جل شکتی وزارت
نل کے پانی کے کنکشن
تقریباً 1.28 لاکھ گاؤں 'ہر گھر جل' کے طور پر تصدیق شدہ
Posted On:
05 AUG 2024 1:54PM by PIB Delhi
حکومت ہند ،ریاستوں کے ساتھ شراکت میں جل جیون مشن (جے جے ایم) - ہر گھر جل کو نافذ کر رہی ہے، تاکہ ہر دیہی گھر میں نل کے پانی کی فراہمی کا بندوبست کیا جا سکے۔ اگست 2019 میں جل جیون مشن کے آغاز کے وقت، صرف 3.23 کروڑ (16.8فیصد) دیہی گھرانوں کے پاس نل کے پانی کے کنکشن ہونے کی اطلاع تھی۔ اب تک، جیسا کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے یکم اگست2024 تک اطلاع دی گئی ہے، تقریباً 11.80 کروڑ اضافی دیہی گھرانوں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کیے گئے ہیں۔ اس طرح،یکم اگست 4 202 تک، ملک کے 19.32 کروڑ دیہی گھرانوں میں سے، 15.03 کروڑ (77.83فیصد سے زیادہ گھرانوں میں نل کے پانی کی فراہمی کی اطلاع ہے۔
آج تک، 11 ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے 'ہر گھر جل' ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے بن چکے ہیں، یعنی 100فیصد گھرانوں میں نل کے پانی کی فراہمی ہے اور باقی ماندہ ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے، مشن کے مقاصد کو حاصل کرنے کے مختلف مراحل میں ہیں۔ دیہی علاقوں میں مشن کے تحت فراہم کردہ نل کے پانی کے کنکشن کی ریاست / مرکز کے لحاظ سے صورت حال بھی پبلک ڈومین میں اور جے جے ایم ڈیش بورڈ پر دستیاب ہے:
https://ejalshakti.gov.in/jjmreport/JJMIndia.aspx
ریاستوں نے مطلع کیا ہے کہ پانی کے دباؤ والے، خشک سالی کے شکار اور صحرائی علاقوں میں پینے کے پانی کے قابل اعتماد ذرائع کی کمی، زمینی پانی میں جیو جینک آلودگیوں کی موجودگی، غیر مساوی جغرافیائی خطہ، بکھرے ہوئے دیہی رہائش، کچھ ریاستوں میں مماثل ریاستی حصہ کی رہائی میں تاخیر، پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی منصوبہ بندی، انتظام، چلانے اور دیکھ بھال کرنے کے لیے عمل درآمد کرنے والی ایجنسیوں، گرام پنچایتوں اور مقامی کمیونٹیز کے ساتھ تکنیکی صلاحیت کا فقدان، خام مال کی بڑھتی ہوئی قیمت، قانونی / دیگر منظوریوں کے حصول میں تاخیر، وغیرہ کچھ ایسے مسائل ہیں جو مشن کے نفاذ میں درپیش ہیں۔
مجموعی طور پر چیلنجوں سے نمٹنے اور ان پر قابو پانے کے لیے، حکومت ہند نے کئی اقدامات کیے ہیں۔ان میں مالیاتی امداد کے لیے وزارت خزانہ کے ذریعے سرمایہ کاری کے منصوبوں کے لیے 50 سالہ بلاسود قرض سمیت دیگر امور کے لیے ریاستوں کو سرمایہ کاری کے اخراجات کے لیے خصوصی امداد کا نفاذ شامل ہے۔ ریاستوں کو قانونی / دیگر منظوریوں کے حصول میں سہولت فراہم کرنے کے لیے مرکزی نوڈل وزارتوں/ محکموں/ ایجنسیوں کے ساتھ تال میل کے لیے، محکمہ میں ایک نوڈل افسر کی نامزدگی؛ ریاستی پروگرام مینجمنٹ یونٹس (ایس پی ایم یوز) اور ڈسٹرکٹ پروگرام مینجمنٹ یونٹس (ڈی پی ایم یوز) کا قیام اور گاؤں کی سطح پر ہنر مند مقامی افراد کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے’نل جل دوست پروگرام‘ کا نفاذ شامل ہےتاکہ پروگرام کے انتظام کے لئے تکنیکی مہارت کے سیٹ اورایچ آر کی دستیابی میں فرق کو پر کیا جا سکے۔
مشن کے تحت، ریاستوں کو ماخذ ریچارج کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ ان میں منریگا، آبی شیڈانتظامیہ کا مربوط پروگرام (آئی ڈبلیو ایم پی) جیسی دیگر اسکیموں کے ساتھ ہم آہنگی میں وقف شدہ بور ویل ریچارج ڈھانچہ، بارش کے پانی کا ریچارج، موجودہ آبی ذخائر کی بحالی، گرے واٹر کا دوبارہ استعمال وغیرہ شامل ہیں، جس میں 15ویں مالیاتی کمیشن نے آر ایل بی /پی آر آئیز ، سی ایس آر فنڈز ،ریاستی اسکیموں کو گرانٹ سے منسلک کیا ہے۔
مزید برآں، جل شکتی ابھیان: کیچ دی رین (جے ایس اے: سی ٹی آر) مہم جس کا مقصد عوام کی شراکت سے نچلی سطح پر پانی کے تحفظ کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، 2019 میں ملک کے 256 آبی دباؤ والے اضلاع میں شروع کی گئی تھی ۔ مزید برآں، خاص طور پر پینے کے پانی کی دستیابی کے لیے پائیدار پانی کے انتظام کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، جے ایس اے: سی ٹی آر کو 2023 میں’پینے کے پانی کے لیے ذریعہ پائیداری‘ کے موضوع کے ساتھ لاگو کیا گیا تھا۔ اسی طرح، 2024 میں جے ایس اے کو’ناری شکتی سے جل شکتی‘ کے موضوع کے ساتھ 09مارچ2024 سے 30نومبر2024 تک نافذ کیا جا رہا ہے۔ یہ پانی کے تحفظ کے میدان میں خواتین کی طرف سے ادا کیے جانے والے اہم کردار پر زور دیتی ہے۔
جے جے ایم کے فعال رہنما خطوط کے مطابق، ایک گاؤں میں تمام دیہی گھرانوں کو نل کے کنکشن فراہم کرنے کے بعد، اس اسکیم کو نافذ کرنے والا محکمہ ،گرام پنچایت کو تکمیل کا سرٹیفکیٹ فراہم کرتا ہے اور گاؤں کو جے جے ایم-آئی ایم آئی ایس کی بنیاد پر ’ہر گھر جل‘ گاؤں کے طور پر نشان زد کرتا ہے۔ اس کے بعد، گرام پنچایتیں اپنی گرام سبھا میٹنگ میں کام کی تکمیل کی رپورٹ کو بلند آواز سے پڑھنے کے بعد، باضابطہ طور پر اپنے آپ کو ’ہر گھر جل‘ گاؤں کے طور پر تصدیق کرنے والی قرارداد پاس کرتی ہیں۔ عمل درآمد کرنے والے محکمہ کی طرف سے فراہم کردہ سرٹیفکیٹ کی کاپی، گرام سبھا کی طرف سے منظور کردہ قرارداد، اور گرام سبھا کی تصویر کشی کرنے والا ایک چھوٹا سا ویڈیو جے جے ایم ڈیش بورڈ پر ظاہر ہوتا ہے اور گاؤں کو جے جے ایم-آئی ایم آئی ایس میں تصدیق شدہ کے طور پرنشان زد کیا جاتا ہے۔
جیسا کہ ریاست کی طرف سے اطلاع دی گئی ہے، یکم اگست 2024 تک، تقریباً 2.31 لاکھ گاؤں میں سے ’ہر گھر جل‘ کے طور پر دی گئی اطلاع میں سے تقریباً 1.28 لاکھ گاؤوں کی متعلقہ گرام سبھا نے تصدیق کی ہے۔
یکم اگست 2024 تک ریاست / مرکز کے لحاظ سے ہر گھر جل گاؤں کی اطلاع اور تصدیق کی تفصیلات :
نمبر شمار
|
ریاست
|
ہر گھر جل کے طورپر گاؤں
|
ہر گھر جل سند یافتہ گاؤں
|
1
|
اے اینڈ این جزائر
|
265
|
265
|
2
|
آندھرا پردیش
|
4,740
|
3,646
|
3
|
اروناچل پردیش
|
5,133
|
5,133
|
4
|
آسام
|
7,348
|
3,649
|
5
|
بہار
|
32,450
|
1
|
6
|
چھتیس گڑھ
|
2,344
|
856
|
7
|
ڈی این ایچ اور ڈی ڈی
|
96
|
96
|
8
|
گوا
|
373
|
373
|
9
|
گجرات
|
18,034
|
16,525
|
10
|
ہریانہ
|
6,577
|
6,577
|
11
|
ہماچل پردیش
|
17,816
|
12,373
|
12
|
جموں و کشمیر
|
1,008
|
471
|
13
|
جھارکھنڈ
|
4,244
|
2,015
|
14
|
کرناٹک
|
5,813
|
3,297
|
15
|
کیرالہ
|
118
|
78
|
16
|
لداخ
|
151
|
30
|
17
|
لکشدیپ
|
6
|
3
|
18
|
مدھیہ پردیش
|
14,731
|
7,684
|
19
|
مہاراشٹر
|
17,362
|
11,067
|
20
|
منی پور
|
613
|
293
|
21
|
میگھالیہ
|
2,533
|
1,325
|
22
|
میزورم
|
637
|
542
|
23
|
ناگالینڈ
|
1,011
|
591
|
24
|
اوڈیشہ
|
12,616
|
6,537
|
25
|
پڈوچیری
|
91
|
91
|
26
|
پنجاب
|
11,863
|
11,863
|
27
|
راجستھان
|
6,886
|
3,241
|
28
|
سکم
|
115
|
58
|
29
|
تمل ناڈو
|
6,672
|
5,114
|
30
|
تلنگانہ
|
9,458
|
0
|
31
|
تریپورہ
|
67
|
46
|
32
|
اتر پردیش
|
27,545
|
18,207
|
33
|
اتراکھنڈ
|
8,668
|
3,897
|
34
|
مغربی بنگال
|
3,538
|
1,837
|
میزان
|
2,30,922
|
1,27,781
|
ماخذ:جے جے ایم-آئی ایم آئی ایس
یہ معلومات جل شکتی کے مرکزی وزیر مملکت جناب وی سومننا نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں۔
************
ش ح۔ ا ع ۔ م ص
(U: 9321 )
(Release ID: 2041779)
Visitor Counter : 44