ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت طویل مدت کے لئے تربیت فراہم کرنے کی خاطر صنعتی تربیتی اداروں کے نیٹ ورک کے ذریعے دستکاروں کی تربیتی اسکیم کو نافذ کر رہی ہے
Posted On:
05 AUG 2024 1:05PM by PIB Delhi
ہنرمندی کے فروغ اور انترپرینیورشپ کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، جناب جینت چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ ہنرمندی کے فروغ اور انترپرینیورشپ کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) طویل مدتی تربیت فراہم کرنے کے لیے صنعتی تربیتی اداروں (آئی ٹی آئیز) کے نیٹ ورک کے ذریعے دستکاروں کی تربیتی اسکیم (سی ٹی ایس) نافذ کر رہی ہے۔ یہ پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی) اور جن شکشن سنستھان (جے ایس ایس) اسکیم جیسی اسکیمیں بھی چلا رہا ہے تاکہ قبائلی برادری سمیت تمام طبقات سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو قلیل مدتی ’ہنر مندی کے فروغ‘ کی تربیت فراہم کی جاسکے۔
دستکاروں کی تربیتی اسکیم (سی ٹی ایس) کے تحت، ملک میں فی الحال 15,034 آئی ٹی آئیز قائم ہیں، جن میں سے 1,628 آئی ٹی آئی (520 سرکاری آئی ٹی آئی اور 1108 پرائیویٹ آئی ٹی آئی) قبائلی اکثریتی علاقوں میں قائم ہیں۔ مہاراشٹر ریاست میں، اس وقت 1042 آئی ٹی آئیز چل رہے ہیں، جن میں سے 123 آئی ٹی آئیز (62 سرکاری آئی ٹی آئیز اور 61 پرائیویٹ آئی ٹی آئیز) ہیں جو مہاراشٹر ریاست کے قبائلی اکثریتی علاقوں میں قائم ہیں۔
آئی ٹی آئیز ریاستی حکومت کے انتظامی اور مالی کنٹرول کے تحت ہیں۔ تاہم، ایم ایس ڈی ای وقتاً فوقتاً ملک میں آئی ٹی آئی کے قیام کی اسکیمیں بھی چلاتا جس میں قبائلی اکثریتی علاقے شامل ہیں، تاکہ ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کی حکومتوں کو مالی مدد فراہم کی جاسکے۔
حال ہی میں، ایم ایس ڈی ای نے دو اسکیمیں نافذ کی ہیں، یعنی ’’ایل ڈبلیو ای کے ذریعہ متاثر 48 اضلاع میں ہنر مندی کے فروغ سے متعلق اسکیم‘‘ (ایل ڈبلیو ای اسکیم) اور شمال مشرقی ریاستوں میں ’’ ہنر کے فروغ سے متعلق بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کی اسکیم (ای ایس ڈی آئی)‘‘ تاکہ ملک میں آئی ٹی آئیز کے قیام کے لیے ریاستی حکومتوں کو مالی مدد فراہم کی جاسکے۔
ایل ڈبلیو ای اسکیم کے تحت، ملک بھر میں قبائلی اکثریتی علاقوں میں 41 آئی ٹی آئیز قائم کیے گئے ہیں، ان 41 آئی ٹی آئیز میں سے 1 آئی ٹی آئی ریاست مہاراشٹر کے قبائلی اکثریتی علاقے میں قائم کیا گیاہے۔ ای ایس ڈی آئی اسکیم کے تحت، 8 شمال مشرقی ریاستوں کے قبائلی اضلاع میں 23 آئی ٹی آئیز قائم کیے گئے ہیں۔
جن شکشن سنستھان (جے ایس ایس) ایم ایس ڈی ای کے تحت ایک اسکیم ہے جسے ایجنسیوں کے ذریعے ، غیر خواندہ، کم خواندہ، ابتدائی سطح کی تعلیم کے حامل افراد 12ویں جماعت تک اسکول چھوڑنے والے طلبا اور 15 سال سے 45 سال کی عمر کے دیہی علاقوں اور شہر کی کچی آبادیوں میں رہنے والے افراد کے لئے کو ہنر کی تربیت فراہم کرنے کے لئے لاگو کیا گیاہے ۔ ترجیحی گروپوں میں ایس سی، ایس ٹی، او بی سی خواتین اور دیہی علاقوں اور شہری کم آمدنی والے علاقوں کی اقلیتی برادریاں شامل ہیں۔
ملک بھر میں فی الحال 290 جے ایس ایسز کام کر رہے ہیں، جن میں سے 69 ملک کے قبائلی اکثریتی علاقوں میں قائم ہیں۔ مہاراشٹر میں اس وقت 21 فعال جے ایس ایس مراکز ہیں، جن میں سے 4 مہاراشٹر ریاست کے قبائلی اکثریتی علاقوں میں قائم ہیں۔
ہنر مندی کے فروغ اور انترپرینیورشپ کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) اپنی فلیگ شپ اسکیم پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی) کو 2015 سے نافذ کر رہی ہے، جس کا مقصد ہندوستانی نوجوانوں کو بہتر معاش کے لیے صنعت سے متعلقہ ہنر کی تربیت حاصل کرنے کے قابل بنانا ہے۔ پی ایم کے وی وائی کے تحت، شارٹ ٹرم ٹریننگ (ایس ٹی ٹی) کے ذریعے ہنر مندی کی ترقی کی تربیت دی گئی ہے اور ریکگنیشن آف پرائر لرننگ (آر پی ایل) کو تسلیم کئے جانے کے ذریعے ہنر مندی کو بڑھانے اور پھر سے انہیں ہنر مند بنانے کی تربیت فراہم کی گئی ہے۔
پی ایم کے وی وائی 4.0 کے تحت، 30 جون 2024 تک، ملک بھر میں 12,257 تربیتی مراکز کو پینل میں شامل کیا گیا ہے، جن میں سے 1,445 ملک کے قبائلی اکثریتی علاقوں میں واقع ہیں۔ پی ایم کے وی وائی 4.0 کے تحت، 30 جون 2024 تک، ریاست مہاراشٹر میں 585 تربیتی مراکز کی فہرست بنائی گئی ہے، جن میں سے 74 ریاست مہاراشٹر کے قبائلی اکثریتی علاقوں میں واقع ہیں۔
پچھلے پانچ مالی برسوں ، یعنی 20-2019 سے 2023-24 تک، درج فہرست قبائل کے زمرے کے 5,28,866 اور 3,40,089 امیدواروں کو بالترتیب آئی ٹی آئیز اور جے ایس ایس مراکز میں تربیت فراہم کی گئی ہے۔ پی ایم کے وی وائی کے تحت 7,30,078 امیدواروں کو شروع سے، یعنی سال 2015 سے درج فہرست قبائل کے زمرے کے تحٹ تربیت دی گئی ہے۔
ملک کے قبائلی اکثریتی علاقوں میں آئی ٹی آئی، پی ایم کے وی وائی مراکز اور جے ایس ایس مراکز کی ریاست وار تعداد کی فہرست ضمیمہ -1 میں منسلک ہے۔
مذکورہ اسکیموں کے علاوہ، قبائلی امور کی وزارت نے اپنی مختلف اسکیموں کے ذریعے قبائلی آبادی کی ترقی اور معاش کے فروغ کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں:
- ’پردھان منتری جنجاتیہ وکاس مشن‘ (پی ایم جے وی ایم) اسکیم: قبائلی امور کی وزارت کی اس اسکیم کے ذریعے، قبائلی کوآپریٹو مارکیٹنگ ڈیولپمنٹ فیڈریشن آف انڈیا (ٹرائی فیڈ) ون دھن وکاس کیندرز (وی ڈی وی کیز) کے قیام کے لیے فنڈز فراہم کیا جاتا ہے جو بنیادی طور پر اپنی مدد آپ گروپوں کے قبائلی افراد کے گروپس سے تعلق رکھتے ہیں جو ویلیو ایڈیشن مائنر فاریسٹ پروڈیوس (ایم ایف پیز) / غیر ایم ایف پیز کی ویلیو ایڈیشن اور مارکیٹنگ کے ذریعے مستفید ہوتے ہیں۔ وی ڈی وی کے سنٹر کے قیام کے لیے ریاستی حکومتوں کو زیادہ سے زیادہ 15.00 لاکھ روپے فراہم کیے گئے ہیں۔ وی ڈی وی کے کے مرکز کے اراکین کی تربیت اور صلاحیت سازی کی تعمیر ان وی ڈی وی کیز کے قیام کے لیے ایک لازمی جزو ہے۔
- پردھان منتری جن جاتی آدیواسی نیائے مہا ابھیان (پی ایم – جن من): پردھان منتری جن جاتی آدیواسی نیائے مہا ابھیان (پی ایم – جن من)، قبائلی امور کی وزارت کی ایک اسکیم (ایم او ٹی اے) کا مقصد 75 خاص طور پر کمزور قبائلی گروپس (پی ایم) کی ترقی کرنا ہے۔ مرکزکے زیر انتظام ایک علاقے سمیت 18 ریاستوں میں قائم یہ اسکیم 200 اضلاع کے تقریباً 22,000 گاؤوں میں 9 اہم وزارتوں سے متعلق 11 اہم سرگرمیوں پر مرکوز ہے۔ پی وی ٹی جی رہائش گاہوں میں ہنر اور پیشہ ورانہ تربیت کی سہولت فراہم کرنا، کثیر مقصدی مراکز کی ترقی، قبائلی ہاسٹلز، ون دھن وکاس کیندر میں تربیت/ہنر مندی/انترپرینیورشپ کی ترقی ان کمیونٹیز کی مناسب مہارتوں کے مطابق ہے جو مشن میں شامل اہم سرگرمیوں میں سے ایک ہے۔
ضمیمہ -1
ملک کے قبائلی اکثریتی علاقوں میں آئی ٹی آئی، پی ایم کے وی وائی مراکز اور جے ایس ایس مراکز کی ریاستی تعداد
نمبر شمار
|
ریاست/ مرکزکے زیر انتظام علاقہ
|
آئی ٹی آئیز
|
پی ایم کے وی وائی ٹریننگ
مراکز
|
جے ایس ایس مراکز
|
سرکاری آئی ٹی آئیز
|
پرائیویٹ آئی ٹی آئیز
|
1
|
انڈمان اور نکوبار جزائر
|
1
|
0
|
0
|
0
|
2
|
آندھرا پردیش
|
4
|
29
|
40
|
1
|
3
|
اروناچل پردیش
|
7
|
0
|
60
|
0
|
4
|
آسام
|
6
|
1
|
167
|
0
|
5
|
بہار
|
23
|
247
|
50
|
6
|
6
|
چنڈی گڑھ
|
0
|
0
|
0
|
0
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
78
|
35
|
90
|
11
|
8
|
دہلی
|
0
|
0
|
0
|
0
|
9
|
گوا
|
0
|
0
|
0
|
0
|
10
|
گجرات
|
67
|
60
|
61
|
2
|
11
|
ہریانہ
|
0
|
0
|
0
|
0
|
12
|
ہماچل پردیش
|
13
|
9
|
14
|
2
|
13
|
جموں و کشمیر
|
7
|
0
|
25
|
0
|
14
|
جھارکھنڈ
|
67
|
195
|
157
|
13
|
15
|
کرناٹک
|
0
|
0
|
0
|
0
|
16
|
کیرالہ
|
0
|
0
|
0
|
0
|
17
|
لداخ
|
0
|
0
|
0
|
0
|
18
|
لکشدیپ
|
1
|
0
|
1
|
1
|
19
|
مدھیہ پردیش
|
74
|
194
|
251
|
7
|
20
|
مہاراشٹر
|
62
|
61
|
74
|
4
|
21
|
منی پور
|
5
|
0
|
17
|
2
|
22
|
میگھالیہ
|
6
|
1
|
65
|
1
|
23
|
میزورم
|
3
|
0
|
46
|
1
|
24
|
ناگالینڈ
|
9
|
0
|
65
|
2
|
25
|
اوڈیشہ
|
39
|
123
|
88
|
13
|
26
|
پڈوچیری
|
0
|
0
|
0
|
0
|
27
|
پنجاب
|
0
|
0
|
0
|
0
|
28
|
راجستھان
|
21
|
143
|
79
|
0
|
29
|
سکم
|
4
|
0
|
30
|
0
|
30
|
تمل ناڈو
|
0
|
0
|
0
|
0
|
31
|
تلنگانہ
|
1
|
8
|
4
|
1
|
32
|
دادرہ اور نگر حویلی اور دامن اور دیو
|
2
|
0
|
3
|
1
|
33
|
تریپورہ
|
13
|
0
|
50
|
1
|
34
|
اتر پردیش
|
0
|
0
|
0
|
0
|
35
|
اتراکھنڈ
|
0
|
0
|
0
|
0
|
36
|
مغربی بنگال
|
7
|
2
|
8
|
0
|
میزان
|
520
|
1,108
|
1,445
|
69
|
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ش م۔ ن ا۔
U-9375
(Release ID: 2042017)
Visitor Counter : 45