وزارتِ تعلیم
azadi ka amrit mahotsav

وزارت تعلیم نے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کی چوتھی سالگرہ اکھل بھارتیہ شکشا سماگم 2024 کے ساتھ منائی


این ای پی  2020 آموزش کے منظرنامے کو تبدیل کرنے، ملک کی زیادہ آبادی کے فوائد کو استعمال کرنے، آبادی کو بااختیار بنانے اور سماجی و اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے امید کی علامت ہے – جناب دھرمیندر پردھان

کسان، سائنسدان اور اساتذہ معاشرے کے تین ستون ہیں، جو ملک کے مستقبل کا وژن  پیش کرتے ہیں -  جناب جینت چودھری

این ای پی  2020 میں، ہندوستان کا  مال  مال ورثہ، جدید ترقی کے ساتھ روایتی علم کی ترکیب، اور قومی تعمیر کے ساتھ قدر کی تعلیم کا انضمام شامل ہے - ڈاکٹر سکنتا مجمدار

Posted On: 29 JUL 2024 3:19PM by PIB Delhi

وزارت تعلیم نے آج نئی دہلی کے مانک شا سینٹر آڈیٹوریم میں اکھل بھارتیہ شکشا سماگم 2024 کے ساتھ قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے نفاذ کی چوتھی سالگرہ منائی۔ وزیر مملکت برائے تعلیم اور وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت جناب جینت چودھری اور شمال مشرقی خطے کی تعلیم و ترقی کے وزیر مملکت ڈاکٹر سکنتا مجمدار اس تقریب میں موجود تھے۔ اس تقریب میں محکمہ اعلیٰ تعلیم کے سکریٹری جناب کے سنجے مورتی؛ محکمہ اسکولی تعلیم اور خواندگی کے سکریٹری جناب سنجے کمار؛  ماہرین تعلیم، یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز، حکام اور طلباء نے بھی شرکت کی۔

Image

وزراء نے وزارت تعلیم کے این ای پی  2020 کے کئی اہم اقدامات کا آغاز کیا، جن میں مختلف ہندوستانی زبانوں کو سیکھنے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے وقف ٹی وی چینلز، ایک تمل چینل؛ ابتدائی جماعت کے طالب علموں کے لیے پہلے سے جاری  54  ابتدائی کتب کے ساتھ  25  ہندوستانی زبانوں میں  مزید  کتب  کا اجراء ، آموزش  کو تناؤ سے پاک  ایک تفریحی عمل میں تبدیل کرنے کی خاطر  10 بغیر  بستے  والے دنوں کے لئے رہنما خطوط ، کیریئر گائیڈنس گائیڈ لائنز، 500 سے زیادہ جاب کارڈز کی ایک بڑی لائبریری؛ این ایم ایم  (نیشنل مشن فار مینٹرنگ) اور نیشنل پروفیشنل اسٹینڈرڈز فار ٹیچرز (این پی ایس ٹی) بریل اور آڈیو کتابوں کے لئے لائبری ؛ اے آئی سی ٹی ای ، نیتی آیوگ ، اوراے آئی ایم  کے ذریعہ اسکول انوویشن میراتھن؛ اور گریجویشن کے اوصاف اور پیشہ ورانہ قابلیت پر ایک کتاب شامل ہے۔ انہوں نے چار کتابوں اور لیکچر نوٹوں کی بھی نقاب کشائی کی جس کا مقصد طلباء اور اساتذہ میں انڈین نالج سسٹم (آئی کے ایس) کو فروغ دینا ہے۔

جناب  دھرمیندر پردھان نے اپنے پیغام میں کہا کہ این ای پی  2020 کا چار سالہ سفر سیکھنے والوں کی نئی نسل کی پرورش کے لیے ملک کے تعلیمی نظام میں تبدیلی لانے کے بارے میں ہے۔ انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ این ای پی   2020 آموزش کے منظر نامے کو تبدیل کرنے، ملک کی زیادہ آبادی کے فوائد کو استعمال کرنے، آبادی کو بااختیار بنانے اور سماجی و اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے امید کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ای پی  کے نفاذ نے آموزش کو مزید متحرک بنا یا ہے اور ملک کی تعلیم کو مزید مستقبل کے لئے موزوں ، اپنی جڑوں میں پیوست، عالمی اور نتائج پر مبنی بنانے میں رہنمائی حاصل کی ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی سے اظہار تشکر کرتے ہوئے، انہوں نے ملک کو 21ویں صدی کی علمی معیشت بنانے کے لیے این ای پی کو عملی طور پر نافذ کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے تقریب میں کیندریہ ودیالیہ سنگٹھن کے طلباء کے ذریعہ 'پنچ پران' کی موسیقی کی کارکردگی کی بھی تعریف کی، جو وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ویژن سے متاثر تھی۔

حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے جناب جینت چودھری نے اساتذہ کے بے پناہ اثرات اور اپنے طلباء کی زندگیوں کی تشکیل میں ان کی اقدار اور شراکت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی حکمرانی صحیح معنوں میں اساتذہ کے ہاتھ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسان، سائنسدان اور اساتذہ معاشرے کے تین ستون ہیں، جو ملک کے مستقبل کا ویژن پیش کرتے ہیں۔ جناب چودھری نے یہ بھی بتایا کہ کس طرح تعلیمی ماحولیاتی نظام کے فریقین کی سفارشات پر عمل کرتے ہوئےاین ای پی  2020 کی شکل میں دور اندیشی والی پالیسی بنائی گئی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پرانے نظام کی وراثت سے ہٹ کر، اس نے تعلیمی منظرنامے میں انقلاب برپا کیا اور اسے 21ویں صدی کی ضروریات سے ہم آہنگ کیاہے۔

جناب چودھری نے ریاستوں کی اہمیت پر زور دیا، کیونکہ وہ اہم فریق ہیں۔ انہوں نے ان سے اپیل کی کہ وہ اجتماعی کوشش اور حکمت عملی کے ساتھ اس سفر میں شراکت دار بنیں، جس سے طلباء، اساتذہ، منتظمین اور بہت کچھ پر مشتمل پورے تعلیمی ماحولیاتی نظام کو فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے جناب دھرمیندر پردھان کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے مستقبل کے چیلنجوں اور ان کو کم کرنے   پر زور دیا۔ جناب چودھری نے مزید کہا کہ ترقی پسند، مستقبل کے حوالے سے اور وسیع این ای پی  2020 کا فائدہ اس کے اجتماعی نفاذ سے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ جناب چودھری نے  اپارپر پریزنٹیشن کا خاص طور پر ذکر کیا، جسے انہوں نے نہ صرف مثبت نکات بلکہ چیلنجوں کو بھی اجاگر کرنے کے لیے عملی قرار دیا۔

ڈاکٹر سکنتا مجمدار نے اپنے خطاب میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے دور اندیشی اور ترقی پسند خیالات کے لیے شکریہ ادا کیا، جنہوں نے این ای پی  2020 کو تشکیل دیا، جس نے تعلیم کو محض سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کا ذریعہ بنانے کے علاوہ ذاتی ترقی کے لیے ایک تبدیلی کے سفر کے طور پر اپنایا ہے۔ ڈاکٹر مجمدار نے کہا کہ این ای پی  2020 میں ہندوستان کا مالا  مال ورثہ، جدید ترقی کے ساتھ روایتی علم کی ترکیب، اور قومی تعمیر کے ساتھ قدر کی تعلیم کا انضمام شامل ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اکھل بھارتیہ شکشا سماگم، "وکاس بھی وارثت بھی" کے جوہر کو مجسم بناتا ہے، ایک منفرد شراکتی مکالمے کی نمائندگی کرتا ہے، جو تعلیم کے شعبے کے فریقین کے ذریعہ چلایا جاتا ہے۔ ڈاکٹر مجمدار نے گزشتہ تین سالوں سے این ای پی  2020 کی کامیابی کے ساتھ قیادت کرنے کے لیے جناب دھرمیندر پردھان کا بھی شکریہ ادا کیا۔

این ای پی 2020 کے اصلاحی ایجنڈے کی تعریف کرتے ہوئے، جناب کے سنجے مورتی نے اے پی اے اے آر پلیٹ فارم کے ذریعے اسکول اور اعلیٰ تعلیم کے ہموار انضمام پر روشنی ڈالی۔ شکریہ کے کلمات ادا کرتے ہوئے جناب سنجے کمار نے بتایا کہ کس طرح وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے این ای پی 2020 کا تذکرہ بنیادی تبدیلی کی اساس کے طور پر کیا ہے اور ہر ایک پر زور دیا ہے کہ وہ پالیسی کی سفارشات کو نچلی سطح تک لے جائیں۔ انہوں نے ملک بھر کے اسکولوں میں منائی جانے والی ہفتہ بھر کی مہم "شکشا سپتاہ" کے بارے میں بھی بتایا۔

تعلیم کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری جناب گووند جیسوال نے  اپار آئی ڈی کے پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے، ہنر مندی کے کریڈٹ جمع کرنے اور بغیر کسی رکاوٹ کے کریڈٹ دینے  سمیت تمام قسم کی آموزش پر ایک مقالہ پیش  کیا۔

اکھل بھارتیہ سکشا سماگم (اے بی ایس ایس) کو قومی تعلیمی پالیسی 2020 کو اپنانے کا جشن منانے کے لیے ایک تقریب کے طور پر تصور کیا گیا ہے، تاکہ اس کے مؤثر نفاذ کے لیے مختلف فریقین کے عزم کو پھر سے اجاگر کیا جا سکے اور مشترکہ کوششوں کے ذریعے مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے اجتماعی طاقت کا ادراک کیا جا سکے۔

اے بی ایس ایس   2024 نے اسکولوں اور اعلیٰ تعلیم سے متعلق این ای پی  2020 کے مختلف موضوعات اور اقدامات پر چھ موضوعاتی اجلاسوں  کا انعقاد کیا گیا، جو مندرجہ ذیل ہیں:

  1. نصاب میں پائیداری کی اہمیت، ملازمت کے امکانات، صنعت- اکیڈمی کا تعاون
  2. پی ایم شری (اسکولی تعلیم  اور  ہنر مندی)
  3. ودیاشکتی کے ذریعے ایس ٹی ای ایم کو فروغ دینے اور جی ای آرکو بڑھانے میں ایچ  ای آئیز کا کردار
  4. تمام سکول بورڈز میں نصاب اور تشخیص کی مساوات
  5. معیار کو بڑھانے میں درجہ بندی اور ایکریڈیشن کا کردار
  6. این  سی ایف  - ایف ایس اور  این سی ایف – ایس ای کی نمایاں خصوصیات اور نفاذ کا روڈ میپ

اس تقریب میں ریاستی تعلیم کے سکریٹریز، سمگر شکشا کے ریاستی پروجیکٹ ڈائریکٹرز، ایس سی ای آر ٹی کے ڈائریکٹرز، پرائمری تعلیم اور ثانوی تعلیم کے ریاستی ڈائریکٹرز، چیئرپرسن، ریاستی اسکول بورڈ بشمول  سی بی ایس ای ، ڈی او ایس ای ایل کے خود مختار اداروں کے سربراہ،  سی بی ایس ای ، کے وی ایس ، این وی ایس کے علاقائی افسران، ڈی آئی ای ٹیز اور اسکولوں کے پرنسپل،کے وی، جے این وی، سی بی ایس ای اسکولوں کے طلباء،  سی ایف آئیز کے 80 وی سیز/ ڈائریکٹرز/ ایچ ای آئیزکے سربراہان، 100 ریاستی یونیورسٹیوں، آر یو ایس اے کے اسٹیٹ پروجیکٹ ڈائریکٹرز، ڈی او ایس ای ایل ،  ڈی او ایچ ای ،ایم ایس ڈی ای، یو جی سی، اے آئی  سی ٹی ای، این ای  ٹی ایف، این سی وی ای ٹی، این آئی  ای پی اے، آئی  سی ایس ایس آر، آئی سی ایچ آر  کے عہدہدار اور دیگر وزارتوں کے اہلکار، سی ایس او کے سربراہان، بریک وے سیشنز کے پینلسٹ وغیرہ شامل تھے۔

************

U.No:8916

ش ح۔و ا۔ق ر


(Release ID: 2038581)