ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
لیز پر جنگل کی زمین
Posted On:
05 AUG 2024 12:17PM by PIB Delhi
ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی ہے کہ فاریسٹ سروے آف انڈیا (ایف ایس آئی)، دہرادون، جو کہ وزارت کے ماتحت کام کرنے والی ایک تنظیم ہے، ملک کے جنگلات کے رقبہ کا دو سالہ جائزہ لیتی ہے اور نتائج انڈیا اسٹیٹ آف فاریسٹ رپورٹ(آئی ایس ایف آر) میں شائع ہوتے ہیں۔ انڈیا اسٹیٹ آف فاریسٹ رپورٹ(آئی ایس ایف آر(2021) کے مطابق ملک میں کل ریکارڈ شدہ جنگلات کا رقبہ 7,75,288 مربع کلومیٹر ہے۔ ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی تفصیل بشمول ریاست مہاراشٹر ایک ضمیمہ کے طور پر منسلک ہے۔
‘زمین’ ریاست کا موضوع ہے۔ جنگلاتی علاقے اور اس کی قانونی حدود کا تعین اور دیکھ بھال متعلقہ ریاستی حکومت/ مرکز کے زیر انتظام علاقے کی انتظامیہ کرتی ہے۔ اس کے مطابق، جنگل کی زمین کو لیز پر دینے یا الاٹ کرنے کا حتمی فیصلہ متعلقہ ریاستی حکومت/ مرکز کے زیرانتظام کی انتظامیہ کے دائرہ اختیار میں ہے۔ تاہم، کسی بھی جنگل کی زمین کو غیر جنگلاتی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کے لیے ون (سنرکشن ایوم سموردھن) ادھینیم، 1980 کے تحت مرکزی حکومت کی پیشگی منظوری درکار ہے۔
مزید برآں، جنگلات کا تحفظ اور انتظام بنیادی طور پر متعلقہ ریاستی حکومت/ مرکز کے زیر انتظام علاقےکی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے، جو انڈین فاریسٹ ایکٹ، 1927، وائلڈ لائف (تحفظ) ایکٹ، 1972 اور اس کے تحت بنائے گئے دیگر ریاستی مخصوص قوانین اورضوابط کی دفعات کے تحت جنگلات کی زمین کے غیر مجاز/غیر قانونی قبضے کو ہٹانے کے لیے مناسب اقدامات کرتی ہے۔
ضمیمہ
ٓئی ایس ایف آر -2021کے مطابق ریاستوں/ مرکزکے زیر انتظام علاقوں میں ریکارڈ شدہ جنگلاتی علاقے(آر ایف اے)
|
(علاقہ مربع کلو میٹر میں )
|
نمبرشمار
|
ریاست/ مرکزکے زیر انتظام علاقہ
|
جغرافیائی رقبہ
( جی اے)
علاقہ (جی اے)
|
آر ایف اے (مختلف زمروں میں)
|
کل آر ایف اے (2021)
|
محفوظ جنگل
|
زیر تحفظ جنگل
|
*غیر طبقاتی جنگلات
|
مجموعی آر ایف اے(2021)
|
|
آندھرا پردیش
|
1,62,968
|
31,959
|
5,069
|
230
|
37,258
|
|
اروناچل پردیش
|
83,743
|
12,371
|
11,857
|
27,312
|
51,540
|
|
آسام
|
78,438
|
17,864
|
0
|
8,972
|
26,836
|
|
بہار
|
94,163
|
693
|
6,183
|
566
|
7,442
|
|
چھتیس گڑھ
|
1,35,192
|
25,897
|
24,036
|
9,883
|
59,816
|
|
دہلی
|
1,483
|
78
|
25
|
0
|
103
|
|
گوا
|
3,702
|
119
|
755
|
397
|
1,271
|
|
گجرات
|
196,244
|
14,574
|
2,898
|
4,398
|
21,870
|
|
ہریانہ
|
44,212
|
249
|
1,158
|
152
|
1,559
|
|
ہماچل پردیش
|
55,673
|
1,883
|
28,887
|
7,178
|
37,948
|
|
جھارکھنڈ
|
79,716
|
4,500
|
18,922
|
1,696
|
25,118
|
|
کرناٹک
|
191,791
|
28,690
|
3,931
|
5,663
|
38,284
|
|
کیرالہ
|
38,852
|
11,522
|
0
|
0
|
11,522
|
|
مدھیہ پردیش
|
3,08,252
|
61,886
|
31,098
|
1,705
|
94,689
|
|
مہاراشٹر
|
3,07,713
|
50,865
|
6,433
|
4,654
|
61,952
|
|
منی پور
|
22,327
|
984
|
3,254
|
13,180
|
17,418
|
|
میگھالیہ
|
22,429
|
1,113
|
12
|
8,371
|
9,496
|
|
میزورم
|
21,081
|
4,499
|
1,823
|
1,157
|
7,479
|
|
ناگالینڈ
|
16,579
|
234
|
0
|
8,389
|
8,623
|
|
اوڈیشہ
|
1,55,707
|
36,049
|
25,133
|
22
|
61,204
|
|
پنجاب
|
50,362
|
44
|
1,137
|
1,903
|
3,084
|
|
راجستھان
|
3,42,239
|
12,176
|
18,543
|
2,144
|
32,863
|
|
سکم
|
7,096
|
5,452
|
389
|
0
|
5,841
|
|
تمل ناڈو
|
1,30,060
|
20,523
|
1,053
|
1,612
|
23,188
|
|
تلنگانہ
|
1,12,077
|
25,800
|
1,592
|
296
|
27,688
|
|
تریپورہ
|
10,486
|
3,588
|
2
|
2,704
|
6,294
|
|
اتر پردیش**
|
2,40,928
|
11,560
|
296
|
5,528
|
17,384
|
|
اتراکھنڈ
|
53,483
|
26,547
|
9,885
|
1,568
|
38,000
|
|
مغربی بنگال
|
88,752
|
7,054
|
3,772
|
1,053
|
11,879
|
|
انڈ ومان ونکوبار جزائر
|
8,249
|
5,613
|
1,558
|
0
|
7,171
|
|
چندی گڑھ
|
114
|
32
|
0
|
3
|
35
|
|
دادر اور نگر حویلی اور دمن اور دیو
|
602
|
203
|
5
|
6
|
214
|
|
جموں
کشمیر
|
شیپ فائل کا رقبہ *** (54,624)
|
2,22,236
|
17,648
|
2,551
|
0
|
20,199
|
|
لداخ
|
*** شیپ فائل کا رقبہ (1,68,055)
|
7
|
0
|
0
|
7
|
|
لکشدیپ
|
30
|
0
|
0
|
0
|
0
|
|
پڈوچیری
|
490
|
0
|
2
|
11
|
13
|
کل
|
32,87,469
|
4,42,276
|
2,12,259
|
1,20,753
|
7,75,288
|
ماخذ: ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے جنگلات کے محکمے۔
*غیر درجہ بند جنگل میں ریزرو فاریسٹ اور پروٹیکٹڈ فاریسٹ کے علاوہ تمام جنگل شامل ہیں جیسا کہ ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے جنگلات کے محکموں نے رپورٹ کیا ہے۔
**اتر پردیش کے معاملے میں، آر ایف اے میں سڑک، ریلوے لائن اور نہر کے ساتھ 9,662.764 کلومیٹر خطی باغات شامل نہیں ہیں۔
***شیپ فائل کا رقبہ سروے آف انڈیا (اگست، 2021) کے ذریعہ فراہم کیا گیا ہے۔ ایس او آئی سے انفرادی مرکزکے زیرانتظام علاقے کے لیے مشتہر شدہ جغرافیائی علاقوں کے بارے میںمعلومات کا انتظار ہے۔
**********
ش ح۔س ب ۔ رض
U:9302
(Release ID: 2041529)
|