سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بزرگ شہریوں کی فلاح و بہبود

Posted On: 31 JUL 2024 3:07PM by PIB Delhi

سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے مرکزی وزیر مملکت جناب بی ایل ورما نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریر جواب میں  بتایا کہ سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کے محکمہ (ڈی او ایس جے ای ) نے والدین اور بزرگ شہریوں کی دیکھ بھال اور فلاح و بہبود (ایم ڈبلیو پی ایس سی ) ایکٹ، 2007 وضع  کیا تھا ۔  ڈی او ایس جے ای  نے نیشنل پروڈکٹیویٹی  کونسل (این پی سی) کے ذریعے 20-2019  میں کچھ ریاستی حکومتوں اور اہم متعلقہ فریقوں سے رائے لے کر ایم ڈبلیو پی ایس سی  ایکٹ 2007 کے کام اور تاثیر پر ایک مطالعہ  کا اہتمام کیا تھا ۔   ایم ڈبلیو پی ایس سی  ایکٹ، 2007 کی دفعہ 22 کے مطابق ریاستی حکومت ضلع مجسٹریٹ کو اختیارات اور فرائض عطا کرتی ہے تاکہ اس ایکٹ کی دفعات پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے ۔  ریاستی حکومت بزرگ شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے جامع ایکشن پلان بھی تجویز کرتی ہے ۔

بزرگوں کی نگہداشت کی سہولیات اور خصوصی طبی خدمات فراہم کرنے کے لیے، ڈی او ایس جے ای  اٹل ویو ابھیودے یوجنا (اے وی وائی اے وائی ) کے تحت ‘‘بزرگوں کی  نگہداشت کرنے والوں کی تربیت’’ کو نافذ کرتا ہے ۔  اس کا مقصد بزرگوں کی نگہداشت کرنے والوں کے میدان میں سپلائی اور بڑھتی ہوئی مانگ میں فرق کو ختم کرنا ہے تاکہ بزرگ شہریوں کو مزید پیشہ ورانہ خدمات فراہم کی جا سکیں اور جیریاٹرکس کے شعبے میں پیشہ ور نگہداشت کرنے والوں کا ایک کیڈر بھی تیار کیا جا سکے ۔  ڈی او ایس جے ای  بزرگ شہریوں کے لیے ریاستی ایکشن پلان (ایس اے پی ایس آر سی) کی بھی حمایت کرتا ہے جس کے تحت مختلف ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ‘بزرگوں کی  نگہداشت کرنے والوں کی تربیت’ کے لیے فنڈز جاری کیے جاتے ہیں ۔

دیہی ترقی کی وزارت قومی سماجی امداد پروگرام (این ایس اے پی) نافذ کر رہی ہے، جس کے تحت، بڑھاپے کی پنشن صرف 60 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کو فراہم کی جاتی ہے جو خط افلاس سے نیچے (بی پی ایل) کے زمرے سے تعلق رکھتے ہیں ۔  دیگر کسی زمرے کے بزرگ شہری این ایس اے پی پنشن فوائد کے تحت نہیں آتے ہیں ۔  این ایس اے پی  کے اجزاء میں سے ایک کے تحت، 79 – 60  سال کی عمر کے افراد کو 200/- روپے ماہانہ اور 80 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کو 500/- روپے ماہانہ کی مالی امداد کا انتظام ہے ۔

جب کہ صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت بزرگوں کی صحت کی دیکھ بھال کے لیے قومی پروگرام (این پی ایچ سی ای ) اسکیم کو نافذ کرتی ہے جس کے تحت 60 سال سے زیادہ عمر کے بزرگوں کو بنیای، ثانوی اور ثلاثی نگہداشت کی سطحوں پر آسانی سے قابل رسائی اور سستی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کی جارہی ہیں ۔  بوڑھوں کی دیکھ بھال کو آیوشمان آروگیہ مندروں - سب ہیلتھ سینٹر (ایس ایچ سی) اور پرائمری ہیلتھ سینٹر (پی ایچ سی ) / اربن پرائمری ہیلتھ سینٹر (یو پی ایچ سی ) میں صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کے پیکیج میں بھی شامل کیا گیا ہے ۔  صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات کی تمام سطحوں پر مریضوں کو ادویات مفت فراہم کی جاتی ہیں جن میں جیریاٹرک آبادی بھی شامل ہے ۔

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے قومی ذہنی صحت پروگرام کے تحت، ڈسٹرکٹ مینٹل ہیلتھ پروگرام (ڈی ایم ایچ پی ) ہندوستان کے تقریباً تمام اضلاع میں کام کر رہا ہے ۔  ضلعی سطح پر ڈی ایم ایچ پی ٹیمیں ماہر نفسیات، طبی ماہر نفسیات، نفسیاتی سماجی کارکن، نفسیاتی نرس کے ساتھ ساتھ کمیونٹی نرس پر مشتمل ہوتی ہیں ۔  ڈی ایم ایچ پی ٹیم ڈسٹرکٹ اسپتالوں میں آؤٹ پیشنٹ ڈیپارٹمنٹ (او پی ڈی ) اور ان- پیشنٹ ڈپارٹمنٹ (آئی پی ڈی) کی خدمات فراہم کرتی ہے اور پرائمری ہیلتھ سینٹر (پی ایچ سی )، کمیونٹی ہیلتھ سینٹر (سی ایچ سی ) اور ذیلی مراکز میں آؤٹ ریچ او پی ڈی  خدمات فراہم کرتی ہے ۔  اس کے علاوہ ، آیوشمان آروگیہ مندروں میں، ذہنی صحت کو مریضوں کے گھروں کے قریب کمیونٹی اور ہیلتھ سینٹر کی سطح پر جامع بنیادی صحت کی دیکھ بھال کے پیکیج میں شامل کیا گیا ہے ۔

والدین اور بزرگ شہریوں کی دیکھ بھال اور فلاح و بہبود (ایم ڈبلیو پی ایس سی) ایکٹ  2007 کے تحت بزرگ شہریوں کے لیے قانونی خدمات تک آسان رسائی کے انتظامات ہیں ۔  اس کے علاوہ ، محکمہ انصاف کے تحت نیشنل لیگل سروسز اتھارٹی (این اے ایل ایس اے ) نے بزرگ شہریوں کے لیے قانونی خدمات کی اسکیم، 2016 قائم کی ہے ۔  یہ اسکیم لیگل سروسز اتھارٹیز ایکٹ 1987 کے تحت بزرگ شہریوں کو مفت قانونی امداد فراہم کرتی ہے ۔ جس میں  ٹربیونلز اور اولڈ ایج ہومز میں سروس کلینکس، جن کا عملہ تربیت یافتہ پیرا لیگل رضاکاروں کا ہوتا ہے جو قانونی طریقہ کار میں بزرگ شہریوں کی مدد کرتے ہیں ۔  یہ کلینک بزرگ شہریوں کے لیے سرکاری اسکیموں، پنشن کے فوائد اور دیگر حقوق تک رسائی کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔

*********

(ش ح – ا گ– ت ح)

U. No.9059

 


(Release ID: 2039642)