پنچایتی راج کی وزارت
گرام مان چتر ایپلی کیشن
Posted On:
30 JUL 2024 4:43PM by PIB Delhi
پنچایتی راج کے مرکزی وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں اطلاع فراہم کی کہ گرام پنچایت کے ذریعہ اسپیشل منصوبہ بندی کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے، پنچایتی راج کی وزارت نے جیوگرافک انفارمیشن سسٹم (جی آئی ایس ) ایپلی کیشن ’’گرام مان چتر‘‘ (https://grammanchitra.gov.in) شروع کی تھی۔ یہ ایپلی کیشن گرام پنچایتوں کو جیو-اسپیشل ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے گرام پنچایت کی سطح پر منصوبہ بندی کرنے میں سہولت اور معاونت فراہم کرتا ہے۔ یہ مختلف شعبوں میں شروع کیے جانے والے مختلف ترقیاتی کاموں کو بہتر انداز میں دیکھنے اور گرام پنچایت ترقیاتی منصوبہ (جی پی ڈی پی) کے لیے فیصلہ سازی کا نظام فراہم کرنے کے لیے ایک واحد/متحد ہ جیو اسپیشل پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے۔
مزید برآں، پنچایتی راج کی وزارت نے موبائل ایکشن سافٹ کا آغاز کیا ہے، جو ایک موبائل پر مبنی حل ہے جو کہ جیو ٹیگز (یعنی جی پی ایس کوآرڈینیٹس) کے ساتھ ان کاموں کے لیے تصاویر کھینچنے میں مدد کرتا ہے جن کے پاس آؤٹ پٹ کے طور پر اثاثہ ہے۔ اثاثوں کی جیو ٹیگنگ تینوں مراحل (i) کام شروع کرنے سے پہلے، (ii) کام کے دوران اور (iii) کام کی تکمیل پر کی جاتی ہے۔ گرام پنچایتوں میں مختلف ترقیاتی کاموں کی یہ قدرتی وسائل کے انتظام، آبی تحفظ ، خشک سالی، صفائی ستھرائی، زراعت، پشتوں اور آبپاشی کے راستوں کی جانچ وغیرہ سے متعلق تمام کاموں اور اثاثوں کے بارے میں معلومات کا ذخیرہ فراہم کرے گا۔
مالیاتی کمیشن کے فنڈز کے تحت بنائے گئے اثاثوں کو پنچایتوں کے اثاثوں کی تصویروں کے ساتھ جیو ٹیگ کیا جاتا ہے۔ پنچایت کے نقشے پر جیو ٹیگ کیے گئے اثاثوں کے جی آئی ایس ڈیٹا کو گرام مان چتر ایپلی کیشن پر دیکھا جا سکتا ہے۔ گرام مان چتر کئی منصوبہ بندی کے آلات مہیا کرتی ہے جو گرام پنچایت کے عہدیداروں کو حقیقت پسندانہ اور قابل حصول ترقیاتی منصوبے تیار کرنے میں مدد کرنے کے لیے جیوگرافک انفارمیشن سسٹم (جی آئی ایس ) ٹیکنالوجی کا استعمال کرتا ہے۔ یہ ٹولز ترقیاتی منصوبوں کی تیاری میں فیصلہ سازی کا معاون نظام فراہم کرتے ہیں۔ ترقیاتی منصوبوں کے لیے ممکنہ جگہوں کی نشاندہی کرنے، اثاثوں سے باخبر رہنے، منصوبوں کی لاگت کا تخمینہ لگانے اور منصوبوں کے اثرات کا اندازہ لگانے کے اوزار۔ یہ ایپلی کیشن ہماچل پردیش سمیت ملک کی تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں استعمال ہو رہا ہے۔
ڈیجیٹل انڈیا پروگرام کے تحت، وزارت پنچایتوں کو زیادہ شفاف، جوابدہ اورمقامی خود حکومتوں کے طور پر موثر بنانے کے مقصد سے ای-پنچایت مشن موڈ پروجیکٹ (ایم ایم پی) کو نافذ کر رہی ہے۔ ماضی میں حاصل کی گئی کامیابیوں کی بنیاد پر، وزارت نے 24 اپریل 2020 کو ای-پنچایت ایم ایم پی کے تحت پنچایتوں کے لیے کام پر مبنی ایک جامع ایپلی کیشن ای- گرام سوراج کا آغاز کیا تھا۔ اس ایپلی کیشن میں پنچایت کے کام کاج کے تمام پہلؤوں، آن لائن ادائیگیوں سمیت ایک ہی ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر منصوبہ بندی، بجٹ، اکاؤنٹنگ، نگرانی، اثاثہ جات کا انتظام وغیرہ کا احاطہ کیا گیا ہے۔ اب تک، 2.44 لاکھ گرام پنچایتوں نے 2024-25 کے لیے اپنے گرام پنچایت ترقیاتی منصوبے ( جی پی ڈی پیز) تیار اور اپ لوڈ کیے ہیں۔ مزید، 2.06 لاکھ پنچایتیں 2024-25 کے لیے 15ویں مالیاتی کمیشن گرانٹس کے لیے پہلے ہی آن لائن لین دین مکمل کر چکی ہیں۔ ای گرام سوراج کو ریاست کے لحاظ سے اپنانے کا طریقہ ذیل میں دیا گیا ہے۔
نمبرشمار
|
ریاست کا نام
|
گاؤں پنچایتوں اور مساوی کی کل تعداد
|
شامل کردہ دہی پنچایت
|
آن لائن ادائیگی والے دیہی پنچایت اور مساوی
|
بلاک پنچایتوں کی کل تعداد
|
شامل کردہ بلاک پنچایت
|
آن لائن ادائیگی والے بلاک پنچایت
|
ضلع پنچایتوں کی کل تعداد
|
شامل کردہ ضلع پنچایت
|
آن لائن ادائیگی والے ضلع پنچایت
|
1
|
آندھراپردیش
|
13325
|
13285
|
10657
|
660
|
660
|
572
|
13
|
13
|
13
|
2
|
اروناچل پردیش
|
2108
|
2100
|
63
|
0
|
0
|
0
|
25
|
25
|
3
|
3
|
آسام
|
2662
|
2197
|
1926
|
191
|
191
|
93
|
30
|
27
|
15
|
4
|
بہار
|
8054
|
8054
|
7120
|
534
|
534
|
451
|
38
|
38
|
35
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
11596
|
11594
|
9145
|
146
|
146
|
137
|
27
|
27
|
25
|
6
|
گوا
|
191
|
189
|
38
|
0
|
0
|
0
|
2
|
2
|
1
|
7
|
گجرات
|
14621
|
14588
|
9653
|
248
|
248
|
246
|
33
|
33
|
33
|
8
|
ہریانہ
|
6225
|
6218
|
4419
|
143
|
143
|
102
|
22
|
22
|
22
|
9
|
ہماچل پردیش
|
3615
|
3614
|
2550
|
81
|
81
|
43
|
12
|
12
|
6
|
10
|
جھارکھنڈ
|
4345
|
4345
|
3869
|
264
|
264
|
240
|
24
|
24
|
23
|
11
|
کرناٹک
|
5953
|
5953
|
5731
|
238
|
232
|
54
|
31
|
31
|
17
|
12
|
کیرالہ
|
941
|
941
|
698
|
152
|
152
|
107
|
14
|
14
|
11
|
13
|
مدھیہ پردیش
|
23011
|
23003
|
22566
|
313
|
313
|
272
|
52
|
52
|
49
|
14
|
مہاراشٹر
|
27820
|
27769
|
18449
|
351
|
351
|
174
|
34
|
34
|
32
|
15
|
منی پور
|
3180
|
161
|
17
|
0
|
0
|
0
|
12
|
6
|
3
|
16
|
میگھالیہ
|
6817
|
0
|
0
|
2241
|
0
|
0
|
3
|
3
|
0
|
17
|
میزورم
|
842
|
834
|
754
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
18
|
ناگالینڈ
|
1289
|
185
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
19
|
اڈیشہ
|
6794
|
6794
|
5769
|
314
|
314
|
267
|
30
|
30
|
20
|
20
|
پنجاب
|
13236
|
13207
|
4534
|
152
|
151
|
66
|
22
|
22
|
10
|
21
|
راجستھان
|
11208
|
11202
|
8079
|
361
|
353
|
338
|
33
|
33
|
32
|
22
|
سکم
|
199
|
198
|
145
|
0
|
0
|
0
|
6
|
6
|
5
|
23
|
تمل ناڈو
|
12525
|
12524
|
11045
|
388
|
388
|
385
|
36
|
36
|
36
|
24
|
تلنگانہ
|
12771
|
12768
|
11194
|
540
|
540
|
422
|
32
|
32
|
31
|
25
|
تریپورہ
|
1176
|
1176
|
859
|
75
|
75
|
64
|
9
|
9
|
6
|
26
|
اتراکھنڈ
|
7795
|
7794
|
6690
|
95
|
95
|
92
|
13
|
13
|
12
|
27
|
اترپردیش
|
57691
|
57691
|
44538
|
826
|
826
|
788
|
75
|
75
|
75
|
28
|
مغربی بنگال
|
3339
|
3339
|
3327
|
345
|
345
|
344
|
22
|
21
|
21
|
میزان
|
263329
|
251723
|
193835
|
8658
|
6402
|
5257
|
650
|
640
|
536
|
اس کے علاوہ، نچلی سطح پر شفافیت اور جوابدہی کو مضبوط بنانے کے لیے؛ وزارت نے ای پنچایت مشن موڈ پروجیکٹ (ایم ایم پی) کے تحت ایک ایپلی کیشن - آڈٹ آن لائن متعارف کرایا ہے۔ یہ پنچایت کھاتوں کے آن لائن آڈٹ کی اجازت فراہم کرتا ہے اور اندرونی اور بیرونی حساب کتاب کے بارے میں تفصیلی معلومات کو ریکارڈکرتا ہے۔ آڈٹ سال 23-2022کے لیے 2.52 لاکھ آڈٹ پلان بنائے گئے ہیں اور 2.48 لاکھ آڈٹ رپورٹ تیار کی گئی ہے۔
ڈیجیٹل انڈیا کے نظریے کو حاصل کرنے کے لیے، بھارت نیٹ پروجیکٹ کو ٹیلی مواصلات محکمے(ڈی او ٹی) کے ذریعے ملک میں تمام گرام پنچایتوں کو براڈ بینڈ کے ذریعے مربوط کرنے کے لیے نیٹ ورک بنانے کے لیے مرحلہ وار طریقے سے لاگو کیا جا رہا ہے۔ ملک میں بھارت نیٹ پروجیکٹ کے تحت اب تک 2.17 لاکھ گرام پنچایتوں کو خدمات فراہم کرنے کے لیے پوری طرح تیار بنایا گیا ہے۔ 30 جون2021 کو بھارت نیٹ کا دائرہ کار ملک کے گرام پنچایتوں سے آگے تمام آباد گاؤوں تک بڑھا دیا گیا ہے۔ سروس فراہم کرنے کے لیے پوری طرح تیار گرام پنچایتوں کی تفصیلات ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقہ والا ذیل میں دی گئی ہیں:
سروس فراہم کرنے کے لیے پوری طرح تیار گرام پنچایتوں کی ریاست/ مرکز کے زیر ا نتظام علاقہ وار تفصیلات
نمبرشمار
|
ریاست کا نام
|
گرام پنچایتوں /مقامی اداروں کی کل تعداد
|
سروس فراہم کرنے کیلئے تیار گرام پنچایت/ مقامی اداروں کی کل تعداد
|
کام کر رہے گرام پنچایت/ مقامی اداروں کی کل تعداد
|
1
|
انڈمان ونیکوبار جزائر
|
70
|
81
|
46
|
2
|
آندھراپردیش
|
13326
|
12967
|
5559
|
3
|
اروناچل پردیش
|
2108
|
1117
|
157
|
4
|
آسام
|
2662
|
1634
|
501
|
5
|
بہار
|
8054
|
8860
|
2892
|
6
|
چھتیس گڑھ
|
11645
|
9759
|
1651
|
7
|
گوا
|
191
|
0
|
0
|
8
|
گجرات
|
14621
|
14559
|
11465
|
9
|
ہریانہ
|
6225
|
6204
|
1941
|
10
|
ہماچل پردیش
|
3615
|
415
|
276
|
11
|
جموں و کشمیر
|
4291
|
1113
|
454
|
12
|
جھارکھنڈ
|
4345
|
4646
|
2296
|
13
|
کرناٹک
|
5952
|
6251
|
3659
|
14
|
کیرالہ
|
941
|
1130
|
946
|
15
|
لداخ
|
193
|
193
|
40
|
16
|
لکشدیپ
|
10
|
9
|
5
|
17
|
مدھیہ پردیش
|
23011
|
18105
|
2754
|
18
|
مہاراشٹر
|
27911
|
24597
|
3877
|
19
|
منی پور
|
3812
|
1479
|
21
|
20
|
میگھالیہ
|
6831
|
696
|
27
|
21
|
میزورم
|
841
|
529
|
61
|
22
|
ناگالینڈ
|
1304
|
233
|
13
|
23
|
اڈیشہ
|
6794
|
7099
|
3337
|
24
|
پڈوچیری
|
108
|
101
|
94
|
25
|
پنجاب
|
13238
|
12807
|
9432
|
26
|
راجستھان
|
11208
|
8997
|
6421
|
27
|
سکم
|
199
|
54
|
6
|
28
|
تمل ناڈو
|
12525
|
9882
|
3449
|
29
|
تلنگانہ
|
12771
|
10915
|
5812
|
30
|
دادر و نگر حویلی اور دمن و دیو
|
38
|
41
|
19
|
31
|
تریپورہ
|
1176
|
771
|
424
|
32
|
اترپردیش
|
57691
|
47341
|
3921
|
33
|
اتراکھنڈ
|
7795
|
2014
|
1127
|
34
|
مغربی بنگال
|
3339
|
2958
|
2319
|
کل میزان
|
268841
|
217557
|
75002
|
*کچھ گرام پنچایتوں کے پاس ایک سے زیادہ خدمات فراہم کرنے والے مراکز ہو سکتے ہیں۔
آج تک، 31 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 2.32 لاکھ گرام پنچایتوں نے گرام سبھا کا انعقاد کیا ہے اور 2.15 لاکھ گرام پنچایتوں نے اب اپنے سٹیزن چارٹر کو حتمی شکل دی ہے۔
*************
ش ح۔ م ع ۔ را
U-8996
(Release ID: 2039134)
Visitor Counter : 66