وزارات ثقافت

ایم جی ایم ڈی کے تحت گاؤں کی نقشہ سازی اور دستاویزات

Posted On: 25 JUL 2024 6:30PM by PIB Delhi

ثقافت کی وزارت کے تحت حکومت ہند نے نیشنل مشن آن کلچرل میپنگ (این ایم سی ایم) کے ذریعے میرا گاؤں میری دھروہر (ایم جی ایم ڈی) پروگرام کے تحت تمام گاؤں کا نقشہ کرنے اور دستاویز تیار کرنے کا ایک پروگرام شروع کیا ہے۔

پروگرام کے اغراض و مقاصد:

  • ثقافتی ورثے کی اہمیت اور ترقی اور ثقافتی شناخت کے ساتھ اس کے انٹرفیس کے بارے میں بیداری پیدا کرنا۔
  • 6.5 لاکھ گاؤں کی ثقافتی نقشہ سازی اور ان کے جغرافیائی، آبادیاتی پروفائلز، اور تخلیقی دارالحکومت۔
  • فنکاروں اور فن کے طریقوں کے قومی رجسٹر کی تشکیل۔
  • نیشنل کلچرل ورک پلیس (این سی ڈبلیو پی ) کے طور پر کام کرنے کے لیے ویب پورٹل اور موبائل ایپ کی ترقی۔

یہ معلومات ثقافت اور سیاحت کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

فن و ثقافت کے فروغ کے لیے مالی امداد کی اسکیم کی تفصیلات اور اسکیم کے لیے مختص کیے گئے فنڈز کی تفصیلات کو ضمیمہ کے طور پر منسلک کیا گیا ہے۔

 جدول

فن کے فروغ کے لیے مالی امداد کی اسکیم کی تفصیلات

اور ثقافت اور اسکیم کے لیے مختص فنڈز کی تفصیلات

فن اور ثقافت کے فروغ کے لیے مالی امداد: اس اسکیم میں درج ذیل ذیلی اجزاء ہیں:

قومی موجودگی کے ساتھ ثقافتی تنظیموں کو مالی اعانت

اس اسکیم کے جزو کا مقصد ملک بھر میں فن اور ثقافت کے فروغ میں شامل ثقافتی تنظیموں کو فروغ دینا اور ان کی مدد کرنا ہے۔ یہ گرانٹ ایسی تنظیموں کو دی جاتی ہے جن کے پاس ایک مناسب انتظامی ادارہ ہے، جو ہندوستان میں رجسٹرڈ ہے۔ اس کے آپریشن میں قومی موجودگی کے ساتھ پین انڈیا کردار کا ہونا؛ مناسب کام کرنے کی طاقت؛ اور ثقافتی سرگرمیوں پر گزشتہ 5 سالوں میں سے 3 کے دوران 1 کروڑ یا اس سے زیادہ خرچ کر چکے ہیں۔ اس اسکیم کے تحت گرانٹ کی مقدار 1.00 کروڑ روپے ہے جسے غیر معمولی معاملات میں 5.00 کروڑ روپے تک بڑھایا جا سکتا ہے۔

ثقافتی فنکشن اور پروڈکشن گرانٹ (سی ایف پی جی)

اس اسکیم کے جزو کا مقصد این جی اوز/ سوسائٹیز/ ٹرسٹ/ یونیورسٹیز وغیرہ کو سیمینارز، کانفرنس، ریسرچ، ورکشاپس، فیسٹیولز، نمائشوں، سمپوزیا، رقص کی تیاری، ڈرامہ تھیٹر، موسیقی وغیرہ کے لیے مالی مدد فراہم کرنا ہے۔ اس اسکیم کے تحت گرانٹ ایک تنظیم کے لیے 5 لاکھ روپے ہے غیر معمولی معاملات میں جسے بڑھا کر20.00 لاکھ روپے تک کیا جا سکتا ہے۔

ہمالیہ کے ثقافتی ورثے کے تحفظ اور ترقی کے لیے مالی امداد

 اس اسکیم کے جزو کا مقصد تحقیق، تربیت اور آڈیو ویژول پروگراموں کے ذریعے بیداری سے ہمالیہ کے ثقافتی ورثے کو فروغ دینا اور محفوظ کرنا ہے۔ ہمالیائی خطے کے تحت آنے والی ریاستوں یعنی جموں و کشمیر، ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، سکم اور اروناچل پردیش میں تنظیموں کو مالی مدد فراہم کی جاتی ہے۔ کسی تنظیم کے لیے گرانٹ کی مقدار 10.00 لاکھ روپے سالانہ ہے جسے غیر معمولی معاملات میں بڑھا کر 30.00 لاکھ روپے تک کیا جا سکتا ہے۔

بدھ مت / تبتی تنظیم کے تحفظ اور ترقی کے لیے مالی اعانت

اس اسکیم کے تحت رضاکارانہ بدھ/تبتی تنظیموں کو جزوی مالی امداد فراہم کی جاتی ہے جن میں خانقاہیں شامل ہیں جو بدھ/تبتی ثقافتی اور روایت اور متعلقہ شعبوں میں تحقیق کے فروغ اور سائنسی ترقی میں مصروف ہیں۔ اسکیم کے جزو کے تحت فنڈنگ ​​کی مقدار 30.00 لاکھ روپے ہے۔ کسی تنظیم کے لیے فی سال جسے غیر معمولی معاملات میں 1.00 کروڑ تک بڑھایا جا سکتا ہے۔

اسٹوڈیو تھیٹر سمیت تعمیراتی گرانٹس کے لیے مالی اعانت

اس اسکیم کے جزو کا مقصد این جی او، ٹرسٹ، سوسائٹیز، حکومت کو مالی مدد فراہم کرنا ہے۔ ثقافتی انفراسٹرکچر (یعنی اسٹوڈیو تھیٹر، آڈیٹوریم، ریہرسل ہال، کلاس روم وغیرہ) کی تخلیق کے لیے اسپانسر شدہ باڈیز، یونیورسٹی، کالج وغیرہ اور الیکٹریکل، ایئر کنڈیشنگ، صوتی، روشنی اور ساؤنڈ سسٹم وغیرہ جیسی سہولیات کی فراہمی۔ اس اسکیم کے جزو کے تحت، گرانٹ کی زیادہ سے زیادہ رقم بڑے شہروں میں 50 لاکھ روپے اور چھوٹے شہروں میں 25 لاکھ روپے تک ہے۔

اتحادی ثقافتی سرگرمیوں کے لیے مالی اعانت

اس اسکیم کے جزو کا مقصد تمام اہل تنظیموں کو اثاثوں کی تخلیق کے لیے مالی مدد فراہم کرنا ہے تاکہ الائیڈ ثقافتی سرگرمیوں کے لیے صوتی و بصری سرگرمیوں  کو بڑھایا جا سکے تاکہ کھلے/بند علاقوں/اسپیسز میں مستقل بنیادوں پر اور تہواروں کے دوران براہ راست پرفارمنس کا پہلا تجربہ فراہم کیا جا سکے۔  اسکیم کے جزو کے تحت زیادہ سے زیادہ امداد، بشمول قابل اطلاق ڈیوٹی اور ٹیکس اور آپریشن اور مینٹیننس (اواینڈ ایم ) جس کی لاگت پانچ سال تک ہوگی، اس طرح ہوگی: - (i) آڈیو: 1.00 کروڑ روپے؛ (ii) آڈیو ویڈیو: 1.50 کروڑ روپے۔

گھریلو تہوار اور میلے

اس اسکیم کا مقصد وزارت ثقافت کے زیر اہتمام ’راشٹریہ سنسکرت مہوتسو‘ کے انعقاد میں مدد فراہم کرنا ہے۔

غیر محسوس ثقافتی ورثے کی حفاظت کے لیے اسکیم:

یہ اسکیم وزارت ثقافت کی طرف سے 2013 میں ملک کے غیر محسوس ثقافتی ورثے اور متنوع ثقافتی روایات کے تحفظ کے لیے شروع کی گئی تھی جس کا مقصد مختلف اداروں، گروپوں، این جی اوز وغیرہ کو دوبارہ زندہ کرنا اور ان کو زندہ کرنا ہے تاکہ وہ سرگرمیوں/ منصوبوں میں مشغول ہو سکیں۔ ہندوستان کے غیر محسوس ثقافتی ورثے کو مضبوطی، تحفظ، اور فروغ دینا ہے۔

 

مالی امداد کی اسکیم کے تحت مالی اعانت  کے فروغ کے لیے گزشتہ 5 سالوں کے دوران مختص کیے گئے فنڈز کی تفصیلات درج ذیل ہیں:-

نمبر شمار

مالی سال

مختص فنڈ (لاکھ روپے میں)

آر ای کے مطابق

  1.  

2019-20

7227.65

  1.  

2020-21

8511.00

  1.  

2021-22

9878.55

  1.  

2022-23

11608.00

  1.  

2023-24

7140.26

****

ش ح ۔ ا م    ۔  ر ا۔

 (U: 8760)



(Release ID: 2037190) Visitor Counter : 12


Read this release in: English , Hindi