بجلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سوبھاگیہ یوجنا کے تحت کنبوں میں بجلی کی فراہمی

Posted On: 01 AUG 2024 2:10PM by PIB Delhi

بجلی کے وزیر مملکت جناب شری پد نائک نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی کہ ملک میں گزشتہ تین برسوں اور رواں سال (جون 2024 تک) کے دوران پیدا ہونے والی بجلی کی کل مقدار ضمیمہ I میں دی گئی ہے۔

حکومت ہند نے اکتوبر 2017 میں پردھان منتری سہج بجلی ہر گھر یوجنا (سوبھاگیہ) کا آغاز کیا تھا جس کا مقصد ملک کے ہر گھر میں صد فیصدبجلی کی فراہمی کو حاصل کرنا تھا۔ سوبھاگیہ کے تحت، دیہی علاقوں میں تمام خواہشمند غیر برقی کنبوں اور ملک کے شہری علاقوں میں تمام خواہشمند غریب کنبوں کو بجلی کا کنکشن فراہم کیا گیا ہے۔ ملک کے کل 2.86 کروڑ کنبوں کو بجلی کے کنکشن فراہم کئے گئے۔ ریاست کے لحاظ سے گھریلو برقی کاری اور تقسیم کی گئی گرانٹ کی تفصیلات ضمیمہ II اور ضمیمہ-III میں دی گئی ہیں۔

حکومت ہند ان غیر برقی کنبوں کی بجلی کاری کے لیے جوسوبھاگیہ اسکیم کے تحت رہ گئے تھے،جاری ری ویمپڈ ڈسٹری بیوشن سیکٹر اسکیم (آر ڈی ایس ایس) کے تحت ریاستوں کی مزید معاونت  کر رہی ہے ۔

اس کے علاوہ، پردھان منتری جن جاتی آدیواسی نیائے مہا ابھیان (پی ایم-جن من) کے تحت تمام شناخت شدہ خاص طور پر کمزور قبائلی گروپوں (پی وی ٹی جی)کنبے آن گرڈ بجلی کنکشن کے لیے آر ڈی ایس ایس کے تحت فنڈحاصل کرنے​​کے اہل ہیں۔

سوبھاگیہ اسکیم کے نفاذ کے دوران درج ذیل چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا:

  1. بہت سے کنبے ناقابل رسائی اور دور دراز کےاوردشوارگزارعلاقوں میں بکھرے ہوئے ہیں۔
  2. دشوار گزار اور پہاڑی علاقہ، خراب موسم، دریا/دلدلی زمین/برفیلے علاقے۔
  3. بجلی کاناقص/ناکافی بنیادی ڈھانچہ۔
  4. بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں میں مقامات۔
  5. جنگل کے علاقے – منظوری  کی ضرورت ۔
  6. مقامی سطح پر متعلقہ ساز وسامان کی عدم دستیابی (جیسے کھمبے، ڈسٹری بیوشن ٹرانسفارمرز، میٹرس وغیرہ)۔
  7. رائٹ آف وے کے مختلف مسائل۔

آر ڈی ایس ایس (پی وی ٹی جی+ایڈیشنل ایچ ایچس) کے تحت گھریلو برقی کاری(بشمول تامل ناڈو) کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے تفصیلات ضمیمہ IV میں دی گئی ہیں۔

 

ضمیمہ-I

ملک میں گزشتہ تین برسوں اور رواں سال (جون 2024 تک) کے دوران پیدا ہونے والی بجلی کی کل مقدار

(تمام اعداد و شمار ملین یونٹس میں ہیں)

 

 

2021-22

2022-23

2023-24

2024-25 (جون تک)

بجلی کی کل پیداوار

1,491,859.37

1,624,465.61

1,739,091.19

484,000.61


ضمیمہ- II

ڈی ڈی یو جی وائی کے تحت اضافی گھریلو حصولیابیوں سمیت سوبھاگیہ اسکیم کے آغاز کے بعد سے کنبوں کی ریاستوں کے لحاظ سے برقی کاری

 

نمبرشمار

ریاست کے نام

11.10.2017 سے 31.03.2022 تک برقی کاری کئے گئے کنبوں کی تعداد

 
 
 

1

آندھرا پردیش*

181,930

 

2

اروناچل پردیش

47,089

 

3

آسام

2,326,656

 

4

بہار

3,259,041

 

5

چھتیس گڑھ

792,368

 

6

گجرات*

41,317

 

7

ہریانہ

54,681

 

8

ہماچل پردیش

12,891

 

9

جموں و کشمیر

377,045

 

10

جھارکھنڈ

1,730,708

 

11

کرناٹک

383,798

 

12

لداخ

10,456

 

13

مدھیہ پردیش

1,984,264

 

14

مہاراشٹر

1,517,922

 

15

منی پور

108,115

 

16

میگھالیہ

200,240

 

17

میزورم

27,970

 

18

ناگالینڈ

139,516

 

19

اوڈیشہ

2,452,444

 

20

پڈوچیری*

912

 

21

پنجاب

3,477

 

22

راجستھان

2,127,728

 

23

سکم

14,900

 

24

تمل ناڈو*

2,170

 

25

تلنگانہ

515,084

 

26

تریپورہ

139,090

 

27

اتر پردیش

9,180,571

 

28

اتراکھنڈ

248,751

 

29

مغربی بنگال

732,290

 

میزان

28,613,424

 

سوبھاگیہ کے تحت غیر فراہم کردہ فنڈ

 

ضمیمہ- III

ریاست کے لحاظ سے تقسیم شدہ فنڈ کی تفصیلات

(کروڑروپئے میں)

نمبرشمار

ریاستوں کے نام

سوبھاگیہ کے تحت ریاستوں/مرکز کے زیرانتظام علاقوں کو جاری کردہ گرانٹ

 
 

1

اروناچل پردیش

160

 

2

آسام

705

 

3

بہار

491

 

4

چھتیس گڑھ

379

 

5

ہریانہ

8

 

6

ہماچل پردیش

2

 

7

جموں و کشمیر

51

 

8

جھارکھنڈ

284

 

9

کرناٹک

48

 

10

کیرالہ

66

 

11

لداخ

-

 

12

مدھیہ پردیش

554

 

13

مہاراشٹر

218

 

14

منی پور

91

 

15

میگھالیہ

206

 

16

میزورم

41

 

17

ناگالینڈ

54

 

18

اڈیشہ

323

 

19

پنجاب

1

 

20

راجستھان

305

 

21

سکم

2

 

22

تلنگانہ

17

 

23

تریپورہ

267

 

24

اتر پردیش

1,815

 

25

اتراکھنڈ

50

 

26

مغربی بنگال

169

 

 

میزان

6,305

 

 


ضمیمہ۔ IV

آر ڈی ایس ایس(پی وی ٹی جی+ایڈیشنل ایچ ایچس) کے تحت (بشمول تامل ناڈو) کنبوں کی برقی کاری ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے تفصیلات

نمبرشمار

ریاست کانام

منظورشدہ رقم

(کروڑ روپئے میں)

منظورشدہ جی بی ایس (کروڑروپئے میں)

کل منظورکئےگئے کنبے

18.07.2024تک جن کنبوں کو بجلی فراہم کی گئی

 
 

A.

آر ڈی ایس ایس کے تحت منظورشدہ ا ضافی ایچ ایچس

 

 

 

 

1

راجستھان

459.18

275.51

1,90,959

62,160

 

2

میگھالیہ

435.70

392.13

50,501

0

 

3

میزورم

68.94

62.04

13,715

0

 

4

ناگالینڈ

65.10

58.59

10,398

0

 

5

اتر پردیش

931.04

558.62

2,51,487

0

 

6

آندھرا پردیش

49.24

29.54

15,475

11,384

 

7

جھارکھنڈ

7.47

4.48

872

0

 

8

جموں و کشمیر

14.96

13.46

1,936

0

 

9

بہار

119.57

71.74

21,658

0

 

10

آسام

785.55

706.99

1,27,111

0

 

 

میزان (اے)

2,936.75

2,173.12

6,84,112

73,544

 

B.

درخشاں گاؤوں میں آر ڈی ایس ایس کے تحت  برقی کاری سے متعلق منظورشدہ کام

 

 

1

ہماچل پردیش

6.08

5.47

3,536

0

 

2

اروناچل پردیش

20.18

18.16

1,683

0

 

3

اتراکھنڈ

13.08

11.77

1,154

0

 

 

میزان (بی)

39.34

35.40

6,373

 

 

C.

پی ایم -جن من کے تحت  گرڈ کنکٹویٹی کے ذریعہ کنبوں کی برقی کاری

 

 

آر ڈی ایس ایس کے تحت منظورشدہ

 

 

 

 

 

1

آندھرا پردیش

88.71

53.23

25,054

22,245

 

2

چھتیس گڑھ

38.17

22.90

7,077

3,172

 

3

جھارکھنڈ

53.39

32.03

9,134

0

 

4

مدھیہ پردیش

136.07

81.65

27,358

7,517

 

5

مہاراشٹر

26.61

15.96

8,556

8,556

 

6

راجستھان

40.34

24.20

17,633

9,815

 

7

کرناٹک

3.77

2.26

1,615

811

 

8

کیرالہ

0.86

0.52

345

303

 

9

تمل ناڈو

29.89

17.94

10,673

4,781

 

10

تلنگانہ

6.79

4.07

3,884

3,862

 

11

تریپورہ

61.52

55.37

11,664

2,367

 

12

اتراکھنڈ

0.41

0.37

221

667

 

13

اتر پردیش

1.10

0.66

316

157

 

 

میزان (سی)

487.63

311.15

1,23,530

64,253

 

 

کل میزان (اے+بی+سی)

3,463.72

2,519.67

8,14,015

1,37,797

 

 

********

ش ح۔ ع م ۔ف ر

 (U: 9183)


(Release ID: 2040570) Visitor Counter : 93