زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
جلدخراب ہونے والی فصلوں کے لیے کولڈ اسٹوریج
Posted On:
06 AUG 2024 6:14PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب رام ناتھ ٹھاکر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی ہے کہ حکومت مختلف اسکیمیں نافذ کر رہی ہے جس کے تحت ملک بھر میں تباہ ہونے والی باغبانی پیداوار کے لیے کولڈ اسٹوریج کے قیام کے لیے مالی امداد دستیاب ہے۔
زراعت اور کسانوں کی بہبود کا محکمہ باغبانی کی مربوط ترقی کے لیے مشن(ایم آئی ڈی ایچ) کو نافذ کر رہا ہے جس کے تحت باغبانی کی مختلف سرگرمیوں کے لیے مالی امداد فراہم کی جاتی ہے جس میں سالانہ بنیادوں پر ملک میں 5000 ملین ٹن تک کی صلاحیت کے کولڈ اسٹوریج کی تعمیر/توسیع/جدید کاری شامل ہے۔ سالانہ ایکشن پلان(اے اے پی) ریاستوں/ مرکزکےزیرانتظام علاقوں سے موصول ہوا۔ اے اے پی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ ان کی ضرورت، صلاحیت اور وسائل کی دستیابی کی بنیاد پر تیار کیے جاتے ہیں۔ کولڈ اسٹوریج کا جزو ڈیمانڈ/انٹرپرینیور پر مبنی ہے جس کے لیے کریڈٹ سے منسلک بیک اینڈڈ سبسڈی کی شکل میں متعلقہ ریاستی باغبانی مشن کے ذریعے حکومتی امداد عام علاقوں میں پروجیکٹ لاگت کے 35فیصد اور پہاڑی اور شامل فہرست علاقوں میں پروجیکٹ لاگت کے 50فیصدکی شرح سے دستیاب ہے۔
اسکیم کے تحت، افراد، کسانوں کے گروپوں/ کاشتکاروں/ صارفین، شراکت داری/ ملکیتی فرموں، سیلف ہیلپ گروپس(ایس ایچ جیز))، فارمرز پروڈیوسر آرگنائزیشن (ایف پی اوز) ، کمپنیوں، کارپوریشنز، کوآپریٹیو، کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشنز، مقامی اداروں،زرعی پیداوار مارکیٹ کمیٹیاں(اے پی ایم سیز) اور مارکیٹنگ بورڈ اور ریاستی حکومتوںکو امداد دستیاب ہے ۔
اس کے علاوہ، نیشنل ہارٹیکلچر بورڈ (این ایچ بی) ایک اسکیم کو نافذ کر رہا ہے جس کا نام ہے ‘‘کولڈ اسٹوریجز کی تعمیر/توسیع/جدید کاری اور باغبانی کی مصنوعات کے لیے ذخیرہ کاری کے لئےکیپٹل انویسٹمنٹ سبسڈی’’۔ اسکیم کے تحت، کولڈ اسٹوریج کی تعمیر/توسیع/جدید کاری کے لیے عام علاقوں میں پراجیکٹ کی سرمایہ کاری کی لاگت کے 35فیصداور شمال مشرقی، پہاڑی اور طے شدہ علاقوں میں 50فیصد کی شرح سے کریڈٹ سے منسلک بیک اینڈ سبسڈی اور کنٹرول شدہ 5000ملین ٹن سے زیادہ اور 10000ملین ٹن تک کی گنجائش کا ماحول (سی اے) ذخیرہ دستیاب ہے۔ شمال مشرقی علاقے کے معاملے میں، 1000ملین ٹن سے زیادہ کی صلاحیت والے یونٹ بھی امداد کے اہل ہیں۔
فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت(ایم او ایف پی آئی) باغبانی اور غیر باغبانی پیداوار کے بعد فصل کے نقصانات کو کم کرنے کے مقصد سے پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) کے اجزاء میں سے ایک کے طور پر مربوط کولڈ چین، فوڈ پروسیسنگ اور تحفظ کے بنیادی ڈھانچے اور کسانوں کو ان کی پیداوار کے لیے مناسب قیمت فراہم کرنےکے لیے ایک اسکیم نافذ کرتی ہے۔ اسکیم کے تحت، وزارت عام علاقوں کے لیے 35فیصد اور شمال مشرقی اور ہمالیائی ریاستوں، آئی ٹی ڈی پی کے علاقوں اور جزائر کے لیے ذخیرہ اور نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے کے لیے 50فیصد کی شرح سے گرانٹ ان ایڈ کی شکل میں بالترتیب 50فیصد اور 75فیصد ویلیو ایڈیشن اور پروسیسنگ انفراسٹرکچر کے لیے زیادہ سے زیادہ امداد کے ساتھ مشروط شعاع ریزی کی سہولت سمیت مربوط کولڈ چین پروجیکٹس کے قیام کے لیے فی پروجیکٹ 10.00 کروڑروپے مالی امداد فراہم کرتی ہے۔ آزادانہ طور پر کام کرنے والے کولڈ اسٹوریج اسکیم کے تحت نہیں آتے ہیں۔
مندرجہ بالا تمام اسکیمیں ڈیمانڈ/انٹرپرینیورپرمبنی ہیں جو تجارتی منصوبوں کے ذریعے چلائی جاتی ہیں جن کے لیے ریاستوں/انٹرپرینیور سے موصول ہونے والی تجاویز کی بنیاد پر حکومت کی مدد فراہم کی جاتی ہے۔ مزیدبرآں ، ملک میں زراعت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے، حکومت نے 1.00 لاکھ کروڑ روپے کے زرعی انفراسٹرکچر فنڈز(اے آئی ایف) شروع کیے ہیں۔ اے آئی ایف کے تحت، 2.00 کروڑ روپے تک غیرضمانتی مدتی قرض کا انتظام ہے اور کولڈ سٹوریج کے قیام سمیت پوسٹ ہارویسٹ انفراسٹرکچر کی تخلیق کے لیے حاصل کیے گئے ٹرم لون پر 3فیصدکی سود کی رعایت کا التزام ہے۔
**********
ش ح۔س ب۔ رض
U:9453
(Release ID: 2042531)
Visitor Counter : 58