صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ملیریا کی روک تھام اور کنٹرول میں حالیہ پیشرفت


صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے ذریعہ بیماری کا مؤثر انتظام کا قیام: جلد پتہ لگانے، علاج اور تیز ردعمل

مربوط  ویکٹر انتظامیہ: ملیریا سے بچاؤ کے لیے آئی آر ایس، ایل ایل آئینز، لاروی وورس  فش  اور اینٹی لارول اقدامات

معاون مداخلتیں: بی سی سی، بین شعبہ جاتی کنورجنسی اور صلاحیت کی تعمیر

Posted On: 02 AUG 2024 5:38PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت ملک گیر  پیمانے پر ملیریا کی روک تھام کے لیے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو تکنیکی اور مالی مدد فراہم کر رہی ہے۔ حکومت کی طرف سے متاثرہ علاقوں میں ملیریا کی روک تھام کے لیے اٹھائے گئے کلیدی اقدامات/امور  درج ذیل ہیں:

  1.  بیماری کے انتظام میں فعال، غیر فعال، اور سنٹینل نگرانی کے ساتھ ابتدائی کیس کا پتہ لگانا شامل ہے جس کے بعد مکمل اور موثر علاج، حوالہ جاتی خدمات کو مضبوط بنانا، وبا کی تیاری اور تیز ردعمل شامل ہے۔
  2. مربوط  ویکٹر انتظامیہ، بشمول گھروں میں دواؤں کا  چھڑکاؤ (آئی آر ایس)، منتخب زیادہ خطرے والے علاقوں میں، زیادہ ملیریا کے مقامی علاقوں میں دیرپا کیڑے مار جال (ایل ایل آئی این ایس)، لاروی وورس فش کا استعمال، شہری علاقوں میں لاروا کے انسداد کے اقدامات بشمول بائیو لاروا کش اور معمولی ماحولیاتی انجینئرنگ اور افزائش کی روک تھام کے لیے ذریعہ میں کمی۔
  • III. iii معاون مداخلتیں جن کا مقصد رویے میں تبدیلیٔ مواصلات (بی سی سی)، بین شعبہ جاتی کنورجنسی اور صلاحیت کی تعمیر کے ذریعے انسانی وسائل کی ترقی ہے۔
  1. حکومت نے ملیریا کے خاتمے کے لیے قومی فریم ورک (این ایف ایم ای)  2023-2016 کا آغاز کیا ہے تاکہ 2027 تک ملک میں ملیریا کے صفر مقامی کیسز کو حاصل کیا جا سکے اور 2030 تک اس کے خاتمے کو برقرار رکھا جا سکے

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت میں وزیر مملکت جناب پرتاپ راؤ جادھو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ  معلومات فراہم کیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔  ا ع ۔ن ا۔

U-9221

                          



(Release ID: 2040913) Visitor Counter : 19


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP , Tamil