امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سائبر دھوکہ دہی سے نمٹنے کے طریقہ کار کو مضبوط بنانا

Posted On: 06 AUG 2024 4:31PM by PIB Delhi

ہندوستانی آئین کے ساتویں شیڈول کے مطابق ’پولیس‘ اور ’پبلک آرڈر‘ ریاستی موضوعات ہیں۔ ریاستیں/ یو ٹی بنیادی طور پر اپنی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں (ایل ای اے) کے ذریعے سائبر دھوکہ دہی سمیت جرائم کی روک تھام، پتہ لگانے، تفتیش اور مقدمہ چلانے کے لیے ذمہ دار ہیں۔ مرکزی حکومت ریاستوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں کے اقدامات کو ان کے ایل ای اے کی صلاحیت سازی کے لیے مختلف اسکیموں کے تحت مشاورتی اور مالی امداد کے ذریعے پورا کرتی ہے۔

سائبر جرائم سے جامع اور مربوط طریقے سے نمٹنے کے طریقہ کار کو مضبوط کرنے کے لیے مرکزی حکومت نے سائبر جرائم کے بارے میں بیداری پھیلانے، الرٹ/ مشورے جاری کرنے، قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں/ استغاثہ/عدالتی افسران کی صلاحیت سازی/ تربیت کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔ حکومت نے ملک میں تمام قسم کے سائبر جرائم سے مربوط اور جامع انداز میں نمٹنے کے لیے ’انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سنٹر‘ (I4C) کو ایک منسلک دفتر کے طور پر قائم کیا ہے۔

’نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل‘ (https://cybercrime.gov.in) کو I4C کے ایک حصے کے طور پر شروع کیا گیا ہے، تاکہ عوام کو سائبر کرائم کی تمام اقسام سے متعلق واقعات کی اطلاع دینے کے قابل بنایا جا سکے، جس میں سائبر جرائم پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ اس پورٹل پر رپورٹ ہونے والے سائبر کرائم کے واقعات، ان کی ایف آئی آر میں تبدیلی اور اس کے بعد کی کارروائی کو قانون کی دفعات کے مطابق متعلقہ ریاستی/یو ٹی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں سنبھالتی ہیں۔

I4C کے تحت ’سٹیزن فنانشل سائبر فراڈ رپورٹنگ اینڈ مینجمنٹ سسٹم‘ مالیاتی فراڈ کی فوری رپورٹنگ اور فراڈ کرنے والوں کی جانب سے رقوم کی منتقلی کو روکنے کے لیے سال 2021 میں شروع کیا گیا ہے۔ اب تک 7.6 لاکھ سے زیادہ شکایات میں 2400 کروڑ روپے سے زیادہ کی مالی رقم بچائی گئی ہے۔ آن لائن سائبر شکایات درج کرانے میں مدد فراہم کرنے کے لیے ایک ٹول فری ہیلپ لائن نمبر ’1930‘ کو فعال کیا گیا ہے۔

مرکزی حکومت نے موبائل صارفین کو با اختیار بنانے، ان کی سیکورٹی کو مضبوط بنانے اور حکومت کے شہریوں پر مبنی اقدامات کے بارے میں بیداری بڑھانے کے لیے سنچار ساتھی پورٹل (www.sancharsaathi.gov.in) شروع کیا ہے۔ پورٹل دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ، شہریوں کو سہولتیں فراہم کرتا ہے کہ وہ دھوکہ دہی کے مشتبہ مواصلات کی اطلاع دیں، ان کے نام پر جاری کیے گئے موبائل کنکشن کو جانیں اور ان موبائل کنکشن کو منقطع کرنے کی اطلاع دیں جو یا تو ان کے لیے ضروری نہیں ہیں یا انہیں نہیں لیا گیا ہے۔

مرکزی حکومت نے سائبر کرائم اور مالیاتی دھوکہ دہی کی روک تھام کے لیے متعلقہ اسٹیک ہولڈروں کے ساتھ ٹیلی کام کے غلط استعمال سے متعلق معلومات اور منقطع نمبروں کی فہرست کا اشتراک کرنے کے لیے ایک آن لائن ڈیجیٹل انٹیلی جنس پلیٹ فارم (ڈی آئی پی) شروع کیا ہے۔ مرکزی حکومت نے جعلی دستاویزات اور براہ راست ٹیلی کام سروس پرووائیڈرز (ٹی ایس پی) پر دوبارہ تصدیق کے لیے حاصل کیے گئے جعلی موبائل کنکشن کا پتہ لگانے کے لیے ایک نظام تیار کیا ہے۔ مرکزی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کے نتائج حسب ذیل ہیں:

 

1.

نقلی/جعلی دستاویزات پر منقطع موبائل کنکشن کی تعداد

73 لاکھ

2.

پوائنٹ آف سیلز (پی او ایس) بلیک لسٹ

70,895

3.

بلیک لسٹڈ پی او ایس کے خلاف ایف آئی آر درج

365

4.

پورے ہندوستان میں بلاک کیے گئے موبائل ہینڈ سیٹ

2.26 لاکھ

5.

نقلی/جعلی دستاویزات پر لیے گئے موبائل کنکشن سے منسلک یا سائبر کرائم میں ملوث واٹس ایپ اکاؤنٹس کو منقطع کر دیا گیا

7 لاکھ

6.

سنچار ساتھی پورٹل کے ذریعے گمشدہ / چوری شدہ موبائل ہینڈ سیٹس کا پتہ لگایا گیا

11 لاکھ

7.

ایسے موبائل کنکشن منقطع کر دیے گئے جنہیں شہریوں کی طرف سے اطلاع دی گئی ہے کہ ان کے ذریعے نہیں لیا گیا ہے

39.61 لاکھ

8.

مقررہ حد سے زیادہ موبائل کنکشن منقطع کیے گئے

65.77 لاکھ

9.

بلاک کیے گئے ایس ایم ایس، ہیڈر اور مواد ٹیمپلیٹ بھیجنے والے پرنسپل اداروں (پی ای) کی تعداد

20,096 پی ای

31,615  ہیڈر

2 لاکھ ٹیمپلیٹ

10.

ڈی آئی پی پر شیئر کیے گئے منقطع موبائل کنکشن

5.03 کروڑ

 

 

 

یہ بات داخلہ امور کے وزیر مملکت جناب بندی سنجے کمار نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہی۔

  ************

 

ش ح۔ ف ش ع- ج ا

U: 9420


(Release ID: 2042315) Visitor Counter : 124


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP