کوئلے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کان کے پانی کا مؤثر طریقے سے استعمال  کرنا ،  مثبت تبدیلی کے لیے کان کنی کے ماحولیاتی اثرات  کو دور کرتا ہے: جناب جی کشن ریڈی


کوئلہ اور کان کنی  کے وزیر موصوف  نے کوئلہ اور لگنائٹ کان کنی والے علاقوں میں روایتی آبی ذخائر کی بحالی کے لیے رہنما خطوط جاری کیے

Posted On: 01 AUG 2024 3:55PM by PIB Delhi

کوئلہ اور کان کنی کے وزیر جناب جی کشن ریڈی نے کوئلہ اور لگنائٹ کان کنی والے علاقوں میں روایتی آبی ذخائر کی بحالی کے لیے جامع رہنما خطوط جاری کیے ہیں ۔  اجراء کی تقریب  ، کوئلہ اور کانوں کے وزیر مملکت جناب ستیش چندر دوبے اور کوئلہ کی وزارت کے سکریٹری جناب امرت لال مینا کی موجودگی میں ہوئی ۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ،  جناب جی کشن ریڈی نے ایک انمول قدرتی وسائل کے طور پر پانی کی اہمیت کو اجاگر کیا ۔  انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کان کے پانی کا مؤثر طریقے سے استعمال  کرنا ،  ایک ممکنہ چیلنج کو مثبت تبدیلی کے موقع میں تبدیل کرکے  ، کان کنی کے ماحولیاتی اثرات کو دور کرتا ہے ۔  اس اختراعی انداز میں مختلف حکمت عملیاں  شامل ہیں، جیسے کہ پانی سے بھرے کان کے گڑھوں پر تیرتے  ہوئے ریستوران چلانے کے لیے   ذات مدد کے گروپوں (ایس ایچ جیز) کو بااختیار بنانا ۔  یہ تیرتے  ہوئے ریستوران  ، مقامی سیاحت میں اضافہ کرتے ہوئے  ، مقامی کمیونٹیز کے لیے نئے معاشی مواقع فراہم کرتے ہیں ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کان کے پانی کو متنوع استعمال کے لیے دوبارہ استعمال کیا جاتا ہے، جس میں صنعتی مقاصد، زمینی پانی کو ری چارج کرنا، ہائی ٹیک کاشت کاری اور مچھلی  کی کاشت کرنا شامل ہے ۔ کان کنی کی سیاحت اور تیرتے ہوئے  ریستوراں جیسے اقدامات ،  ایک قیمتی وسائل کے طور پر کان کے پانی کی استعداد کو ظاہر کرتے ہیں ۔  انہوں نے مزید کہا کہ یہ جامع حکمت عملی نہ صرف بحالی کے مقامات پر آبی ذخائر بنا کر ماحولیاتی اثرات کو کم کرتی ہے بلکہ کمیونٹی کی لچک کو بڑھانے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے ۔  ان آبی وسائل کو بحال کر نے کا مقصد، کوئلہ اور لگنائٹ سی پی ایس یوز ، جن کی رہنمائی کوئلہ کی وزارت کرتی ہے،  مقامی معاش کو بہتر بنانا اور پائیدار ترقی کی حمایت کرنا ہے ۔

کوئلہ اور کان کنی کے وزیر مملکت جناب ستیش چندر دوبے نے اپنے خطاب میں کوئلے کی کان کنی کے چیلنجوں سے نمٹنے میں ،  اختراعی پانی کے انتظام کے اہم کردار پر زور دیا ۔  انہوں نے روشنی ڈالی کہ کمیونٹی ڈویلپمنٹ اور ماحولیاتی تحفظ  اور  وسائل کے انتظام  سمیت  مختلف استعمال کے لیے کان کے پانی کو دوبارہ استعمال کرنا، ایک ترقی پسند نقطہ نظر کی عکاسی کرتا ہے ۔  ان اقدامات کی حمایت کرتے ہوئے جو کان کے پانی کو قیمتی اثاثوں میں تبدیل کرتے ہیں، جیسے کہ تفریحی علاقوں اور مقامی انٹرپرائز پروجیکٹس، حکومت کا مقصد اقتصادی فوائد کو ماحولیاتی انتظام کے ساتھ متوازن کرنا ہے ۔

کوئلہ کی وزارت کے سکریٹری جناب امرت لال مینا نے اظہار خیال  کیا کہ یہ اقدام  ، کوئلے کی کان کنی والے علاقوں کے آس پاس کے علاقوں میں پینے کے پانی ، آبپاشی، ماہی گیری، آبی کھیلوں اور کان سیاحت جیسے مقاصد کے لیے کان کے پانی کو دوبارہ استعمال کرنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے ۔  مزید برآں، یہ کوششیں حیاتیاتی تنوع اور ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنے میں معاون  ہوتی ہیں ۔  ایک ضمنی وسیلے کو کثیر جہتی وسائل میں تبدیل کر کے  ، کوئلہ کی وزارت ،  پائیدار ترقی اور کمیونٹی کی بہبود کے لیے اپنی وابستگی کا مظاہرہ کر رہی ہے اور ذمہ دار وسائل کے انتظام کے لیے ایک معیار قائم کر رہی ہے۔

ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنے میں آبی ذخائر کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے، کوئلہ کی وزارت نے کوئلہ / لگنائٹ کی مرکزی سرکاری شعبے کی کمپنیوں (سی پی ایس یوز)، ضلعی انتظامیہ اور گرام پنچایتوں کے ساتھ مل کر ’’کوئلہ  / لگنائٹ کے کانکن کے خطوں میں روایتی آبی ذخائر کی بحالی ‘‘ کے عنوان سے ایک پروجیکٹ شروع کیا ہے ۔  یہ اقدام حکومت ہند کے محکمہ دیہی ترقی کے مشن امرت سروور (2022) کے رہنما خطوط کے مطابق ہے، اور کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) اور این ایل سی انڈیا لمیٹڈ (این ایل سی آئی ایل ) سمیت کول/ لیگنائٹ سی پی ایس یوز کی طرف سے  سی ایس آر پہل کے طور پر کام کرے گا ۔  

اس منصوبے کا مقصد اگلے پانچ سالوں (مالی سال 25 – 2024  سے مالی سال 29 - 2028) میں کوئلے اور لگنائٹ کان کنی کے علاقوں میں اور اس کے آس پاس کم از کم 500 آبی ذخائر کو بحال  کرنا اور قائم کرنا ہے ۔ سی پی ایس یوز لیز ہولڈ ایریا کے اندر آبی ذخائر کا انتظام کریں گے، جبکہ ڈسٹرکٹ کلکٹر لیز ،  ہولڈ ایریا سے باہر آبی ذخائر کو سنبھالیں گے ۔  ہر نئے آبی ذخیرے میں کم از کم 0.4 ہیکٹر کا تالاب کا رقبہ ہوگا  اور تقریباً 10000 کیوبک میٹر کی گنجائش ہوگی ۔  اس کے علاوہ، یہ پروجیکٹ حکومت ہند کے جل شکتی ابھیان کے ساتھ مل کر فعال اور ترک شدہ کانوں سے کان کے پانی کا فائدہ اٹھائے گا ۔  مالی سال 24 میں، کوئلہ/لگنائٹ والی ریاستوں کے 981 گاؤں کو تقریباً 4892  ایل کے ایل  ٹریٹڈ کان کا پانی پیش کیا گیا ۔  پچھلے پانچ سالوں میں  ، آبپاشی اور پینے کے مقاصد  سمیت  18513 ایل کے ایل  کان کا پانی کمیونٹی کے استعمال کے لیے دستیاب کرایا گیا ہے ۔

رہنما خطوط کا اجراء  ، پائیدار کان کنی کے طریقوں کو آگے بڑھانے میں ایک اہم لمحے کی نشاندہی کرتا ہے ۔  روایتی آبی ذخائر کے احیاء کے لیے واضح ہدایات فراہم کرتے ہوئےکوئلہ کی  وزارت  ، مؤثر ماحولیاتی ذمہ داری اور کمیونٹی کی شمولیت کے لیے ایک مثال قائم کر رہی ہے ۔  یہ رہنما خطوط پانی کے اہم وسائل کی بحالی کے لیے ایک منظم اور مؤثر انداز کو یقینی بنائیں گے، جو بالآخر کان کنی والے علاقوں میں ماحولیاتی توازن اور زندگی کے بہتر معیار  بنانے میں معاون ثابت ہوں گے ۔

  ************

ش ح    ۔      اع    ۔      ت ح

 (U: 9134)


(Release ID: 2040282)
Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP , Telugu