وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

سمندری مصنوعات کی برآمد

Posted On: 06 AUG 2024 5:17PM by PIB Delhi

پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی)، جو ملک میں ماہی گیری اور آبی زراعت کے شعبے کی مجموعی ترقی کے لیے لاگو کی گئی ایک اہم اسکیم ہے، اس کے ساتھ ساتھ ماہی گیری کی برآمدات کو 2024-25 تک 1 لاکھ کروڑ روپے تک بڑھانے کا تصور کیا گیا ہے۔ پی ایم ایم ایس وائی کے ذریعہ مچھلی کی پیداوار، پیداواری صلاحیت، معیار، ٹیکنالوجی، کٹائی کے بعد کے بنیادی ڈھانچے اور انتظام، ویلیو چین کی جدید کاری اور مضبوطی، فصل کے بعد ہونے والے نقصانات میں کمی وغیرہ میں اہم خلا کو دور کرنے کا ارادہ کیا گیا ہے۔ ماہی گیری کے شعبے کی عالمی مسابقت کو بڑھانے کے لیے، پی ایم ایم ایس وائی مچھلی کی معیاری پیداوار، اقسام کے تنوع، برآمد پر مبنی انواع کے فروغ، برانڈنگ، معیارات اور سرٹیفیکیشن، تربیت اور صلاحیت سازی، فصل کے بعد کے بنیادی ڈھانچے کی تخلیق اور جدید ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے معاونت فراہم کرتا ہے۔

گزشتہ پانچ سالوں میں مچھلی کی کل پیداوار اور ماہی گیری کی برآمدات کی سال وار تفصیلات درج ذیل ہیں:

 

نمبر شمار

سال

کُل مچھلی کی پیداوار

 

(لاکھ ٹن میں)

مچھلیوں کی برآمد

مقدار

(میٹرک ٹن میں)

قدر

(روپے کروڑ میں)

1

2019-20

141.64

1289651

46662.85

2

2020-21

147.25

1149510

43720.98

3

2021-22

162.48

1369264

57586.48

4

2022-23

175.45

1735286

63969.14

5

2023-24

182.70

1781602

60523.89

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

ماہی گیری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی۔

 

*************

 

ش ح۔ ف ش ع- ج ا

U: 9433



(Release ID: 2042369) Visitor Counter : 26


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP , Tamil