کامرس اور صنعت کی وزارتہ

ڈی پی آئی آئی ٹی اقتصادی ترقی اور ماحولیات میں توازن پیدا کرنے والی گرین لاجسٹکس انڈسٹری کو فروغ دیتا ہے

Posted On: 26 JUL 2024 5:09PM by PIB Delhi

 حکومت بھارت کی اقتصادی ترقی اور ماحولیاتی بہبود کے لیے پائیدار لاجسٹکس کی اہمیت کو تسلیم کرتی ہے۔ پائیدار لاجسٹک صنعت کو فروغ دینے کے لیے متعدد اقدامات کئے گئے ہیں ، ڈیجیٹلائزیشن اور آٹومیشن سمیت ٹکنالوجیوں سے فائدہ اٹھایا گیا ہے۔

پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان (این ایم پی) پلیٹ فارم کا مقصد صنعتی پیداوار کو بڑھانا اور ہائی ویز، ریلوے، بندرگاہوں، ہوائی اڈوں، لاجسٹکس انفراسٹرکچر اور اندرون ملک آبی گزرگاہوں میں ملٹی ماڈل کنیکٹیوٹی کے ذریعے ملک کو گرین لاجسٹکس اور صاف توانائی کے اہداف کو حاصل کرنے میں مدد دینا ہے جس کا مقصد پائیدار معاشی سرگرمیوں کو آسان بنانا ہے۔

جدیدکاری کے ذریعے نیشنل لاجسٹکس پالیسی (این ایل پی 2022) کا مقصد ڈیجیٹل ٹکنالوجی کو اپنانے کو فروغ دینا ہے۔ وزارت تجارت و صنعت کے تحت نیشنل انڈسٹریل کوریڈور ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ (این آئی سی ڈی سی) نے ملک میں لاجسٹک نقل و حرکت کی ڈیجیٹل ٹریکنگ اور نگرانی کے لیے یونیفائیڈ لاجسٹک انٹرفیس پلیٹ فارم (یو ایل آئی پی) اور لاجسٹک ڈیٹا بینک (ایل ڈی بی) جیسے ڈیجیٹل پلیٹ فارم تیار کیے ہیں۔

نیشنل لاجسٹکس پالیسی (این ایل پی 2022) کا مقصد لاگت موثر، لچکدار اور پائیدار لاجسٹک ایکو سسٹم تخلیق کرنا ہے۔ قومی لاجسٹکس پالیسی میں توجہ کے شعبوں میں کوئلہ، سیمنٹ، فرٹیلائزر، اسٹیل، فارما وغیرہ جیسے معیشت کے بڑے شعبوں کے لیے موثر لاجسٹکس کے لیے سیکٹرل پلان (ایس پی ای ایل) شامل ہے جو موجودہ سپلائی چین نیٹ ورکس کی جانچ پڑتال کرتا ہے اور ملٹی ماڈل ٹرانسپورٹ، ڈیجیٹلائزیشن اور آٹومیشن کو فروغ دیتا ہے۔ حال ہی میں شروع کیے گئے کوئلہ لاجسٹکس پلان میں فرسٹ مائل کنکٹیویٹی منصوبوں میں ریلوے پر مبنی نظام کی طرف اسٹریٹجک تبدیلی کی تجویز ہے، اس تبدیلی کے نقطہ نظر سے فضائی آلودگی کو کم کرنے، ٹریفک کے ہجوم کو کم کرنے اور کاربن کے اخراج کو سالانہ تقریباً 100،000 ٹن تک کم کرنے کی توقع ہے۔ اس کے علاوہ، ملک بھر میں ویگنوں کی اوسط تبدیلی کے وقت میں 10 فیصد کی بچت.

ریلوے کی پائیداری اور ماحولیاتی فوائد کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کا مقصد نیشنل ریل پلان جیسے کئی اسٹریٹجک اقدامات کے ذریعے 2030 تک بھارتی ریلوے کے فریٹ شیئر کو موجودہ 35-36 فیصد سے بڑھا کر 45 فیصد کرنا ہے۔ اس کے علاوہ وزارت ریلوے کے ذریعے ریل ساگر کوریڈور پروگرام تیار کیا جارہا ہے جس کا مقصد ریل اور بندرگاہوں پر مبنی کارگو کو بڑھانا ، ریلوے کے لیے ماڈل شفٹ کو بہتر بنانا اور مال بردار نقل و حمل کے صاف ستھرے طریقوں میں حصہ ڈالنا اور ریلوے کارگو ٹریفک کی ترقی کو مہمیز کرنا ہے ۔

فریٹ گرین ہاؤس گیس (جی ایچ جی) کیلکولیٹر کو نقل و حمل کی کل لاگت اور گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کا موازنہ کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے تاکہ آگاہی پیدا کرنے اور استحکام کو فروغ دینے کے لیے ایک مقررہ اصل منزل جوڑے کے لیے نقل و حمل کے مختلف طریقوں کے درمیان موازنہ کیا جاسکے۔ بھارتی ریلوے نے اپنے مال بردار صارفین کو ’’ریل گرین پوائنٹس‘‘ تفویض کرنے کا تصور متعارف کرایا ہے جو کاربن کے اخراج کی متوقع بچت کی تفصیلات فراہم کرتے ہیں۔

گودام کی جگہ کے زیادہ سے زیادہ استعمال کے لیے ہدایات اور بہترین طریقوں کو فروغ دینے کے لیے ویئر ہاؤسنگ اسٹینڈرڈز پر ایک ای ہینڈ بک کا افتتاح کیا گیا ہے جس کا مقصد آپٹیمائزیشن ، انٹرآپریبلٹی ، ماڈل شفٹ کو فروغ دینا ہے۔ مقرر کردہ گودام کے معیارات بنیادی طور پر گوداموں کے جسمانی بنیادی ڈھانچے کو منظم کر رہے ہیں جن میں صحت اور استحکام کے معیارات بھی شامل ہیں۔ ہینڈ بک بنیادی ڈھانچے کی بہتری، کارکردگی کے حصول، لاگت میں کمی، سرمایہ کاری کو راغب کرنے، نئی ٹکنالوجیوں کو اپنانے اور عالمی بہترین طریقوں کے لیے رہنما کے طور پر کام کرے گی۔

ڈیجیٹل پلیٹ فارمز جیسے پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان اور یونیفائیڈ لاجسٹک انٹرفیس پلیٹ فارم (یو ایل آئی پی) نے ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی کی سہولت فراہم کی ہے۔ یو ایل آئی پی صنعت کے کھلاڑیوں کو مختلف وزارتوں کے پاس دستیاب لاجسٹکس اور وسائل سے متعلق ڈیٹا تک محفوظ رسائی حاصل کرنے کے قابل بنا رہا ہے۔ اس وقت دس وزارتوں کے 37 نظام 118 اے پی آئیز کے ذریعے مربوط ہیں جن میں اسٹیک ہولڈروں کے استعمال کے لیے 1800 سے زیادہ ڈیٹا فیلڈز کا احاطہ کیا گیا ہے۔

یہ جانکاری مرکزی وزیر مملکت برائے تجارت و صنعت جناب جتن پرساد نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کی۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 8825



(Release ID: 2037711) Visitor Counter : 15


Read this release in: Tamil , English , Hindi , Hindi_MP