محنت اور روزگار کی وزارت

روزگار کے مواقع

Posted On: 05 AUG 2024 4:20PM by PIB Delhi

روزگار اور بے روزگاری سے متعلق سرکاری اعداد و شمار کا ذریعہ متواتر لیبر فورس سروے (پی ایل ایف ایس) ہے ، جو 18-2017 سے وزارت شماریات اور پروگرام عمل درآمد (ایم او ایس پی آئی) کے ذریعہ کیا جاتا ہے۔ سروے کی مدت ہر سال جولائی تا جون ہوتی ہے۔ تازہ ترین دستیاب سالانہ پی ایل ایف ایس رپورٹ کے مطابق، ملک میں 15 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے معمول کی حیثیت کے مطابق مزدوروں کی آبادی کا تناسب (ڈبلیو پی آر) اور بے روزگاری کی شرح (یو آر) حسب ذیل ہے:

سال

ڈبلیو پی آر (فیصد میں)

یو آر (فیصد میں)

2017-18

46.8

6.0

2018-19

47.3

5.8

2019-20

50.9

4.8

2020-21

52.6

4.2

2021-22

52.9

4.1

2022-23

56.0

3.2

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

ماخذ:  پی ایل ایف ایس، ایم او ایس پی آئی

مندرجہ بالا اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ڈبلیو پی آر یعنی روزگار میں اضافہ کا رجحان ہے اور بیروزگاری کی شرح میں گزشتہ برسوں کے دوران کمی کا رجحان ہے۔

ریزرو بینک آف انڈیا کے ذریعہ شائع کے ایل ای ایس ایس (کے: سرمایہ، ایل: محنت ، ای:  توانائی ایم: مواد اور ایس خدمات )ڈیٹا بیس تمام ہندوستانی سطح پر روزگار کے تخمینے فراہم کرتا ہے۔ ڈیٹا بیس کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، 24-2023 کے عارضی تخمینوں کے مطابق، 15-2014 میں 47.15 کروڑ کے مقابلے 24-2023 میں ملک میں روزگار بڑھ  کر 64.33 کروڑ  ہونے کی امید ہے ۔ 15-2014 سے 24-2023 کے دوران ، روزگار میں اضافہ  تقریباً 17 کروڑ ہے۔

محنت و روزگار کی وزارت کا نیشنل کریئر سروس (این سی ایس ) پورٹل (www.ncs.gov.in ) روزگار سے متعلق مختلف خدمات جیسے ملازمت کی تلاش اور میچنگ، کیریئر کاؤنسلنگ، پیشہ ورانہ رہنمائی، مہارت کی ترقی کے کورس، انٹرنشپ وغیرہ کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے ۔ 30 جولائی 2024 تک، این سی ایس  پلیٹ فارم پر 30.92 لاکھ سے زیادہ آجر اور 20 لاکھ سے زیادہ فعال آسامیاں تھیں۔ سال 24-2023 کے دوران، این سی ایس پورٹل پر 1.09 کروڑ اسامیاں تعینات کی گئی تھیں اور 2015 میں اس کے آغاز کے بعد سے پورٹل پر جمع کی گئی اسامیوں کی کل تعداد 2.9 کروڑ سے زیادہ ہے۔

روزگار کی فراہمی کے ساتھ ساتھ روزگار کی صلاحیت کو بہتر بنانا حکومت کی ترجیح ہے۔ اسی مناسبت سے حکومت ہند نے ملک میں روزگار پیدا کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔

حکومت ہند کی مختلف وزارتیں/محکمے جیسے چھوٹی ، بہت چھوٹی اور درمیانہ صعنتوں ، وزارت دیہی ترقی، وزارت ہاؤسنگ اور شہری امور، وزارت خزانہ، وزارت ٹیکسٹائل، وزارت الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی وغیرہ،  روزگار پیدا کرنے کی مختلف اسکیمیں/ پروگرام جیسے پی ایم ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام (پی ایم ای جی پی)، مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم (منریگا)، دین دیال اپادھیائے گرامین کوشلیا یوجنا (ڈی ڈی یو-جی کے وائی)، دیہی خود روزگار اور ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (ڈی ای آر ایس ای ای این) انتیودیہ یوجنا-قومی روزگار مشن مشن (ڈی اے وائی-این یو ایل ایم)، پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی) وغیرہ بشمول روزگار کی تخلیق کو بڑھانے کے لیے سرمائے کے اخراجات میں اضافہ بھی شامل ہے۔ حکومت ہند کی طرف سے لاگو کی جا رہی روزگار پیدا کرنے کی مختلف اسکیموں/پروگراموں کی تفصیلات https://dge.gov.in/dge/schemes_programmes  پر دیکھی جا سکتی ہیں۔

مزید برآں، حکومت نے 25-2024 کے بجٹ میں 2 لاکھ کروڑ روپے کے مرکزی اخراجات کے ساتھ 5 سالوں کے دوران 4.1 کروڑ نوجوانوں کے لیے روزگار، ہنر اور دیگر مواقع تک رسائی کو آسان بنانے کے لیے 5 اسکیموں اور اقدامات کا اعلان کیا۔ یہ اطلاع محنت و روزگار کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ شوبھا کرندلاجے نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے  تحریری جواب  میں دی ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح ۔ رض  ۔ ت ع(

9353



(Release ID: 2041847) Visitor Counter : 25