تعاون کی وزارت
خوراک کی مسلسل فراہمی کے لئے نئے گودام
Posted On:
31 JUL 2024 3:22PM by PIB Delhi
ملک میں اناجوں کو محفوظ رکھنے کی گنجائش میں کمی کو دور کرنے کے لئے حکومت نے اکتیس مئی 2023 کو کوآپریٹیوسیکٹر میں دنیا کے سب سے بڑے اناج اسٹوریج منصوبے کو منظوری دی جو پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر شروع کیا گیا ہے۔ یہ منصوبہ نیشنل کوآپریٹیو ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این سی ڈی سی ) کے ذریعہ مختلف ریاستوں اور یوٹی عمل میں لایا جارہا ہے اور اس میں این اے بی اے آر ڈی ، این اے بی اے آر ڈی کنسلٹنسی سروسز (این اے بی سی او این ایس) فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی)، نیشنل بلڈنگ کنسٹرکشن کارپوریشن (این بی سی سی ) وغیرہ کی مدد حاصل ہے۔
زرعی بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر لاگت کا تخمینہ ہر علاقے میں مختلف ہوتا ہے اور متعلقہ علاقے کی ٹوپو گرافی، لیبر کی قیمت ، پی اے سی ایس کی جانب سے منختبہ پروجیکٹ لوازمات ، گودام کے سائز وغیرہ اس کا انحصار ہوتا ہے۔
پی اے سی ایس کی سطح پر لامرکزیت والی اسٹوریج صلاحیت کا مقصد کسانوں کو مختلف فائدے پہنچانا ہے جن میں درج ذیل شامل ہیں:۔
- یہ لوگ پی اے سی ایس کے ذریعہ تعمیر کرائے گئے گوداموں میں اپنی پیداوار محفوظ کرسکیں گے۔
- یہ لوگ پنچایتوں اور گاؤں کی سطح پر مختلف زرعی پیداوار اور خدمات حاصل کرسکیں گے۔
- کاروبار کو متنوع بنا کر کسانوں کو آمدنی کے مزید وسائل حاصل ہوں گے۔
- فوڈ سپلائی مینجمنٹ چین سے خود کو مربوط کرکے کسانوں کو اپنی منڈی وسیع کرنے اور اپنی پیداوار کی بہتر آمدنی حاصل ہوسکے گی۔
- پی اے سی ایس سطح پر اناجوں کی اسٹوریج گنجائش بڑھنے سے کٹائی کے بعد کے نقصانات کو کم کیا جاسکے گا۔
- پی اے سی ایس کیونکہ فیئر پرائس شاپ اور خریداری مرکز کے طور پر کام کرے گی، لہذا اناجوں کی خریداری مراکز سے ٹرانسپورٹیشن کی قیمتوں کو بھی بچایا جاسکے گا۔
- درج بالا کے علاوہ یہ منصوبہ ملک بھر میں اناجوں کی مسلسل فراہمی کویقینی بنائے گا۔
تعاون کے وزیر جناب امیت شاہ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ اطلاع دی۔
******
U.No:9071
ش ح۔رف۔س ا
(Release ID: 2039822)
Visitor Counter : 25