نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
کھیلو انڈیا اسکیم کے ذریعہ کھیلوں کا فروغ
Posted On:
01 AUG 2024 5:29PM by PIB Delhi
'کھیلو انڈیا - کھیلوں کی ترقی کے لیے قومی پروگرام' کا آغاز 17-2016 میں ملک بھر میں بڑے پیمانے پر شرکت اور عمدگی کو فروغ دینے کے دو مقاصد کے ساتھ کیا گیا تھا۔ اسکیم کو 18-2017 سے 20-2019 تک تین سال کے لیے نئے سرے سے منظور کیا گیا تھا، اورکووڈ-19 کے دوران21-2020 تک ایک سال کے لیے اس میں عبوری توسیع کی گئی تھی۔ اس پر دوبارہ نظر ثانی کی گئی ہے اور 22-2021 سے 26-2025 تک اضافی پانچ سال کے لیے توسیع کی گئی ہے۔ اسکیم مندرجہ ذیل پانچ اجزاء پر مشتمل ہے:
- کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کی تخلیق اور تجدید کاری
- کھیلوں کے مقابلے اورصلاحیت کا فروغ
- کھیلو انڈیا مراکز اور اسپورٹس اکیڈمی
- فٹ انڈیا موومنٹ
- کھیلوں کے ذریعہ جامعیت کا فروغ
کھیلو انڈیا اسکیم کا مقصد کھیلوں کی ثقافت کو فروغ دینا اور ملک بھر میں کھیلوں کی عمدہ کارکردگی حاصل کرنا ہے۔ یہ ملک بھر میں کھیلوں میں شرکت کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، بچوں اور نوجوانوں کی ترقی، کمیونٹی کی ترقی، سماجی انضمام، صنفی مساوات، صحت مند طرز زندگی، قومی فخر، اور کھیلوں کی ترقی سے متعلق معاشی مواقع کے لیے کھیلوں کے مجموعی اثر و رسوخ کا فائدہ ہوتا ہے۔
اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا اور دیگر تسلیم شدہ اکیڈمیوں کے تحت مختلف نیشنل سینٹرز آف ایکسیلنس (این سی او ای ایس) میں کھیلو انڈیا ایتھلیٹ (کے آئی اے) کی تربیت ملک کے کھیلوں کے ٹیلنٹ پول کو مسلسل مضبوط کر رہی ہے۔ گزشتہ دو سالوں اور موجودہ سال میں کے آئی اے نے مختلف مقابلوں میں شاندار 5939 قومی اور 1424 بین الاقوامی ریکارڈ قائم کیے ہیں۔ ہانگزو، چین میں 2022 کے ایشیائی کھیلوں میں، ہندوستانی دستے میں 644 کھلاڑی شامل تھے، جن میں سے 124 کے آئی اے تھے۔ ان کھلاڑیوں نے ہندوستان کے 106 میں سے 42 تمغے جیتے، جن میں 9 طلائی تمغے بھی شامل ہیں۔ مزید برآں، کل 117 کھلاڑیوں میں سے 28 کے آئی اے پیرس 2024 اولمپکس کے لیے ہندوستانی دستے کا حصہ ہیں، جو پروگرام کی جاری کامیابی اور قومی اور بین الاقوامی کھیلوں کے مقابلوں میں ملک کی موجودگی کو بڑھانے میں کے آئی اے کے اہم کردار کو اجاگر کرتے ہیں۔
نوجوانوں کے امور اور کھیل کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ بات کہی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ت ع(
9160
(Release ID: 2040456)