ایٹمی توانائی کا محکمہ
ہندوستانی نیوکلیئر پاور پلانٹس میں کام کاج سے متعلق حفاظتی عمل میں کوئی تضاد نہیں ہے
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ’’7300 میگاواٹ کی کل صلاحیت کے ساتھ 9 جوہری ری ایکٹر زیر تعمیر ہیں اور اس کے علاوہ 12 مزید پائپ لائن میں ہیں‘‘
راوت بھاٹا، کوٹا، راجستھان میں ایک گرین فیلڈ نیوکلیئر فیول کمپلیکس (این ایف سی) جلد کام کرنا شروع کردے گا
Posted On:
31 JUL 2024 5:09PM by PIB Delhi
نیوکلیئر پاور پلانٹس میں کام کاج سے متعلق حفاظتی عمل میں کوئی تضاد نہیں ہے۔ نیوکلیئر پاور پلانٹس، جوہری توانائی انضباطی بورڈ ( اے ای آر بی) کے لائسنس یافتہ اعلیٰ تربیت یافتہ اہلکاروں کے ذریعے طے شدہ طریقہ کار کے مطابق چلائے جاتے ہیں۔ مذکورہ طریقہ کار کا وقتاً فوقتاً جائزہ لیا جاتا ہے اور ضرورت کے مطابق اسے جدید تر بنایا جاتا ہے۔ یہ بات آج لوک سبھا میں مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہی۔
جوہری توانائی کے محکمہ، خلاء کے محکمے کے مرکزی وزیر مملکت، وزیر اعظم کے دفتر کے وزیر مملکت، سائنس اور ٹکنالوجی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضیاتی سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) نیز عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ نیوکلیئر پاور پلانٹس کے قریب رہنے والوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے، وسیع پیمانے پر وبائی امراض کے سروے کیے گئے ہیں۔
وزیر موصوف نے واضح طور پرکہا کہ معروف مقامی میڈیکل کالج، قریبی بستیوں اور دیہاتوں میں رہنے والے ملازمین اور ان کے خاندانوں کے لیے صحت کا جائزہ لیتے ہیں۔ ٹاٹا میموریل ہسپتال، ممبئی، جو کینسر کی تحقیق کا ایک معروف مرکز ہے، ڈیٹا کا تجزیہ کرتا ہے۔ ان جامع مطالعات نے حتمی طور پر ثابت کیا ہے کہ نیوکلیئر پاور پلانٹس کے کام کاج سے آس پاس رہائش پذیر آبادیوں پر کوئی منفی اثرات مرتب نہیں ہوتے ہیں۔
ملک کی جوہری صلاحیتوں کو آگے بڑھانے کے لیے اپنے عزم کو اجاگر کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مشترک کیا کہ اس وقت 7300 میگاواٹ کی کل صلاحیت کے ساتھ نو نیوکلیئر پاور ری ایکٹر زیر تعمیر ہیں اور اس کے علاوہ مزید 12 ری ایکٹروں کے لیے منصوبہ بندی کی جا رہی ہے، جو ایک مضبوط توسیعی حکمت عملی پر زور دیتے ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایوان کو مطلع کیا کہ نیوکلیئر فیول کمپلیکس (این ایف سی) کی ایک گرین فیلڈ سہولتی مرکز راوت بھاٹا، کوٹا، راجستھان میں قائم کیا جا رہا ہے جس میں پی ایچ ڈبلیو آر فیول فیبریکیشن فیسیلٹی (پی ایف ایف ایف) اور زرکا لوئی فیبریکیشن فیسیلٹی (زیڈ ایف ایف) پر مشتمل ہے تاکہ 4256.20 کروڑ روپے کی لاگت سے 500 ٹی پی وائی ایندھن تیار کیا جا سکے۔ راوت بھاٹا، چتور گڑھ ضلع، راجستھان میں تکمیل کے ابتدائی مراحل میں ہے جو کوٹا شہر سے تقریباً 50 کلومیٹر دور ہے۔
************
ش ح۔ م ع ۔ را
U-9080
(Release ID: 2039755)
Visitor Counter : 54