خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت
پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا جزوی اسکیموں کا ایک جامع پیکج ہے، جس کا مقصد کھیت سے لے کر ریٹیل آؤٹ لیٹ تک مؤثر سپلائی چین مینجمنٹ کے ساتھ جدید انفراسٹرکچر کی تخلیق کرنا ہے
Posted On:
01 AUG 2024 5:38PM by PIB Delhi
فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت (ایم او ایف پی آئی) 2017-18 سے مرکزی سیکٹر کی اہم اسکیم - پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) کو نافذ کر رہی ہے۔ پی ایم کے ایس وائی فوڈ پروسیسنگ سیکٹر میں حکومت کی اہم مداخلتوں میں سے ایک ہے اور اس نے ملک کے فوڈ پرزرویشن اور پروسیسنگ انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے میں خاطر خواہ تعاون کیا ہے۔ پی ایم کے ایس وائی جزوی اسکیموں کا ایک جامع پیکج ہے، جس کا مقصد کھیت سے لے کر ریٹیل آؤٹ لیٹ تک مؤثر سپلائی چین مینجمنٹ کے ساتھ جدید انفراسٹرکچر کی تخلیق کرنا ہے۔ پی ایم کے ایس وائی کی جزوی اسکیموں کے تحت، یعنی میگا فوڈ پارکس (01.04.2021 سے بند کر دیا گیا)، انٹیگریٹڈ کولڈ چین اور ویلیو ایڈیشن انفراسٹرکچر، ایگرو پروسیسنگ کلسٹرز کے لیے انفراسٹرکچر کی تخلیق، فوڈ پروسیسنگ کی تخلیق/ توسیع اور پسماندہ صلاحیتوں کے تحفظ اور تخلیق کے لیے روابط (01.04.2021 سے منقطع) اور آپریشن گرین، گرانٹس ان ایڈ/ سبسڈی کی شکل میں مالی امداد فوڈ پروسیسنگ پروجیکٹس کے قیام کے لیے فراہم کی جاتی ہے تاکہ ملک بھر میں آن فارم اور آف فارم پرزرویشن اور پروسیسنگ انفراسٹرکچر دونوں میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔ 31308.24 کروڑ روپے کی کل پروجیکٹ لاگت کے ساتھ 1217 فوڈ پروسیسنگ پروجیکٹ کو منظوری دی گئی ہے جس میں 8698.18 کروڑ روپے کی ایم او ایف پی آئی گرانٹس ان ایڈ/ سبسڈی بھی شامل ہے۔ اس طرح پی ایم کے ایس وائی کی مذکورہ جزو اسکیموں کے تحت 22610.06 کروڑ روپے کی نجی سرمایہ کاری کو متوجہ کیا گیا ہے۔
پردھان منتری فارملائزیشن آف مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز (پی ایم ایف ایم ای) اسکیم کے کیپسٹی بلڈنگ کے جزو کے تحت، کسانوں اور مائیکرو لیول کے کاروباریوں دونوں کے لیے ”فصل کے بعد ہونے والے نقصانات کو کم کرنے کے لیے مصنوعات کی قدر میں اضافہ“ کے موضوع پر تربیت دی جا رہی ہے۔ پی ایم ایف ایم ای اسکیم کے تحت، ملک بھر میں 76 کامن انکیوبیشن سینٹرز کو منظوری دی گئی ہے تاکہ کسان ان سہولیات کا استعمال کرکے اپنی پیداوار کو پروسیس کر کے فصل کے بعد ہونے والے نقصانات کو کم کر سکیں۔
اس وزارت کے تحت نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ ٹیکنالوجی، انٹرپرینیورشپ اینڈ منیجمنٹ، تھانجاور (ایک خودمختار تعلیمی و تحقیقی ادارہ) کا پی ایم ایف ایم ای سیل باقاعدگی سے ویبیناروں کی میزبانی کر رہا ہے تاکہ کسانوں کو پی ایم ایف ایم ای اسکیم کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے اور مختلف قسم کی زرعی مصنوعات کی قدر میں اضافہ کیا جا سکے۔ مختلف فصلوں کے لیے آج تک 26 ویبینار منعقد کیے گئے ہیں جن میں پروسیسنگ، ویلیو ایڈیشن، اسٹوریج اور ہینڈلنگ کے مختلف پہلوؤں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ ان ویبینار سے ملک بھر میں تقریباً 37,330 مستفیدین کو فائدہ ہوا ہے۔
فوڈ پروسیسنگ پروجیکٹس کے قیام کے لیے پی ایم کے ایس وائی کی جزوی اسکیموں کے تحت ریاست کے لحاظ سے کوئی فنڈ مختص نہیں کیا جاتا ہے۔ پی ایم کے ایس وائی ڈیمانڈ پر مبنی ہے اور یہ ریاست، ضلع، علاقہ یا فصل مخصوص نہیں ہے۔
فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کے وزیر مملکت جناب رونیت سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں یہ معلومات دی۔
**************
ش ح۔ ف ش ع- ر ش
U: 9149
(Release ID: 2040537)
Visitor Counter : 36