کامرس اور صنعت کی وزارتہ

بھارتی برآمدکاروں، ایم ایس ایم ایز اور صنعت کاروں، بیرون ملک ہندوستانی مشنوں، برآمدات کو فروغ دینے کے کونسلوں اور دیگر شراکت دار سرکاری ایجنسیوں کو جوڑنے کے لیے ٹریڈ کنیکٹ ای پلیٹ فارم ترتیب دیا جا رہا ہے

Posted On: 06 AUG 2024 4:18PM by PIB Delhi

تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر مملکت جناب جتن پرساد نے آج لوک سبھا میں ایک  سوال کےتحریری جواب میں جانکاری فراہم کی کہ حکومت نے بھارتی برآمد کاروں، ایم ایس ایم ایز اور صنعت کاروں کو مختلف شراکت داروں بشمول بیرون ملک بھارتی مشنوں، برٓمدات کو فروغ دینے سے متعلق کونسلز، اور دیگر شراکت دار سرکاری ایجنسیوں کے ساتھ جوڑنے کے لیے ٹریڈ کنیکٹ ای پلیٹ فارم کی تشکیل شروع کی ہے۔ یہ پلیٹ فارم دنیا کے مختلف حصوں میں ہونے والے تجارتی واقعات، بھارت کے آزاد انہ تجارتی معاہدوں (ایف ٹی ایز) کی وجہ سے دستیاب فوائد اور دیگر بین الاقوامی تجارت سے متعلق معلومات اور ڈیٹا کے بارے میں معلومات فراہم کرے گا۔

بھارتی برآمدات کو فروغ دینے کے لیے وزارت کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

نئی غیر ملکی تجارتی پالیسی 31 مارچ 2023 کو شروع کی گئی اوریہ پالیسی یکم اپریل 2023 سے نافذ العمل ہے۔

 ii ۔2500 کروڑ روپے کے اضافی مختص کردہ رقم کے ساتھ برآمداتی قرض سے پہلے اور پوسٹ شپمنٹ پر سود کی برابری اسکیم کو بھی 31-08-2024 تک بڑھا دیا گیا ہے ۔

iii برآمدات کو فروغ دینے کے لیے متعدد اسکیموں یعنی  تجارتی برآمدات کے لئے بنیادی ڈھانچے کی اسکیم اور بازار تک رسائی کے پہل اسکیم کے ذریعے مدد فراہم کی جاتی ہے۔

 iv محنت پر مرکوز شعبے کی برآمدات کو فروغ دینے کے لیے ریاستی اور مرکزی محصولات اور ٹیکسوں کی چھوٹ  اسکیم کو 07.03.2019 سے نافذ کیا گیا ہے۔

 v. برآمد شدہ مصنوعات پر محصولات اور ٹیکسوں کی چھوٹ  کی  اسکیم 01.01.2021 سے نافذ کی گئی ہے۔ 15.12.2022 سے،غیر محیط سیکٹروں جیسے دواسازی، نامیاتی اور غیر نامیاتی کیمیکلز اور لوہے اور اسٹیل کی اشیا کو  برآمداتی مصنوعات پر محصولات اور ٹیکسوں کی چھوٹ  کی  اسکیم کے تحت شامل کیا گیا ہے۔ اسی طرح، 432 ٹیرف لائنوں میں بے ضابطگیوں کو دور کیا گیا ہے اور درست شدہ شرحیں 16.01.2023 سے لاگو کر دی گئی ہیں۔ محصولات اور ٹیکسوں کی چھوٹ  کی  اسکیم فی الحال خصوصی اقتصادی زون یونٹس/ای او یوز اور ایڈوانس اتھارٹی ہولڈرز سے برآمدات کے لیے بھی دستیاب ہے۔

vi سرٹیفکیٹ آف اوریجن کے لیے مشترکہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم تجارت کو آسان بنانے اور برآمد کنندگان کے ذریعے آزاد تجارتی معاہدے(ایف ٹی اے) کے استعمال کو بڑھانے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔ اسی کو دوبارہ بنایا جائے گا اور ٹریڈ کنیکٹ ای پلیٹ فارم پر منتقل کیا جائے گا۔

 vii اضلاع کو برآمدی مرکز کے طور پر ہر ضلع میں برآمدی صلاحیت کے حامل مصنوعات کی نشاندہی کرکے، ان مصنوعات کی برآمد میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے اور ضلع میں روزگار پیدا کرنے کے لیے مقامی برآمد کنندگان/ مینوفیکچررز کی مدد کرکے شروع کیا گیا ہے۔

 viii ہندوستان کی تجارت، سیاحت، ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری کے اہداف کو فروغ دینے کے لیے بیرون ملک ہندوستانی مشنوں کے فعال کردار کو بڑھایا گیا ہے۔

 ix بیرون ملک تجارتی مشنز، برآمدات کو فروغ دینے سے متعلق کونسلز، کموڈٹی بورڈز/ اتھارٹیز اور انڈسٹری ایسوسی ایشنز کے ساتھ  برآمدات کی کارکردگی کی کارکردگی کی باقاعدہ نگرانی کی جاتی ہے  اور وقتاً فوقتاً اصلاحی اقدامات کئے جاتے ہیں۔

 x۔ ہندوستانی برآمدات کے لیے نئی منڈیاں کھولنے کے لیے اہم شراکت دار ممالک کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے کیے گئے ہیں۔

***

ش ح۔م ع ۔ ج

Uno-9400



(Release ID: 2042257) Visitor Counter : 25