وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

ڈیری سیکٹر میں آتم نربھر بھارت

Posted On: 31 JUL 2024 5:25PM by PIB Delhi

بھارت دودھ کی پیداوار میں پہلے نمبر پر ہے، جو عالمی دودھ کی پیداوار میں 25 فیصد کا تعاون کرتا ہے۔  دودھ کی پیداوار گزشتہ 9 سالوں میں تقریباً 6 فیصد کی سالانہ شرح سے بڑھ رہی ہے، جس کی دستیابی  459 گرام فی کس  یومیہ ہے اور یہ ملک کی مانگ  کو پورا کرنے میں خود کفیل ہے۔

حکومت نے اس کے لئے مختلف اقدامات کیے ہیں، جن میں سے ایک مویشی پروری  بنیادی ڈھانچے کا ترقیاتی  فنڈ  (اے ایچ آئی ڈی ایف) ہے، جو 24 جون  2020  کو وزیر اعظم کے آتم  نربھر بھارت ابھیان کے محرکاتی  پیکج کے تحت شروع کی گئی مویشی پروری اور ڈیری کے محکمے کی فلیگ شپ اسکیموں میں سے ایک ہے۔ اسے ڈیری پروسیسنگ کے بنیادی ڈھانچے کے ترقیاتی فنڈ (ڈی آئی ڈی ایف) کے ساتھ انضمام  کیا گیا اور  اس طرح اسے  29110.25 کروڑ روپے کے فنڈ کے ساتھ اگلے تین سالوں کے لیے توسیع دی گئی ہے۔

مویشی  پروری  اور ڈیری کا محکمہ (ڈی اے ایچ ڈی) گھریلو ڈیری انڈسٹری کا حصہ بڑھانے کے لیے درج ذیل اسکیمیں نافذ کر رہا ہے اور ملک کے جی ڈی پی میں ڈیری سیکٹر کے شراکت کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کر رہا ہے:

  1. راشٹریہ گوکل مشن:-  دیسی مویشیوں کی نسلوں کی ترقی اور تحفظ، گائے کی آبادی کی جینیاتی اپ گریڈیشن اور دودھ کی پیداوار اور گائے کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانا ہے۔
  2. قومی پروگرام برائے ڈیری ڈیولپمنٹ: دودھ اور دودھ کی مصنوعات کے معیار کو بڑھانا اور منظم دودھ کی خریداری میں حصہ بڑھانا۔
  3. مویشی پروری  کے بنیادی ڈھانچے کا ترقیاتی فنڈ: دیگر اقدامات کے علاوہ  دودھ کی پروسیسنگ اور ویلیو ایڈیشن انفرا اسٹرکچر کی تخلیق / جدید کاری  کرنا۔
  4. ڈیری سرگرمیوں میں مصروف ڈیری کوآپریٹیو اور فارمر پروڈیوسر تنظیموں کی مدد کرنا: ورکنگ کیپیٹل لون پر سود میں رعایت کی صورت میں مدد فراہم کرنا۔

اس کے علاوہ، حکومت نے مویشی پروری اور ڈیری فارمرز کو ان کے کام کرنے والے سرمائے کی ضروریات کے لیے کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی) کی سہولت بھی فراہم کی ہے۔

یہ جانکاری ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیری  کے مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے آج  راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

************

U.No:9081

ش ح۔وا۔ق ر



(Release ID: 2039778) Visitor Counter : 32