صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

نیشنل ہیلتھ اتھارٹی نےاے بی ایچ اے پر مبنی اسکین اور شیئر سروس کے ذریعہ 4 کروڑ او پی ڈی رجسٹریشن کے ساتھ سنگ میل حاصل کیا


اتر پردیش، آندھرا پردیش، کرناٹک، جموں اور کشمیر ڈیجیٹل او پی ڈی رجسٹریشن سروس کو اپنانے میں سب سے آگے

Posted On: 02 AUG 2024 5:49PM by PIB Delhi

نیشنل ہیلتھ اتھارٹی (این ایچ اے) نے اے بی ایچ اے پر مبنی اسکین اینڈ شیئر سروس کے ذریعہ بیرونی مریضوں کے شعبہ (او پی ڈی) کے رجسٹریشن کے لیے 4 کروڑ سے زیادہ ٹوکن کی تیاری کے ساتھ صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کو ڈیجیٹائز کرنے کے اپنے مشن میں ایک اہم سنگ میل حاصل کیا ہے۔

اکتوبر 2022 میں آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن (اے بی ڈی ایم) کے تحت شروع کی گئی، اس جدید پیپر لیس سروس نے مریضوں کے تجربے میں انقلاب برپا کر دیا ہے، خاص طور پر کمزورطبقوں جیسے بزرگ، حاملہ خواتین، اور نقل و حرکت کے چیلنجوں کا سامنا کرنے والوں کو تقرریوں کے لیے قطاروں میں طویل انتظار کرنے کی ضرورت کو ختم کر کے فائدہ پہنچایا ہے۔

اے بی ایچ اے پر مبنی اسکین اینڈ شیئر سروس مریضوں کو او پی ڈی  رجسٹریشن کاؤنٹر پر دکھائے گئے کیو آر کوڈ کو اسکین کرکے آسانی سے او پی ڈی کے  اپائنٹمنٹ کے لیے رجسٹر کرنے کے قابل بناتی ہے، اس طرح رجسٹریشن کے لیے اپنے اے بی ایچ اے پروفائل کو فوری طور پر شیئر کرتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0010T8O.jpg

اسکین اور شیئر سروس فی الحال ہندوستان کی 35 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 579 اضلاع میں محیط 8,270 سے زیادہ صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات میں کام کر رہی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ روزانہ اوسطاً 2.2 لاکھ افراد اسکین اور شیئر سروس کا فائدہ اٹھاتے ہیں، جو شہریوں میں اس کی افادیت اور مقبولیت کو اجاگر کرتے ہیں۔ مذکورہ بالا 8,270 صحت کی سہولیات میں 5,875 سرکاری اور 2,845 نجی صحت کی سہولیات شامل ہیں۔

قبول کرنے کے سفر میں سب سے آگے اتر پردیش، آندھرا پردیش، کرناٹک اور جموں و کشمیر ہیں۔ اتر پردیش نے سب سے زیادہ 1.11 کروڑ ٹوکن بنائے ہیں، اس کے بعد آندھرا پردیش نے 70.35 لاکھ کے ساتھ، کرناٹک نے 46.61 لاکھ کے ساتھ، اور جموں و کشمیر نے 41.81 لاکھ ٹوکن بنائے ہیں۔

اے بی ڈی ایم پبلک ڈیش بورڈ (https://dashboard.abdm.gov.in/abdm /) دہلی، بھوپال، بھونیشور اور رائے پور میں ایمس میں ریکارڈ شدہ قابل ذکر استعمال کے ساتھ، سروس کے استعمال کے بارے میں بصیرت فراہم کرتا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ، اے بی ایچ اے پر مبنی اسکین اور شیئر سروس کا استعمال کرتے ہوئے تیار کردہ او پی ڈی ٹوکن کی مجموعی تعداد کے لیے اتر پردیش، آندھرا پردیش، اور جموں و کشمیر کے 16 ہسپتال نمایاں طور پر اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی سہولیات میں نمایاں ہیں، جو کہ صحت کی دیکھ بھال تک رسائی اور کارکردگی کو بڑھانے کے لیے اپنی لگن کی مثال دیتے ہیں۔

18.3 لاکھ ٹوکن کے ساتھ نئی دہلی میں ایمس سمیت سرکاری اسپتالوں نے اور بھوپال، بھونیشور، اور رائے پور میں بالترتیب 7.9 لاکھ، 6.1 لاکھ، اور 5.7 لاکھ ٹوکن کے ساتھ، اسکین اور شیئر سروس کے ذریعہ او پی ڈی رجسٹریشن کو مؤثر طریقے سے سہولت فراہم کرکے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

ڈیجیٹل صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کی اہمیت پر گفتگو کرتے ہوئے، نیشنل ہیلتھ اتھارٹی (این ایچ اے) کے سی ای او نے کہا، "آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن (اے بی ڈی ایم) کے تحت او پی ڈی رجسٹریشن کے لیے "اسکین اور شیئر" فیچر مریضوں کے صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کے ساتھ منسلک ہونے کے طریقے کو تبدیل کر رہا ہے۔ ہندوستان یہ سروس مریضوں کو آسانی سے او پی ڈی رجسٹریشن کے لیے اسکین کرنے اور اپنے طبی دستاویزات، جیسے کہ نسخے اور ٹیسٹ کے نتائج، صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں کے ساتھ شیئر کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ اسکین اور شیئر سے روزانہ تقریباً 2,20,000 مریضوں کو فائدہ ہوتا ہے۔ صحت کی جامع معلومات تک محفوظ اور فوری رسائی کی سہولت فراہم کرکے، یہ صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی کو بڑھاتا ہے، ڈیٹا کی حفاظت اور مریض کی رازداری کو یقینی بناتا ہے، اور مربوط اور قابل عمل ڈیجیٹل ہیلتھ ایکو سسٹم کی تعمیر کے وسیع تر مقصد میں تعاون کرتا ہے۔"

تمام ٹوکن جنریشن میں سے، تقریباً 76فیصد پہلی بار استعمال کرنے والے ہیں، جبکہ 24فیصد اس کے وسیع پیمانے پر اپنانے اور افادیت کو اجاگر کرتے ہوئے، بعد کے دوروں کے لیے اسکین اور شیئر کا استعمال کرتے ہیں۔

صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات کو ٹیکنالوجی فراہم کرنے والے ہسپتالوں اور ڈیجیٹل حل کمپنیوں (ڈی ایس سی) کے درمیان اسکین اور شیئر سروس کو مزید اپنانے کے لیے، این ایچ اے اے بی ڈی ایم کی ڈیجیٹل ہیلتھ پہل اسکیم (ڈی ایچ آئی ایس) کے ذریعہ 'اسکین اور شیئر' لین دین کے لیے مالی مراعات پیش کرتا ہے اور الیکٹرانک صحت کے ریکارڈ ڈی ایچ آئی ایس کے بارے میں مزید معلومات https://abdm.gov.in/DHIS  پر دستیاب ہے۔

این ایچ اے صحت کی دیکھ بھال کی خدمات تک مریضوں کی رسائی کو بڑھانے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہا ہے۔ اسکین اور شیئر سروس اب سرکاری ہسپتالوں کے فارمیسی کاؤنٹر پر بھی لاگو کی جا رہی ہے اور اسے لیبارٹری سیٹنگز تک بڑھانے کے منصوبے جاری ہیں۔ مزید برآں، کیو آر کوڈ کے ساتھ شہریوں کی سہولت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے'اسکین اینڈ سینڈ' اور  ' اسکین اینڈ پے ' جیسی آئندہ خدمات شروع کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ اسکین اینڈ پے سروس مریضوں کو اس قابل بنائے گی کہ وہ براہ راست اپنی ایپ کے ذریعہ ٹیسٹ یا انہیں تجویز کردہ ادویات کی ادائیگی کرسکیں، جس سے صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات پر ادائیگی کے لیے لائنوں میں انتظار کرنے کی ضرورت ختم ہوجائے گی۔ اسی طرح، 'اسکین اینڈ سینڈ' سروس جلد ہی مریضوں کو سہولت (ہسپتال یا فارمیسی) میں کیو آر کوڈ اسکین کرنے اور اپنے صحت کے ریکارڈ (بشمول نسخے یا لیب رپورٹس) بھیجنے کی اجازت دے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002SKJT.jpg

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ ت ع(

9224



(Release ID: 2040958) Visitor Counter : 25


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP