وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

آوارہ کتوں کی آبادی کا سائنسی بندوبست

Posted On: 06 AUG 2024 5:18PM by PIB Delhi

ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے  آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ  مرکزی حکومت نے مورخہ 10 مارچ 2023  کو جانوروں پر ظلم کی روک تھام  سے متعلق ایکٹ، 1960 کے تحت   جانوروں کی پیدائش پر قابو پانے (کتے) کے قواعد، 2001 کو ختم کرنے کے بعد جی ایس آر 193(E)کے ذریعے جانوروں کی پیدائش پر قابو پانے کے قواعد، 2023 کو نوٹیفائی کیا ہے۔  ان قوانین کا مقصد آوارہ کتوں کی آبادی کے بندوبست  کو نس بندی اور حفاظتی ٹیکوں کے پروگراموں کے ذریعے حل کرنا ہے۔

انٹیگریٹڈ ڈیزیز سرویلنس پلان-انٹیگریٹڈ ہیلتھ انفارمیشن پلیٹ فارم (آئی ڈی ایس پی- آئی ایچ آئی پی) کے تحت پچھلے پانچ برسوں کے دوران ملک میں کتے کے کاٹنے کے معاملات کی  تعداد درج ذیل ہے۔

سال

2019

2020

2021

2022

2023

نمبر

7277523

4633493

1701133

2180185

3043339

مرکزی حکومت نے مورخہ 10 مارچ 2023  کو جانوروں پر ظلم کی روک تھام  سے متعلق ایکٹ، 1960 کے تحت   جانوروں کی پیدائش پر قابو پانے (کتے) کے قواعد، 2001 کو ختم کرنے کے بعد جی ایس آر 193(E)کے ذریعے جانوروں کی پیدائش پر قابو پانے کے قواعد، 2023 کو نوٹیفائی کیا ہے۔  

صحت کی عالمی تنظیم  (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق ، کتے کی ثالثی ریبیز کی وجہ سے عالمی سطح پر انسانی اموات کی تعداد کا تخمینہ سالانہ 59,000 ہے اور ہندوستان میں سالانہ اس سے 20,565 یعنی (35فیصد) اموات ہوتی ہیں۔ یہ تخمینے 2004 میں کیے گئے مطالعے کے مطابق ہیں۔ صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت انڈمان اور نکوبار جزائر اور لکش دیپ کے علاوہ تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 12ویں پانچ سالہ منصوبے سے نیشنل ریبیز کنٹرول پروگرام کو نافذ کر رہی ہے تاکہ ملک میں ریبیز کی روک تھام کی جاسکے اور اس پر قابو پایا جا سکے۔

بھارت میں ریبیز کی روک تھام اور کنٹرول کے لیے متعلقہ وزارتوں/محکموں کی طرف سے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں۔

حکومت کی صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے ذریعہ نافذ کردہ ’’قومی صحت مشن‘‘ کے تحت ہندوستان کی ریاستوں کو ’نیشنل ریبیز کنٹرول پروگرام‘ کو لاگو کرنے کے لیے بجٹ فراہم کرکے صحت کی دیکھ بھال کے عملے کی استعداد کار بڑھانے، ریبیز کی ویکسین اور ریبیز امیونوگلوبلین کی خریداری، ریبیز کی روک تھام اور کنٹرول کے لیے بیداری پیدا کرنے، جائزہ اجلاسوں اور نگرانی، ماڈل اینٹی ریبیز کلینکس اور زخم دھونے کی سہولیات کا قیام نگرانی کے لیے بجٹ فراہم کر کے تعاون کیا جا رہا ہے۔

بھارتی حکومت کی ماہی پروری، مویشی پروری  اور ڈیری کی وزارت کا مویشی  پروری اور ڈیری  کا محکمہ ریاستوں کی طرف سے موصول ہونے والی مانگ اور عملی منصوبے کے مطابق ہندوستان کے مویشیوں کے ہیلتھ اینڈ ڈیزیز کنٹرول پروگرام (ایل ایچ ڈی سی پی) کے جزو ’اسسٹنس ٹو اسٹیٹس فار کنٹرول آف اینیمل ڈیزیز‘ (اے ایس سی اے ڈی) کے تحت اینٹی ریبیز ویکسین کی خریداری کے لیے ریاستوں کی مالی مدد فراہم کر رہا ہے۔ . پچھلے 3 مالی برسوں کے دوران 127.37 لاکھ اینٹی ریبیز ویکسین کی خوراک کی خریداری کے لیے مرکزی حصہ کے طور پر ریاستوں کو کل 719.73 لاکھ روپے جاری کیے گئے ہیں۔ ریاستوں سے موصولہ معلومات کے مطابق، پچھلے تین برسوں میں کتوں کو  101.54 لاکھ اینٹی ریبیز ویکسین لگائی گئیں ہے، 12.85 لاکھ اینٹی ریبیز ویکسین دوسرے جانوروں کو لگائی گئیں جبکہ  24.53 لاکھ کتوں کی نس بندی کی گئی ہے۔

مزید یہ کہ، ماہی پروری، مویشی پروری  اور ڈیری کی وزارت مویشی پروری اور ڈیری کے محکمےنے  بھارتی حکومت کی صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت، کے تعاون سے 2030 تک ہندوستان سے کتے کی ثالثی میں ریبیز کے خاتمے کے لیے قومی عملی منصوبہ  مرتب کیا ہے۔ مذکورہ  وزارت علاقائی اور ریاستی سطح کے ورکشاپس میں سرگرم  طور پر حصہ لیتی ہے جو کتے کی ثالثی ریبیز کے خاتمے کے لیے ریاستی عملی منصوبے (ایس اے پی آر ای) کی تشکیل کے لیے اور ریاستوں کو ایس اے پی آر ای کے جانوروں کی صحت کے جزو کو قومی عملی منصوبے  میں بیان کردہ اقدامات کے مطابق تیار کرنے کے لیے تکنیکی مدد فراہم کرتی ہے۔

مزید یہ کہ کتے کے کاٹنے کے واقعات کو کنٹرول کرنے کے لیے کتے کی آبادی کا انتظام کلیدی کاموں میں سے ایک اہم کام ہے۔ اس سلسلے میں مقامی بلدیاتی ادارے اینیمل برتھ کنٹرول پروگرام اور اینٹی ریبیز ویکسینیشن کو نافذ کر رہے ہیں جس کے لیے مرکزی حکومت نے اینیمل برتھ کنٹرول ضابطے، 2023  تشکیل دیے ہیں۔ اس سلسلے اینیمل ویلفیئر بورڈ آف انڈیا نے عوام اور مقامی حکام کے لیے کتے اور ذمہ دار پالتو جانوروں کے مالکان کیلئے مختلف ایڈوائزریاں جاری کی ہیں ۔

-----------------------

ش ح۔ش م۔ ع ن

U NO: 9444


(Release ID: 2042441) Visitor Counter : 47


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP , Tamil