بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ایم ایس ایم ای سیکٹر کو متاثر کرنے والے مالی اور دیگر اہم مسائل

Posted On: 29 JUL 2024 5:04PM by PIB Delhi

بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں (ایم ایس ایم ای) کو درپیش ایک بڑا چیلنج خریداروں کی جانب سے ادائیگیوں میں ہونے والی تاخیر ہے۔ حکومت کی جانب سے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے کئی پہل اور اقدامات کیے گئے ہیں:

  • مائیکرو، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈیولپمنٹ (ایم ایس ایم ای ڈی) ایکٹ، 2006 کی دفعات کے تحت، مائیکرو اور اسمال انٹرپرائزز فیسیلیٹیشن کونسلز (ایم ایس ای ایف سی) مختلف ریاستوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں میں قائم کی گئی ہیں تاکہ مائیکرو اور اسمال انٹرپرائزز کو ہونے والی ادائیگیوں میں تاخیر کے معاملات سے نمٹا جا سکے۔
  • سامان اور خدمات کے خریداروں سے ایم ایس ای کو بقایا واجبات کی نگرانی کے لیے 30.10.2017 کو ایک سمادھان پورٹل http://samadhaan.msme.gov.in/MyMSME/MSEFC/ MSEFCWelcomer.aspx شروع کیا گیا تھا۔
  • آتم نربھر بھارت کے اعلانات کے بعد، مرکزی وزارتوں/ محکموں/ پبلک سیکٹر انٹرپرائزز کی طرف سے ایم ایس ایم ای کو واجبات اور ماہانہ ادائیگیوں کی اطلاع دینے کے لیے 14.06.2020 کو سمادھان پورٹل کے اندر ایک خصوصی ذیلی پورٹل بنایا گیا تھا۔
  • ایم ایس ایم ای کی وزارت نے ریاستوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں سے درخواست کی ہے کہ وہ تاخیر سے ادائیگیوں سے متعلق معاملات کو جلد نمٹانے کے لیے مزید تعداد میں ایم ایس ای ایف سی قائم کریں۔ اب تک، 159 ایم ایس ای ایف سی قائم کیے گئے ہیں، جن میں دہلی، جموں و کشمیر، کرناٹک، کیرالہ، مہاراشٹر، پنجاب، راجستھان، تمل ناڈو، تلنگانہ، اتر پردیش اور مغربی بنگال جیسی ریاستوں میں ایک سے زیادہ ایم ایس ای ایف سی قائم کیے گئے ہیں۔
  • حکومت نے سی پی ایس ای اور 500 کروڑ روپے یا اس سے زیادہ کے ٹرن اوور والی تمام کمپنیوں کو ہدایت دی کہ وہ ٹریڈ ریسیو ایبل ڈسکاؤنٹنگ سسٹم (TReDS) پر اپنا اندراج کریں، جو ایک سے زیادہ فنانسرز کے ذریعے ایم ایس ایم ای کی تجارتی وصولیوں میں رعایت کی سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک الیکٹرانک پلیٹ فارم ہے۔
  • ایسی کمپنیاں جو مائیکرو اور اسمال انٹرپرائزز سے سامان یا خدمات کی سپلائی حاصل کرتی ہیں اور جن کی مائیکرو اور اسمال انٹرپرائزز کو ادائیگی قبولیت کی تاریخ سے یا سامان یا خدمات کی سمجھی جانے والی قبولیت کی تاریخ سے 45 دن سے زیادہ ہے، انہیں بھی وزارت کارپوریٹ کو ریٹرن جمع کرانے کی ضرورت ہے۔

ایم ایس ایم ای کو درپیش مالی مشکلات کے سلسلے میں حکومت کی طرف سے ایم ایس ایم ای کے لیے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں۔

  • وزیر اعظم کے ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام کے تحت، نان فارم سیکٹر میں نئے مائیکرو انٹرپرائز کے قیام کے لیے کریڈٹ سے منسلک سبسڈی پروجیکٹ لاگت کے 15 فیصد سے 35 فیصد تک فراہم کی جاتی ہے۔
  • سیلف ریلائنٹ انڈیا (ایس آر آئی) فنڈ کے ذریعے 50,000 کروڑ روپے کی ایکویٹی انفیوژن۔ اس اسکیم کا مقصد ایم ایس ایم ای سیکٹر کی مستحق اور اہل اکائیوں کو ترقیاتی سرمایہ فراہم کرنا ہے۔
  • مائیکرو اور اسمال انٹرپرائزز کے لیے کریڈٹ گارنٹی اسکیم کے تحت، بینکوں/ مالیاتی اداروں کو ان کے ذریعہ مائیکرو اور اسمال انٹرپرائزز کے لیے منظور شدہ قرضوں کے لیے کسی ضمانتی سیکیورٹی اور فریق ثالث گارنٹی کے بغیر 5 کروڑ روپے تک کی گارنٹی فراہم کی جاتی ہے۔

بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کے مرکزی وزیر جناب جیتن رام مانجھی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی۔

*************

 

ش ح۔ ف ش ع- م ف

U: 8944


(Release ID: 2038796) Visitor Counter : 28