الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

ملک بھر میں انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی)/آئی ٹی اینیبلڈ سروسز (آئی ٹی ای ایس) انڈسٹری کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں


بھارت نیٹ پروجیکٹ کے تحت 2,13,398 گرام پنچایتوں کو خدمات کے لیے تیار کیا گیا

Posted On: 31 JUL 2024 4:26PM by PIB Delhi

حکومت نے ملک بھر میں انفارمیشن ٹکنالوجی (آئی ٹی)/ آئی ٹی فعال خدمات (آئی ٹی ای ایس) صنعت کو فروغ دینے کے لیے مختلف اقدامات کئے ہیں جن میں مندرجہ ذیل شامل ہیں:

  1. سافٹ ویئر ٹکنالوجی پارکس آف انڈیا کے 65 مراکز کا قیام
  2. 100 فیصد براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی)
  3. چھوٹے قصبوں / شہروں کے لیے بی پی او پروموشن اسکیمیں
  4. سافٹ ویئر مصنوعات پر قومی پالیسی -2019 (این پی ایس پی 2019)
  5. نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی (این آئی ای ایل آئی ٹی) کے 52 مراکز کے ذریعے مختلف اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام
  6. آئی ٹی پروفیشنلز کو دوبارہ ہنر مند بنانے / اپ اسکلائز کرنے ، ٹیکنالوجی انکیوبیشن اور انٹرپرینیورز کی ترقی کے ذریعے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو فروغ دینے کے لیے مستقبل کی مہارتیں پرائم (ٹائڈ 2.0)
  7. مصنوعات کی جدت طرازی، ترقی اور ترقی کے لیے ایم ای آئی ٹی وائی کا اسٹارٹ اپ ایکسلریٹر (ایس اے ایم آر آئی ڈی ایچ)
  8. ڈومین مخصوص سینٹرز آف ایکسیلینس (سی او ایز)
  9. جدت طراز اسٹارٹ اپس (جینیسس) وغیرہ کے لیے جین نیکسٹ سپورٹ۔

نیشنل ایسوسی ایشن آف سافٹ ویئر اینڈ سروسز کمپنیز (نیسکام) کے مطابق مالی سال 2023-24 میں بھارت کی ٹیکنالوجی انڈسٹری کی آمدنی کا تخمینہ 254 ارب ڈالر تک پہنچنے کا ہے جس میں تقریباً 200 ارب ڈالر کی برآمدات بھی شامل ہیں۔

ٹیلی کام سبسکرپشن کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ 31 مئی 2024 تک 116.895 کروڑ وائرلیس صارفین اور 93.513 کروڑ براڈ بینڈ صارفین ہیں۔ جے ایل ایل ریسرچ کی ایک رپورٹ کے مطابق، بھارت میں ڈیٹا سینٹر انڈسٹری میں توسیع ہو رہی ہے اور 2023 تک 854 میگاواٹ کی انسٹال ڈیٹا سینٹر کی صلاحیت موجود ہے۔

بھارت نیٹ: تمام گاؤوں میں براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی

محکمہ ٹیلی کمیونی کیشن کے مطابق بھارت نیٹ (پہلے اسے نیشنل آپٹیکل فائبر نیٹ ورک کے نام سے جانا جاتا تھا) پروجیکٹ کو مرحلہ وار طریقے سے نافذ کیا جارہا ہے تاکہ تمام گرام پنچایت (جی پیز) اور گاؤوں کو براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی فراہم کی جاسکے۔ بھارت نیٹ پروجیکٹ کے تحت بنایا گیا بنیادی ڈھانچہ ایک قومی اثاثہ ہے، جو خدمات فراہم کرنے والوں کے لیے غیر امتیازی بنیادوں پر قابل رسائی ہے، اور اسی کا استعمال براڈ بینڈ خدمات فراہم کرنے کے لیے کیا جاسکتا ہے، جیسے وائی فائی ہاٹ اسپاٹس، فائبر ٹو دی ہوم (ایف ٹی ٹی ایچ) کنکشن، لیز لائنز، ڈارک فائبر، بیک ہال ٹو موبائل ٹاورز وغیرہ۔

04.08.2023 کو مرکزی کابینہ نے 2,64,554 جی پیز کو کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کے لیے ترمیم شدہ بھارت نیٹ پروگرام ('اے بی پی') کو منظوری دی۔ ترمیم شدہ بھارت نیٹ پروگرام (اے بی پی) پر عمل درآمد پہلے ہی شروع ہوچکا ہے۔ اور 30.06.2024 تک؛ ملک میں بھارت نیٹ پروجیکٹ کے تحت 2,13,398 جی پیز کو خدمات کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

یہ جانکاری الیکٹرانک اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے وزیر مملکت جناب جتن پرساد نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 9093



(Release ID: 2039906) Visitor Counter : 28


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP , Tamil