عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

نیشنل سینٹر فار گڈ گورننس یعنی اچھی حکمرانی سے متعلق قومی مرکز نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ، وشاکھاپٹنم کے ساتھ ساجھیداری میں آئی آئی ایم، وشاکھاپٹنم میں ڈیجیٹل حکمرانی   کے بارے میں پانچ روزہ تربیتی پروگرام کا آغاز کیا


اس پروگرام میں 11 ریاستوں کی نمائندگی کرنے والے انفارمیشن اور ٹیکنالوجی محکموں کے 19 سینئر افسران حصہ لے رہے ہیں

Posted On: 30 JUL 2024 11:44AM by PIB Delhi

آئی آئی ایم وشاکھاپٹنم اوراچھی حکمرانی سے متعلق قومی مرکز-این سی جی جی کےمشترکہ طور پر زیر اہتمام ڈیجیٹل حکمرانی کے بارے میں 5 روزہ تربیتی پروگرام انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ، وشاکھاپٹنم میں شروع ہوا۔ یہ پروگرام 29 جولائی 2024 سے 2 اگست 2024 تک منعقد کیا جا رہا ہے۔ اس پروگرام میں11 ریاستوں کی نمائندگی کرنے والے اطلاعات و ٹکنالوجی سے متعلق مختلف آئی ٹی محکموں سے کمشنر، پروجیکٹ ڈائریکٹر، پروگرام ڈائریکٹر، چیف آپریٹنگ آفیسر، اسسٹنٹ ڈائریکٹر، جوائنٹ ڈائریکٹر کے عہدے کے 19 سینئر افسران شرکت کر رہے ہیں۔ یہ پانچ روزہ پروگرام انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل شعبے میں کام کرنے والے سرکاری اہلکاروں کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ اس پروگرام کا مقصد افسران کی قابلیت اور اہلیت کو فروغ دینا ہے تاکہ وہ بامعنی ای-حکمرانی پروجیکٹس کا تصور اور ان پر عمل درآمد کر سکیں، اوراسکے ساتھ ساتھ  انہیں مطلوبہ مہارتوں اور حکمت عملیوں سے آراستہ کرنا ہے تاکہ موثر عوامی خدمات کی فراہمی کے لیے جدید ترین ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کو مؤثر طریقے سے استعمال کیا جا سکے۔

نیشنل سینٹر فار گڈ گورننس یعنی اچھی حکمرانی سے متعلق قومی مرکز (این سی جی جی) کے ڈائریکٹر جنرل جناب وی سری نواس اور ایڈمنسٹریشن ریفارم اینڈ پبلک گریونس یعنی انتظامی اصلاحات  اور عوامی شکایات  کے محکمہ(ڈی اے آر پی جی) کے سکریٹری نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ تعاون پر مبنی یہ پہلا پروگرام جو مشترکہ طور پر حکومت ہند کےنیشنل سینٹر فار گڈ گورننس،ڈ ی اے آر پی جی اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف منیجمنٹ، وشاکھاپٹنم کے ذریعہ منعقد کیا جا رہا ہے۔یہ پروگرام این سی جی جی کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے اوراس کی بدولت ڈیجیٹل حکمرانی میں ریاستوں کی  صلاحیت سازی کی جاسکے گی۔ اپنے خطاب کے دوران، انہوں نے حکمرانی کے بدلتے ہوئے منظر نامے کے بارے میں بات کی اور‘‘عوامی شکایات کے ازالے کے مرتکز نظام: اسمارٹ حکومت کے لیے ایک بنیاد’’ کے بارےمیں  پر ایک تفصیلی پریزنٹیشن دی اورحکمرانی کی کارکردگی اور ترقی کو زیادہ سے زیادہ بنانے میں ٹیکنالوجی کے انقلابی اوریکسرتبدیلی لانے والے کردار پر زور دیا جس سے شہریوں کوحکومت کے قریب لایا جا سکتا ہے۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف منیجمنٹ وشاکھاپٹنم کےڈائریکٹر پروفیسر ایم چندر شیکھر نے پروگرام کے کامیاب آغاز پر اطمینان کا اظہار کیا، اور کہا کہ ڈیجیٹل حکمرانی، طریقہ کار میں جوابدہی، شفافیت اور جوابدہی لا کر بہتر حکمرانی لانے کی صلاحیت رکھتی ہےاوراس کے ساتھ ساتھ  عوامی خدمات کی فراہمی کو آسان، موثر اور عملی بناسکتی ہے۔ آئی آئی ایم وشاکھاپٹنم کے  کورس ڈائریکٹر پروفیسر جوسیولا سری نواس نے پروگرام کے تحت زیر غور موضوعات کی وسیع رینج کی وضاحت کی، جن میں ڈیجیٹل انڈیا، ڈیجیٹل گورننس، ڈیجیٹل تبدیلی، بزنس پروسیس ری انجینئرنگ، موثر تبدیلی کا انتظام، انفارمیشن سیکورٹی مینجمنٹ اور آئی ٹی پروجیکٹ مینجمنٹ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ ،پبلک سروس ڈیلیوری، ڈیجیٹل ٹرسٹ اور انفارمیشن سیکیورٹی مینجمنٹ، آئی ٹی پروجیکٹ اور کنٹریکٹ مینجمنٹ، ڈیجیٹل انوویشنز اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے لیے ڈیزائن تھنکنگ وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف ریاستوں سے کیس اسٹڈیز اور بہترین طورطریقے بھی پیش کیے جائیں گے۔ این سی جی جی کے کورس ڈائریکٹر اورایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر بی ایس بشٹ نے اظہارتشکرکیا۔

صلاحیت سازی کے اس پورے پروگرام کی نگرانی،  آئی آئی ایم وی کے کورس ڈائریکٹر پروفیسر سری نواس جوئسولا، این سی جی جی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اور کورس ڈائریکٹر ڈاکٹر بی ایس   بشٹ اور ایسوسی ایٹ کورس کوآرڈینیٹر ڈاکٹر سنجیو شرما،اور این سی جی جی اورآئی آئی ایم وی کی مخصوص تربیتی ٹیم کر رہے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001R6SE.jpg

 

*****

 

ش ح۔ع م ۔ ف ر

U:8967



(Release ID: 2038902) Visitor Counter : 34