بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

ساگرمالا پروجیکٹس: 7000 کروڑ سے زیادہ کی سرمایہ کاری کے ذریعے آندھرا پردیش کی تصویر کو بدلنے کا کام کررہے ہیں


وزارت کو حکومت آندھرا پردیش سے 29 نئی تجاویز موصول ہوئی ہیں، جن کی مالیت تقریباً 3,300 کروڑ روپے ہے: جناب سربانند سونووال

آندھرا پردیش میں 13 رو- پیکس اور مسافر جیٹیاں، ماہی گیری والی بندرگاہیں، بندرگاہوں کی جدید کاری، اور فروغ ہنرمندی سے متعلق منصوبے، جن کی مالیت تقریباً 2,500 کروڑ ہے، کو فی الحال ساگر مالا اسکیم کے تحت مالی مدد مل رہی ہے: جناب سربانند سونووال

22 آئی ڈبلیو اے آئی اور وی پی اے پروجیکٹس جن کی لاگت 2,530 کروڑ روپے ہے، مکمل ہو چکے ہیں: جناب سربانند سونووال

Posted On: 26 JUL 2024 4:26PM by PIB Delhi

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج لوک سبھا میں، جناب کرشن پرساد ٹینیٹی اور جناب وائی ایس اویناش ریڈی کی طرف سے آندھرا پردیش میں ساگر مالا پروجیکٹ کے تحت تجاویز کے بارے میں اٹھائے گئے ستارہ والے سوال (اسٹارڈ کوئشچن) کا جواب دیا۔ بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے وزیر سے ساگر مالا پروجیکٹ کے تحت حکومت آندھرا پردیش اور وشاکھاپٹنم پورٹ ٹرسٹ سے 90 پروجیکٹ کی تجاویز موصول ہونے کی تصدیق کرنے کے لیے کہا گیا، جس میں ان کی تفصیلی معلومات، تخمینہ لاگت، متوقع تکمیل کا وقت، عمل درآمد کی تفصیلات اور حکومت کی طرف سے ان تجاویز کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات شامل ہیں۔ مزید برآں، مالی سال 2023-24 اور 2024-25 کے لیے ان میں سے ہر ایک پروجیکٹ کے لیے بجٹ مختص کرنے کے بارے میں معلومات طلب کی گئی ہیں۔

جواب میں، جناب سونووال نے ایوان کو بتایا کہ وزارت کو حکومت آندھرا پردیش سے 29 نئی تجاویز موصول ہوئی ہیں، جن کی مالیت تقریباً 3,300 کروڑ روپئے ہے، جس میں بندرگاہوں کی ترقی، کوسٹل برتھ اور فش لینڈنگ سینٹر سمیت مختلف پروجیکٹ شامل ہیں۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ آندھرا پردیش میں 13 پروجیکٹس، جن کی مالیت تقریباً 2500 کروڑ روپے ہے، کو فی الحال ساگر مالا اسکیم کے تحت مالی مدد دی جارہی ہے۔ ان منصوبوں میں رو- پیکس اور مسافر جیٹیاں، ماہی گیری والی بندرگاہیں، بندرگاہوں کی جدید کاری اور فروغ ہنرمندی سے متعلق پروجیکٹ شامل ہیں۔ وزارت پہلے ہی ان منصوبوں کی ترقی کے لیے 450 کروڑ روپے کو منظوری دے چکی ہے۔

مزید برآں، وشاکھاپٹنم پورٹ اتھارٹی اور آئی ڈبلیو اے آئی نے آندھرا پردیش میں 36 پراجیکٹس شروع کیے ہیں، جن میں 4600 کروڑ روپے کی مشترکہ سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ ان میں 2,530 کروڑ روپے کے منصوبے مکمل ہوچکے ہیں، جبکہ 2070 کروڑ روپے کی لاگت والے 14 پروجیکٹ نفاذ کے مختلف مراحل میں ہیں۔ وشاکھاپٹنم پورٹ پر ایک جدید ترین بین الاقوامی کروز کم کوسٹل ٹرمینل دنیا بھر کے مسافروں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔

اعلیٰ سماجی اثرات لیکن بغیر آمدنی یا کم داخلی آمدنی والے پروجیکٹوں کو بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کی ساگر مالا اسکیم کے تحت مالی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ 29 نئی تجاویز میں سے، وزارت نے 1200 کروڑ روپے کے 4 پروجیکٹوں کو جزوی طور پر فنڈ فراہم کیا ہے۔ بھواناپاڈو بندرگاہ، رامایا پٹنم بندرگاہ اور مچھلی پٹنم بندرگاہ کی ترقی سے متعلق پروجیکٹوں کے لیے حکومت آندھرا پردیش سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ پروجیکٹوں کی تشکیل نو کرے اور پی ایم گتی شکتی کے تحت ریاستوں کو سرمایہ کاری کے لیے خصوصی امداد کے تحت فنڈنگ ​​کے امکانات تلاش کرے۔ کوسٹل برتھس اور فش لینڈنگ سینٹرز (ایف ایل سی) سے متعلق پروجیکٹوں کو بھی ان کی ضروری منظوریوں کے لیے وزارت خزانہ کو بھیج دیا گیا ہے۔

جناب سونووال نے اس بات پر زور دیا کہ ساگر مالا پروگرام ایک اہم اقدام ہے، جس کا مقصد سمندری شعبے کی صورت کو تبدیل کرنا اور بندرگاہ کی قیادت میں ترقی کے لیے ملک کی وسیع ساحلی پٹی اور بحری آبی گزرگاہوں کا فائدہ اٹھانا ہے۔ ان منصوبوں کے لیے فنڈنگ ​​پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ، ایکویٹی شراکت داری اور گرانٹ اِن ایڈ اِمداد کے مرکب کے ذریعے فراہم کی جاتی ہے، اس دوران اس بات کو یقینی بنایاجاتا ہے کہ حکومت کی طرف سے کوئی مالی رکاوٹ نہ ہو۔

جناب سونووال نے ممبئی اور وشاکھاپٹنم میں سمندری شعبے اور جہاز سازی میں دو سینٹر آف ایکسیلنس (سی ای ایم ایس) کے قیام کا بھی ذکر کیا۔ وشاکھاپٹنم سینٹر، جو ایشیا میں اپنی نوعیت کا پہلا مرکز ہے، نے 10,000 سے زیادہ طلباء کو انجینئرنگ اور تکنیکی مہارتوں سے آراستہ کیا ہے۔

اس کے علاوہ، حال ہی میں ایم او پی ایس ڈبلیو نے وشاکھاپٹنم پورٹ اتھارٹی (وی پی اے) کے موجودہ 80 بستروں والے گولڈن جوبلی اسپتال کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) موڈ کے ذریعے 300 بستروں والے ملٹی ڈسپلنری سپر اسپیشلٹی اسپتال میں اپ گریڈ کرنے کے منصوبے کی تجویز کو منظوری دی ہے۔  اس اہم پروجیکٹ کی کل تخمینہ لاگت 222.43 کروڑ روپے ہے۔ اس منصوبے سے وی پی اے ملازمین کے علاج پر آنے والے سالانہ طبی اخراجات کو معقول بنانے اور طبی، پیرا میڈیکل اور دیگر عملے کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہونے کی توقع ہے۔

جناب سونووال نے مزید کہا کہ ’’پچھلی دہائی میں، ملک کی بندرگاہ کی گنجائش 2022-23 میں ~2,500+ ایم ٹی پی اے تھی (2014-15 کے مقابلے میں 86 فیصد اضافہ) اور بڑی بندرگاہوں پر کارگو ہینڈلنگ کی صلاحیت دوگنی ہو گئی ہے۔‘‘

یہ جامع اپ ڈیٹ ساگر مالا پروگرام کے ذریعے سمندری بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے اور ساحلی کمیونٹی کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے عزم کو اجاگر کرتا ہے۔

 

**************

ش ح۔م م۔ م  ر

 (U: 8806)



(Release ID: 2037610) Visitor Counter : 26


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP , Tamil