وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

نیا نیلگو انقلاب

Posted On: 06 AUG 2024 5:16PM by PIB Delhi

ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے  آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ  بھارتی حکومت کی ماہی پروری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کا ماہی پروری کا محکمہ،  ماہی گیری اور آبی زراعت کے شعبے کی پائیدار اور ذمہ دارانہ انداز میں مجموعی ترقی کے لیے مختلف اسکیموں کو نافذ کر رہا ہے اور ایسی اسکیموں کی تفصیلات بشمول سبسڈی کی رقم، اسکیم کے اجزاء مچھلی کی پیداوار بڑھانے اور ٹراؤٹ فش فارمنگ کی حوصلہ افزائی کے لیے آبی زراعت کے کسانوں کے بارے میں  تفصیلات کو ذیل میں پیش کیا گیا ہے:

  1. پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کو ماہی گیری کے شعبے میں 20050 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مالی سال 21-2020 سے مالی سال 25-2024 تک 5 سال کی مدت کے لیے لاگو کیا جا رہا ہے۔ پی ایم ایم ایس وائی دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ عام زمرے کے مستفیدین کے لیے یونٹ لاگت کا 40فیصد اور ایس سی/ ایس ٹی خواتین استفادہ کنندگان کے لیے یونٹ لاگت کا 60فیصد  تک مالی  مدد فراہم کرتا ہے تاکہ ماہی گیری کی مختلف ترقیاتی سرگرمیاں جیسے آبی زراعت کے لیے تالابوں اور ٹینکوں کی تعمیر  ، ہیچریوں کی تعمیر، ٹیکنالوجی کا انفیوژن اور موافقت جیسے کہ ری سرکولیٹری ایکوا کلچر سسٹم (آر اے ایس) کا قیام، بائیو فلوک کلچر سسٹم، آبی ذخائر میں پنجروں کی تنصیب، کھلے آبی ذخائر میں قلمی کلچر، روایتی ماہی گیروں کو کشتیوں اور جالوں کی فراہمی، سمندری سوار اور دو فصلی کاشت، آرائشی ماہی گیری بشمول افزائش اور پرورش کے یونٹ، کٹائی کے بعد اور کولڈ چین کا بنیادی ڈھانچہ جیسے کولڈ اسٹوریجز کی تعمیر، آئس پلانٹس، فریج اور موصل گاڑیوں کی فراہمی، مچھلی کی نقل و حمل کے لیے آئس بکس کے ساتھ تھری وہیلر اور ٹو وہیلر، زندہ مچھلیاں فروخت کرنے والے مراکز، فش فیڈ ملز کا قیام، فش ریٹیل مارکیٹس اور فش کیوسک کی تعمیر، فش ویلیو ایڈڈ انٹرپرائزز یونٹس، مچھلی اور فشریز مصنوعات کی ای ٹریڈنگ اور ای مارکیٹنگ کو فروغ دینا، روایتی ماہی گیروں کے لیے گہرے سمندر میں ماہی گیری کے جہازوں کے حصول کے لیے تعاون  ، ماہی گیری کے موجودہ جہازوں کی اپ گریڈیشن، ماہی گیروں کی سیکورٹی اور حفاظت کو مضبوط بنانا، ماہی گیری پر پابندی کے دوران روزی روٹی سپورٹ، انشورنس، تربیت اور توسیع میں ان پُٹ سپورٹ فراہم کی جاسکے۔ پی ایم ایم ایس وائی ٹھنڈے پانی کی ماہی گیری کی ترقی کے لیے خاص طور پر ٹراؤٹ ریس ویز، بروڈ بینک، ہیچریوں، آر اے ایس، تربیت اور مہارت کی نشوونما، اور جینیاتی طور پر بہتر ٹھنڈے پانی کے تناؤ/پرجاتیوں کے جراثیم کی درآمد کے لیے تعاون فراہم کر کے ٹراؤٹ فارمنگ کو فروغ دیتا ہے اور اس کی حمایت کرتا ہے۔ بھارتی حکومت کی ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کی و زارت نے پچھلے چار برسوں (21-2020 سے24-2023) کے دوران ٹراؤٹ فش فارمنگ کی ترقی اور اہم سرگرمیوں کے لیے 193.53 کروڑ روپے  کے منصوبوں کو منظوری دی ہے  جن میں 46 ٹراؤٹ ہیچریوں کا قیام، 5038 ریس ویز، ٹھنڈے پانی کی ماہی پروری کے لیے 58 آر اے ایس اور جراثیم کے 804 یونٹس کی درآمد شامل ہے۔
  2. ماہی پروری اور ایکوا کلچر انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ فنڈ (ایف آئی ڈی ایف) لاگو کیا گیا جس کے کل فنڈ کی رقم 7522.48 کروڑ روپے ہے۔ ایف آئی ڈی ایف دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ مختلف اداروں کو رعایتی مالی مدد فراہم کرتا ہے جن میں ریاستی حکومت/مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور نجی کاروباریوں کو ماہی پروری کے بنیادی ڈھانچے کی سہولیات فراہم کیا جانا شامل ہے اور اس میں ٹراؤٹ فارمنگ سرگرمیوں کے فروغ کے لیے رعایتی مالی امداد بھی فراہم کی جاتی ہے۔ اس اسکیم کے تحت،بھارتی حکومت  12 سال کی پھر سے ادائیگی  کی مدت کے لیے 3فیصد سالانہ سود تک کی رعایت فراہم کرتی ہے جس میں اصولی رقم کی ادائیگی کے لیے 2 سال کی موقوف مدت بھی شامل ہے۔
  3. ماہی گیری کے شعبے کو لچکدار اور موثر بنانے کے لیے، فروری 2024 میں،بھارتی حکومت نے پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت 6000 کروڑ روپے  کی سرمایہ کاری کے ساتھ ایک مرکزی سیکٹر کی ذیلی اسکیم پردھان منتری متسیا کسان سمردھی سہ یوجنا(پی ایم ایم کے ایس ایس وائی)کو منظوری دی۔ پی ایم ایم کے ایس ایس وائی کا مقصد ماہی پروری کے شعبے کو باضابطہ بنانا، ایکوا کلچر انشورنس کی ترغیب دینا، ماہی گیری کے چھوٹے  اور بہت چھوٹے کاروباری اداروں کی ویلیو چین کی کارکردگی، محفوظ مچھلی کی پیداوار کے لیے حفاظت اور معیار کے نظام کو اپنانا وغیرہ ہے۔
  4. بھارتی حکومت نے مالی سال 19-2018 سے کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی) کی سہولت کو ماہی گیروں اور مچھلیوں کی کاشت کرنے والے کسانوں کے لیے بڑھایا ہے تاکہ وہ ٹراؤٹ فش فارمنگ سمیت ماہی گیری اور آبی زراعت سے متعلق سرگرمیوں کے لیے اپنے ورکنگ سرمائے کی ضرورت کو پورا کر سکیں۔

 

-----------------------

ش ح۔ش م۔ ع ن

U NO: 9446



(Release ID: 2042472) Visitor Counter : 31


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP , Tamil