امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بچوں کی اسمگلنگ

Posted On: 30 JUL 2024 4:28PM by PIB Delhi

نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو  ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کے ذریعہ موصولہ  جرائم کے اعداد و شمار مرتب کرتا ہے اور اُنہیں اپنی سالانہ اشاعت 'کرائم ان انڈیا' میں شائع کرتا ہے۔ تازہ ترین شائع شدہ رپورٹ سال 2022 کی ہے۔ پچھلے پانچ سالوں کے دوران اسمگل کیے جانے والےمتاثرین کی تعداد (18 سال سے کم)میں اضافے کا کوئی مستقل رجحان نہیں دکھایا گیا۔

 پچھلے پانچ سالوں کے دوران بچائے گئے متاثرین کی تعداد (18 سال سے کم) ذیل میں دی گئی ہے۔

شمارہ نمبر

سال

بچائے گئے  متاثرین (18 سال سے کم)

1

2018

2484

2

2019

2746

3

2020

2151

4

2021

2691

5

2022

3098

'پولیس' اور 'پبلک آرڈر' ہندوستان کے آئین کے ساتویں شیڈول کے تحت "ریاست کی فہرست" کے موضوعات ہیں۔ بچوں کی اسمگلنگ کے جرم کو روکنے اور اس کا مقابلہ کرنے کی ذمہ داری بنیادی طور پر متعلقہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں پر عائد ہوتی ہے، جو قانون کی موجودہ دفعات کے تحت ایسے جرائم سے نمٹنے کے اہل ہیں۔

 باوجودیكہ  حکومت ہند اس سلسلے میں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کوششوں کو وقتاً فوقتاً جاری کی جانے والی مختلف ایڈوائزری کی شکل میں بچوں کی اسمگلنگ سمیت انسانی اسمگلنگ کی روک تھام اور انسداد کے لیے رہنما خطوط فراہم کرتی رہتی ہے۔ وزارت نے تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے تمام اضلاع کا احاطہ کرنے والے انسداد انسانی اسمگلنگ یونٹوں کو اپ گریڈ کرنے/قائم کرنے کے لیے مالی مدد فراہم کی ہے۔ انسانی اسمگلنگ کے مسئلے کو جامع انداز میں حل کرنے کے مقصد سے ریاست/مركزی خطے ریاستی ہیڈکوارٹر کی سطح، ضلع کی سطح اور پولیس اسٹیشن کی سطح پر ایک ادارہ جاتی میکانزم قائم کرنے کے لیے مشورے جاری کیے گئے ہیں۔ وزارت انسانی اسمگلنگ کے مسئلے کو توجہ  كے ساتھ اور موثر انداز میں حل کرنے کے لیے پولیس/قانون کے افسران کو تازہ ترین اقدامات/ترقیات کے بارے میں حساس بنانے کے مقصد سےریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کوریاستی سطح کی کانفرنسوںاورعدالتی بات چیتکے انعقاد میں بھی مدد کرتی رہی ہے۔

نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی طرف سے اس سلسلے میں مخصوص معلومات کی اطلاع نہیں دی گئی ہے۔

 یہ اطلاع داخلہ امور کے وزیر مملکت جناب بندی سنجے کمار نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

*****

U.No:9011

ش ح۔رف۔س ا


(Release ID: 2039288) Visitor Counter : 36