گئی ہے کہ وہ اپنے صارفین کوان کے گھروں اورکام کی جگہوں پر بینکنگ خدمات فراہم کریں۔
- اربن کوآپریٹو بینکوں کے لیے انفرادی ہاؤسنگ قرض کی حدیں بھی دوگنا سے زیادہ کر دی گئی ہیں۔
- اربن کوآپریٹو بینکوں کے لیے شیڈولنگ سے متعلق ضوابط کا نوٹیفکیشن۔
**********
(ش ح ۔ع م ۔ع آ)
U-9523
(Release ID: 2042969)
Visitor Counter : 38