الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

اٹھارہ اعشاریہ پانچ چھ لاکھ سے زیادہ امیدواروں كا آئی ٹی افرادی قوت کی ری اسکلنگ/اپ اسکلنگ کے لیے ’فیوچر اسکلز پرائم‘ پر اندراج


مصنوعی ذہانت کے لیے سینٹرز آف ایکسیلنس کی اسکیم کے تحت اسٹارٹ اپس کی حمایت مینوفیکچرنگ کمپنیوں کے استعمال کے لیے مصنوعی ذہانت پر مبنی ٹولز اور ایپلی کیشنز تیار کرنے کے لیے  کی جارہی ہے

آٹھویں سے بارہویں جماعت کے طالب علم کو 'یووائی' کے تحت ایک جامع انداز میں مصنوعی ذہانت كی ٹیکنالوجی اور سماجی مہارتوں کے ساتھ فعال کیا جا رہا ہے

Posted On: 24 JUL 2024 5:49PM by PIB Delhi

حکومت اگلی دہائی کوانڈیا ٹیکڈےتصور كرتی ہے۔ پچھلے 9 سالوں میں ہندوستان اپنے شہریوں کی زندگیوں کو فائدہ پہنچانے اور بدلنے کے لیے ٹیکنالوجیز تیار کرنے والا ایک ممتاز ملک بن گیا ہے۔ حالیہ رپورٹس کے مطابق ہندوستان مصنوعی ذہانت اور ہنر کے عمل دخل میں آگے بڑھ رہا ہے۔اسٹینفورڈ اے آئی انڈیکس 2024 اس بات پر روشنی ڈالتا ہے کہ ہندوستان عالمی سطح پر اے آئی مہارت کی رسائی کی شرح اور اے آئی ٹیلنٹ کے ارتکاز میں سرفہرست ہے۔ ہندوستان کی اے آئی مہارت کی رسائی کو 2.8 درجہ دیا گیا ہے جو امریکہ (2.2) اور جرمنی (1.9) کو پیچھے چھوڑتا ہے۔ علاوہ ازیں ہندوستان کے اے آئی ذہانت کے ارتکاز میں 2016 سے 263 فیصد اضافے کے ساتھ نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ بی سی جی-نیسكوم رپورٹ 2024 کے مطابق، ہندوستان میں اے آئی مارکیٹ مضبوط ترقی پر ہے، جس کا تخمینہ 25-35 فیصد کی کمپاؤنڈ اینول گروتھ ریٹ  پر ہے۔

آئی ٹی افرادی قوت کی ری اسکلنگ/اپ اسکلنگ کے لیے 'فیوچر اسکلز پرائم'

اے آئی كے نتیجے میں  کچھ معمول کی ملازمتیں خودكار بن سكتی ہیں لیکن اس کے نتیجے میں مختلف ڈیٹا سائنس، ڈیٹا کیوریشن وغیرہ میں ملازمتوں كے مواقع  پیدا ہوں گے۔ اس کے لیے دوبارہ ہنر مندی اور اپ سکلنگ کی ضرورت ہوگی جس کے لیے الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت  نے مصنوعی ذہانت سمیت 10 نئی/ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں ملازمت کے لیے آئی ٹی افرادی قوت کی ری اسکلنگ/اپ-ہنر مندی کے لیے 'فیوچر اسکلز پرائم' کا ایک پروگرام شروع کیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت اب تک 18.56 لاکھ+ امیدواروں نے 'فیوچر اسکلز پرائم' پورٹل پر سائن اپ کیا ہے، جن میں سے 3.37 لاکھ سے زیادہ امیدوار اپنا کورس مکمل کر چکے ہیں۔

مصنوعی ذہانت کے لیے سینٹرز آف ایکسی لینس

مصنوعی ذہانت کے لیے سینٹرز آف ایکسی لینس کی اسکیم کے تحت جس کا نفاذ وزارت نے نیسكوم ، اسٹارٹ اپس کے ساتھ شراکت میں کیا ہے۔ اے آئی پر مبنی ٹولز اور ایپلی کیشنز تیار کرنے کے لیے معاون ہیں جو مینوفیکچرنگ کمپنیوں کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ اس طرح کے کئی حل مینوفیکچرنگ سیکٹر میں کمپنیوں کی طرف سے لگائے گئے ہیں۔

'یووائی: نوجوانان برائے ترقی و فروغ'

وزارت كے  نیشنل ای-گورننس ڈویژن  نے اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر، 'نوجوانان براءے ترقی و فروغ' کو نافذ کیا ہے- یہ اسکول کے طلبہ کے لیے ایک قومی پروگرام ہے جس کا مقصد اسکول کے طلبہ کو 8ویں جماعت سے لے کر بارہویں کلاس تک قابل بنانا ہے۔  یہ پروگرام نوجوانوں کو 8 موضوعاتی شعبوں- کرشی، آروگیہ، شکشا، پریوارن، پریواہن، گرامین وکاس، اسمارٹ سٹیز اور ودھی اور نیائے میں اے آئی مہارتوں کو سیکھنے اور لاگو کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔

یہ معلومات الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے وزیر مملکت جناب جیتن پرساد نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم كیں۔

******

 

 

U.No:8669

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 2036567) Visitor Counter : 3


Read this release in: English , Hindi