مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت

جنابجیوترادتیہ سندھیا نے متعلقہ شراکتداروں سے متعلق   ایڈوائزری کمیٹیوں کے ساتھ مشاورتی میٹنگ کا دوسرا دورمکمل کیا


سیٹلائٹ کمیونیکیشن، اور انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والوں اور انفراسٹرکچر فراہم کرنے والوں سے متعلق کمیٹی

ایس اے سیز نے ہندوستانی خلائی پالیسی، سیٹلائٹ سپیکٹرم کی تقسیم اور ایس یو سی سے متعلق پچھلی میٹنگوں میں نشانزد کیے گئے اپنے ان پٹ معاملات کو شیئر کیا

Posted On: 02 AUG 2024 10:24AM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے جامع اور باہمی تعاون پر مبنی فیصلہ سازی کو فروغ دینے کے وژن کے مطابق، شمال مشرقی خطہ کے مواصلات اور ترقی کے وزیر جناب جیوترادتیہ سندھیا کی قیادت میں محکمہ ٹیلی کمیونیکیشن (ڈی او ٹی) نے مواصلات کے وزیر مملکت ڈاکٹر چندر شیکھر پیمسانی کے ساتھ حال ہی میں تشکیل دی گئی اسٹیک ہولڈرز ایڈوائزری کمیٹیوں (ایس اے سیز) کے ساتھ میٹنگ کا دوسرا دور شروع کیا اور سیٹلائٹ کمیونیکیشن اور انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز اور انفراسٹرکچر فراہم کرنے والوں سے متعلق ایس اے سیز کے ساتھ  ملاقات کی۔

انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز اور انفراسٹرکچر پرووائیڈرز پر ایس اے سی کی میٹنگ میں آج کا تبادلہ خیال موجودہ انضباطی التزامات اور ڈیجیٹل طور پر جڑے ہندوستان کے لیے رائٹ آف وے (آر اوڈبلیو) کو بغیر کسی رکاوٹ کے اپنانے اور سہولت فراہم کرنے پر مرکوز تھا۔ یہ پہل ہندوستان کے ٹیلی کمیونیکیشن ایکو سسٹم کے مستقبل کو وسعت دینے اور اسے تشکیل دینے میں صنعت کے رہنماؤں کو شامل کرنے میں اہم ثابت ہوگی۔

انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز اور انفراسٹرکچر پرووائیڈرز پر ایڈوائزری کمیٹی نے رائٹ آف وے (آر اوڈبلیو) کے عمل میں حالیہ پیش رفت کی تعریف کی لیکن ریاستی حکومتوں اور مقامی میونسپل اداروں سے مربوط گورننس اور بہتر تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔

سکریٹری (ٹیلی کام) نے یقین دہانی کرائی کہ نئے ٹیلی کام ایکٹ کے تحت نئے ضوابط بہت سے اٹھائے گئے مسائل کو حل کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔ مواصلات کے وزیر نے صنعت کے اسٹیک ہولڈرز کی بھی حوصلہ افزائی کی کہ وہ آر اوڈبلیو قوانین پر اپنی رائے فراہم کرکے سرگرمی سے حصہ لیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001FWEL.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0027Q2S.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003C0WP.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004DY29.jpg

سیٹلائٹ کمیونیکیشن کی مشاورتی کمیٹی نے ہندوستانی خلائی پالیسی، مختص اسپیکٹرم اور ایس یو سی پر اپنے خیالات پیش کیے اور سیٹلائٹ مواصلات کے عالمی مرکز کے طور پر ہندوستان کی پوزیشن کو آگے بڑھانے کے لیے مختلف اقدامات تجویز کیے۔

سیٹلائٹ کمیونیکیشن کی مشاورتی کمیٹی نے نئے ٹیلی کام ایکٹ میں کلیدی دفعات کو شامل کرنے کے لیے وزارت کی ستائش کی۔ یہ تبدیلیاں ہندوستان کے ٹیلی کمیونیکیشن فریم ورک کو مزید لچکدار، آزادانہ، اور تکنیکی طور پر غیر جانبدار سپیکٹرم کے استعمال کو قابل بنا کر اسے جدید بنانے کے لیے تیار ہیں، جس سے سیٹلائٹ مواصلاتی خدمات کی ترقی اور کارکردگی کو بہت فائدہ پہنچے گا۔

ٹیلی کمیونیکیشن سیکٹر سے متعلق معاملات پر حکومت کے ساتھ مستقل دو طرفہ بات چیت کی سہولت فراہم کرنے کے مقصد سے، جناب جیوترادتیہ سندھیا نے اس سے متعلق مختلف معاملات پر ڈی او ٹی کو قیمتی معلومات فراہم کرنے کی خاطر چھ الگ الگ اسٹیک ہولڈرز ایڈوائزری کمیٹیاں(ایس اے سیز)تشکیل دی تھیں۔

سرفہرست سی ای اوز، ماہرین تعلیم، محققین، کاروباری افراد اور صنعتی مفکر مندرجہ ذیل چھ مشاورتی کمیٹیوں (ایس اے سیز)کے اراکین ہیں۔ تفصیل اس طرح ہے:

  • ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والے
  • انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والے اور انفراسٹرکچر فراہم کرنے والے
  • ٹیلی کام سیکٹر اوریجنل ایکوپمنٹ مینوفیکچررز(او ای ایمس)
  • ٹیلی کام الیکٹرانکس ایکو سسٹم
  • سیٹلائٹ کمیونیکیشن ایکو سسٹم
  • ماہرین تعلیم اور ٹیلی مواصلات کے شعبے میں تحقیق وترقی

کمیٹیوں کے بارے میں مزید معلومات کے لیے، براہ کرم پڑھیں: https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2033504

ٹیلی کمیونیکیشن کا محکمہ، ان مباحثوں کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے اور ان میٹنگوں کے دوران حاصل ہونے والی معلومات  پر سرگرمی سے کام کرے گا۔ ڈی او ٹی کا مقصد سفارشات کو نافذ کرنا اور ٹیلی کام شعبے  کی ترقی کے لیے ایک پیداواری اور اختراعی ماحول کو فروغ دینا ہے۔ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ کوششیں اہم ہیں کیونکہ ہم اس مشاورتی عمل میں آگے بڑھ رہے ہیں۔

https://x.com/JM_Scindia/status/1819014191837282682

 

*****

U.No:9185            

         ش ح۔ع ح۔رم



(Release ID: 2040565) Visitor Counter : 32