ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

انڈسٹریل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کا کام کاج

Posted On: 05 AUG 2024 1:07PM by PIB Delhi

ہنرمندی کے فروغ  اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)،  جناب جینت چودھری نے  آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں  بتایا کہ ہنر مندی اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) کے تحت ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریننگ (ڈی جی ٹی) ملک بھر میں صنعتی تربیتی اداروں (آئی ٹی آئی) کے نیٹ ورک کے ذریعے دستکاروں کی تربیتی اسکیم (سی ٹی ایس) کو نافذ کر رہا ہے۔

فی الحال ملک میں 15034 آئی ٹی آئی کام کر رہے ہیں جن میں سے 3298 آئی ٹی آئیز سرکار کے تحت ہیں اور 11736 آئی ٹی آئی پرائیویٹ آئی ٹی آئی ہیں۔ آئی ٹی آئی کی ریاست وار تعداد کی فہرست ضمیمہ -1 میں منسلک ہے۔

اس وقت تمل ناڈو ریاست میں 503 آئی ٹی آئیز کام کر رہے ہیں، جن میں سے 92 آئی ٹی آئیز سرکاری آئی ٹیز آئی ہیں جبکہ 411 آئی ٹی آئی پرائیویٹ آئی ٹی آئیز ہیں۔

آئی ٹی آئیز میں تربیت کے معیار کو بہتر بنانا ایک مسلسل عمل ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، آئی ٹی آئی کے وقتاً فوقتاً معائنے کیے جاتے ہیں، آئی ٹی آئی کے وابستگی کا معیارات کا وقتاً فوقتاً جائزہ لیا جاتا ہے، نصاب اور کورسز میں صنعت کے معیارات کے مطابق نظر ثانی کی جاتی ہے اور تشخیصی طریقوں کو تقویت دی جاتی ہے۔

اگرچہ آئی ٹی آئی متعلقہ ریاست/مرکز کے زیر انتظام خطے کی حکومت کے مالی اور انتظامی کنٹرول کے تحت آتے ہیں، لیکن حکومت ہند وقتاً فوقتاً ریاست/مرکز کے زیر انتطام خطے  حکومت کو آئی ٹی آئی کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور معیار کو بہتر بنانے کے لیے مالی مدد فراہم کرنے کی  خاطر اسکیمیں چلاتی ہے اور اس کے لئے آئی ٹی آئی میں تربیت فراہم کرتی ہے۔

کچھ عرصہ پہلے تک، ڈی جی ٹی ’’صنعتی قدر بڑھانے کے لیے ہنر مندی (اسٹرائیو)‘‘، ’’موجودہ سرکاری آئی ٹی آئی کا ماڈل آئی ٹی آئی (ماڈل آئی ٹی آئی) میں اپ گریڈیشن‘‘،’’شمال مشرقی  ریاستوں میں ’’ایل ڈبلیو ای (ایل ڈبلیو ای اسکیم) سے متاثر 48 اضلاع میں ہنر مندی کے فروغ‘‘ ملک میں آئی ٹی آئی کی اپ گریڈیشن/قیام کے لیے ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام حکومتوں کو مالی مدد فراہم کرنے کے لیے مہارت کی ترقی کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کے لئے(ای ایس ڈی آئی)‘‘ نامی اسکیمیں نافذ کر رہا تھا۔

’ اسٹرائیو ‘ اسکیم کے تحت، 500 آئی ٹی آئیز (جس میں 467 سرکاری اور 33 پرائیویٹ آئی ٹی آئیز شامل ہیں) کو ورکشاپس، لیبز اور آئی ٹی آئی کی استعداد کار بڑھانے کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ مذکورہ اسکیم 31 مئی 2024 کو ختم ہوئی  اور   ورکشاپس، لیبز اور آئی ٹی آئیز کی صلاحیت سازی کے لیے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مجموعی طور پر روپے کی مالی امداد کے لئے  581.56 کروڑ روپے جاری کیے گئے۔

’’ماڈل آئی ٹی آئی‘‘ اسکیم میں  10 کروڑ روپے تک کی مالی امداد کے ساتھ آلات کی اپ گریڈیشن اور سول ورکس کے لیے فی آئی ٹی آئی  35 منتخب سرکاری آئی ٹی آئیز کو ماڈل آئی ٹی آئی کے تحت جدید بنانے کا تصور کیا گیا ہے۔  یہ اسکیم 31 مارچ 2024 کو ختم ہوئی اور اس اسکیم کے تحت ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو کل 193.10 کروڑ روپے کی مالی امداد فراہم کی گئی۔

ای ایس ڈی آئی  اسکیم نے شمال مشرقی ریاستوں میں آئی ٹی آئی کو تعاون  فراہم کرنے کی پیشکش کی۔ اس میں 22 موجودہ آئی ٹی آئی ( @ 2 کروڑ روپے فی آئی ٹی آئی) کو ہر آئی ٹی آئی میں 3 نئی تجارتیں قائم کرکے اپ گریڈ کرنے کا تصور پیش کیا گیا۔ 28 آئی ٹی آئی ( @ 2 کروڑ روپے فی آئی ٹی آئی) میں نئے ہاسٹلز، نئی باؤنڈری والز کی تعمیر اور ہر آئی ٹی آئی میں 3 موجودہ کاروباریوں کے لیے پرانے اور فرسودہ آلات اور آلات کی تکمیل کے ذریعے بنیادی ڈھانچے کی کمی کو پورا کیا جانا اور 34 نئے آئی ٹی آئیز کا قیام (@ 9.5 کروڑ روپے فی آئی ٹی آئی) شامل ہے۔ یہ اسکیم 31 مارچ 2024 کو ختم ہوئی اور  اس اسکیم کے تحت مجموعی طور پر شمال مشرقی ریاستوں کو   308.84 کروڑ روپے کی مالی مدد فراہم کی گئی۔

ایل ڈبلیو ای اسکیم نے، دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ، بائیں بازو کی انتہا پسندی (ایل ڈبلیو ای) سے متاثرہ 48 اضلاع میں 7.34 کروڑ فی آئی ٹی آئی  48 آئی ٹی آئیز کے قیام کی حمایت کی۔ یہ اسکیم 31 مارچ 2024 کو ختم ہوئی  اور اس اسکیم کے تحت ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مجموعی طور پر مالی امداد کے تحت  308.35 کروڑ روپے فراہم کیے گئے۔

کسی بھی آئی ٹی آئی سے وابستگی 2018 میں جاری کردہ آئی ٹی آئیز کے وابستگی کے اصولوں کی تکمیل کی بنیاد پر دی جاتی ہے۔ آئی ٹی آئی کھولنے کے لیے درکار بنیادی ڈھانچے کی تفصیلات ضمیمہ-2 میں منسلک ہیں۔

ضمیمہ -1

آئی ٹی آئی کی ریاست  کے لحاظ سے تعداد

نمبر شمار

ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظا م علاقے

سرکاری آئی ٹی آئیز

پرائیویٹ آئی ٹی آئیز

کل آئی ٹی آئیز

1

انڈمان اور نکوبار جزائر

3

1

4

2

آندھرا پردیش

85

436

521

3

اروناچل پردیش

7

0

7

4

آسام

31

15

46

5

بہار

150

1227

1377

6

چنڈی گڑھ

2

0

2

7

چھتیس گڑھ

120

112

232

8

دہلی

17

36

53

9

گوا

11

2

13

10

گجرات

274

229

503

11

ہریانہ

160

229

389

12

ہماچل پردیش

128

142

270

13

جموں و کشمیر

49

1

50

14

جھارکھنڈ

77

271

348

15

کرناٹک

275

1229

1504

16

کیرالہ

149

315

464

17

لداخ

3

0

3

18

لکشدیپ

1

0

1

19

مدھیہ پردیش

195

882

1077

20

مہاراشٹر

422

620

1042

21

منی پور

10

0

10

22

میگھالیہ

7

1

8

23

میزورم

3

0

3

24

ناگالینڈ

9

0

9

25

اوڈیشہ

75

450

525

26

پڈوچیری

8

7

15

27

پنجاب

116

235

351

28

راجستھان

165

1455

1620

29

سکم

4

0

4

30

تمل ناڈو

92

411

503

31

تلنگانہ

66

236

302

32

دادرہ اور نگر حویلی اور دامن اور دیو

4

0

4

33

تریپورہ

20

2

22

34

اتر پردیش

292

2971

3263

35

اتراکھنڈ

105

82

187

36

مغربی بنگال

163

139

302

میزان

3,298

11,736

15,034

ضمیمہ -2

ایک نئی آئی ٹی آئی کھولنے کے لیے درکار بنیادی ڈھانچے کی مکمل تفصیلات سال 2018 کے آئی ٹی آئی الحاق کے معیارات کے باب 2، ’’سول معیارات‘‘ میں مل سکتی ہیں۔

نئی آئی ٹی آئی کھولنے کے لیے درکار بنیادی ڈھانچے کی مختصر تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں:

  1. زمین: آئی ٹی آئی کے لیے زیادہ سے زیادہ 4 ٹریڈس اور زیادہ سے زیادہ 8 یونٹوں کے لئے مخصوص پلاٹ اور اراضی کا کم از کم رقبہ 4291.4 مربع میٹر یعنی تقریباً۔1.07 ایکڑ  ہونا چاہیے۔
  2. کلاس روم: کلاس روم کا کم از کم سائز 25 مربع میٹر ہوگا جس کی کم از کم چوڑائی 3 میٹر ہوگی (موجودہ اصولوں کے مطابق) اور فرش پر  ٹائل  لگے ہونے  چاہئے۔
  3. ورکشاپ: تمام قسم کے کاروبار  کے لیے ورکشاپ مستطیل شکل میں ہونی چاہیے اور چوڑائی 5 میٹر سے کم نہیں ہونی چاہیے۔ مختلف قسم کے کاروبار کے لیے درکار کم از کم ورکشاپ کا علاقہ  اور کم از کم ورکشاپ کے مطلوبہ علاقے کی تجارت کے لحاظ سے تفصیلات آئی ٹی آئی سال 2018 کے منسلک ضابطے ضمیمہ 2 ایم میں مل سکتی ہیں۔
  4. مشینری اور آلات: کاروبار کے نصاب میں دستیاب ٹول فہرستوں سے مختلف قسم کے کاروبار کے لیے تفصیلات حاصل کی جا سکتی ہیں۔
  5. الیکٹرک لوڈ: 3 فیز، کمرشل پاور سپلائی، ہر کاروبار کے لیے مختلف قسم کے  پاور سپلائی لوڈ  کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس سلسلے میں آئی ٹی آئی کے سال 2018 کے الحاق کے معیارات کے ضمیمہ 2 این سے تفصیلات حاصل کی جا سکتی ہیں۔
  6. آئی ٹی لیب: ملٹی میڈیا، اینٹی وائرس سافٹ ویئر، یو پی ایس کے ساتھ جدید ترین آپریٹنگ سافٹ ویئر کے ساتھ ہر کمپیوٹر کے لیے انٹرنیٹ کنکشن کے ساتھ ایک خصوصی کمپیوٹر لیب۔ کمپیوٹر لیب کے سیٹ اپ میں انٹرنیٹ کی سہولت کے ساتھ کم از کم دس کمپیوٹرز/ ورک اسٹیشنز اور پیری فیرلز ہونے چاہئیں، قطع نظر تجارت یا تجارت سے متعلق کمپیوٹر کی ضرورت کے لیے آئی ٹی آئی کے لیے 100 فی شفٹ تک بیٹھنے کی گنجائش ہونی چاہیے۔

کاروبار کے ہر ایک 20 اضافی تربیت کاروں  کے لئے/ یونٹوں کی منظوری/ الحاق شدہ، دو کمپیوٹرز/ ورک اسٹیشن کو شامل کرنا ضروری ہے۔ فی شفٹ 100 تربیت کاروں کے لیے 10 کمپیوٹرز کی جگہ کا معیاری رقبہ 25 مربع میٹر ہونا چاہیے۔ ہر اضافی کمپیوٹر کے لیے ایک اضافی 2.5 مربع میٹر  رقبہ دستیاب کرایا جائے گا۔

لیب کی کم از کم چوڑائی 3 میٹر ہونی چاہیے فرش کم از کم ٹائل لگا ہونا چاہیے۔

  1. ڈرائنگ ہال: ڈرائنگ ہال تمام انجینئرنگ کاروبار کے لیے درکار  ہوتاہے جس میں کم از کم رقبہ  سوائے ڈرافٹس مین (سول)/ڈرافٹسمین (مکینیکل) کے50 مربع میٹر ہونا چاہے۔ یہ رقبہ فی شفٹ 160 تربیت کاروں کے لئے ہے اور اس کے بعد ہر اضافی تربیت کار کے لیے اضافی متناسب رقبہ ہوگا۔
  2. بیک اپ پاور سپلائی: انسٹی ٹیوٹ کے پاس بیک اپ پاور سپلائی ہونی چاہیے جس کی صلاحیت 50 فیصد پاور سپلائی تمام منسلک ٹریڈز/یونٹس اور ان ٹریڈز/یونٹس کے لیے ضروری ہو۔
  3. انتظامی علاقہ

پرنسپل کمرہ: کم از کم رقبہ 20 مربع میٹر

استقبالیہ کم ویٹنگ لابی: کم از کم رقبہ 40 مربع میٹر

اسٹاف روم: کم از کم رقبہ 20 مربع میٹر

انتظامی ہال/ سیکشن: کم از کم رقبہ 50 مربع میٹر

پلیسمنٹ/ کاؤنسلنگ روم: کم از کم رقبہ 20 مربع میٹر

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ش م۔ ن ا۔

U-9372


(Release ID: 2042016) Visitor Counter : 63