زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
جینیاتی طور پر تبدیل شدہ فصلوں کی کاشت
Posted On:
06 AUG 2024 6:06PM by PIB Delhi
بی ٹی کاٹن (کپاس) واحد جینیاتی طور پر تبدیل شدہ (جی ایم) فصل ہے جسے 2002 میں ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت کی جینیاتی انجینئرنگ اپریزل کمیٹی (جی ای اے سی) نے ملک میں تجارتی کاشت کے لیے منظور کیا تھا۔ ریاست وار رقبہ، پیداوار اور بی ٹی کاٹن (کپاس) کی پیداوار کی تفصیلات ضمیمہ میں دی گئی ہیں ۔
انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) - سینٹرل انسٹی ٹیوٹ فار کاٹن ریسرچ (سی آئی سی آر)، ناگپور نے 13-2012 اور 14-2013 کے دوران مہاراشٹر میں بی ٹی کاٹن (کپاس) کے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے مطالعہ کیا۔ آئی سی اے آر-سی آئی سی آر نے بی ٹی کاٹن (کپاس) کے اثرات پر مطالعہ بھی کیا۔ مٹی کی ماحولیات پر کپاس سروے کی مدت کے دوران کیڑے کے انفیکشن کے واقعات میں زبردست کمی آئی اور جراثیم کش ادویات کے استعمال کی تعداد میں بھی 4 سے 6 تک کمی واقع ہوئی۔ مزیدبرآں، آئی سی اے آر-سی آئی سی آر کے مطالعات میں بی ٹی کاٹن کی کاشت کا مٹی کے ماحولیاتی پیرامیٹرز پر کوئی منفی اثر نہیں دکھایا گیا۔ سال 24-2023 کے دوران، ریاست آندھرا پردیش میں 4,73,345 کسان بی ٹی کاٹن کی کاشت کر رہے ہیں۔
آئی سی اے آر-سی آئی سی آر کی طرف سے کئے گئے مطالعہ نے بی ٹی کاٹن کو اپنانے سے پیداوار میں3-4 کیوٹیایل ایس/ایکڑ کا فرق دیکھا۔ مزیدبرآں، آئی سی اے آر-سی آئی سی آر کےمطالعہ نے انکشاف کیا کہ بی ٹی کاٹن کو اپنانے سے پیداوار میں اضافہ اور کپاس کے کیڑے کے خلاف کیڑے مار دوا کی لاگت میں کمی کی وجہ سے آمدنی میں اضافہ ہوا۔ بی ٹی کاٹن سے موجودہ خالص منافع کا تخمینہ 25,000 روپے فی ہیکٹرکے حساب سے جو مناسب زراعت کو اپنانے سے بارانی کی صورتحال میں ہے۔ کسانوں کی طرف سےبی ٹی کاٹن کو تیزی سے اپنانے کے ساتھ، فی الحال کپاس کی کاشت کے 96 فیصد سے زیادہ رقبے پر بی ٹی کاٹن کا قبضہ ہے۔ بی ٹی کاٹن پر اس طرح کا مطالعہ کرنا مشکل ہے کیونکہ متعلقہ غیر بی ٹی کاٹن زیر کاشت نہیں ہے۔
ضمیمہ
ریاست وار رقبہ، پیداوار اور بی ٹی کاٹن (کپاس) کی پیداوار کی تفصیلات:
|
رقبہ (لاکھ ہیکٹر
|
پروڈکٹ (لاکھ بیلس)
|
پیداوار (کیلو گرام/ہیکٹر)
|
ریاست
|
21-22
|
22-23
|
21-22
|
22-23
|
21-22
|
22-23
|
پنجاب
|
2.51
|
2.49
|
6.46
|
4.44
|
437
|
303
|
ہریانہ
|
6.36
|
5.75
|
13.16
|
10.01
|
352
|
296
|
راجستھان
|
7.56
|
8.15
|
24.81
|
27.74
|
558
|
579
|
گجرات
|
22.84
|
24.84
|
75.09
|
87.95
|
559
|
602
|
مہاراشٹر
|
44.10
|
41.82
|
82.49
|
83.16
|
318
|
338
|
مدھیہ پردیش
|
5.60
|
5.95
|
14.20
|
14.33
|
431
|
410
|
تلنگانہ
|
18.89
|
19.73
|
48.78
|
57.45
|
439
|
495
|
آندھرا پردیش
|
5.54
|
7.04
|
17.08
|
15.41
|
524
|
372
|
کرناٹک
|
6.74
|
9.49
|
19.55
|
25.68
|
493
|
460
|
تمل ناڈو
|
1.48
|
1.73
|
3.02
|
3.19
|
347
|
313
|
اوڈیشہ
|
1.93
|
2.16
|
6.26
|
7.05
|
551
|
554
|
دیگر
|
0.17
|
0.12
|
0.28
|
0.19
|
279
|
269
|
TOTAL
|
123.72
|
129.27
|
311.18
|
336.60
|
428
|
443
|
یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب رام ناتھ ٹھاکر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ت ع(
9430
(Release ID: 2042324)
Visitor Counter : 44