ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
ہنر مندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب جینت چودھری نے بجٹ 2024 پر خطاب کیا
Posted On:
24 JUL 2024 1:17PM by PIB Delhi
میں وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن کو آگے کی سوچ رکھنے والا مرکزی بجٹ 2024 پیش کرنے کے لیے تہہ دل سے تعریف کرتا ہوں، جو عالمی غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر جامع ترقی اور لچک پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ یہ بجٹ ہر ہندوستانی، خاص طور پر غریب ، مہیلا (خواتین)، یووا (نوجوان)، اور انّ داتا (کسان) کو بااختیار بنانے کے لیے حکومت کے غیرمتزلزل عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔
مرکزی بجٹ 2024 ایک خوشحال اور جامع ہندوستان کے لیے ایک جامع خاکہ ہے۔ یہ ہماری اجتماعی اُمنگوں اور اس بات کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کرتا ہے کہ ہر ہندوستانی اپنی زندگی کے مقاصد اور خوابوں کو حاصل کرے۔ ہم مل کر ایک لچکدار، ہنر مند اور بااختیار ملک کی تعمیر جاری رکھیں گے۔
ہنر مندی اور روزگار کے اقدامات
حالیہ بجٹ ایک دوراندیش اور امیدافزا نقطہ نظر کی عکاسی کرتا ہے، جس میں اہم شعبوں جیسے کہ روزگار، ہنر مندی، ایم ایس ایم ایز، اور متوسط طبقے کی مدد کو ترجیح دی گئی ہے۔ عزت مآب وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے وزیر اعظم کے پیکیج کی نقاب کشائی کی ہے، جس میں پانچ کلیدی اسکیمیں اور اقدامات شامل ہیں جن کا مقصد روزگار اور ہنر مندی کے خاطر خواہ مواقع پیدا کرنا ہے۔ یہ امنگوں سے پُر پیکیج اگلے پانچ سالوں میں 4.1 کروڑ نوجوانوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے تیار ہے، جس کو مرکزی تخمینہ جاتی 2 لاکھ کروڑ روپے کی حمایت حاصل ہے۔
مزید برآں، بجٹ میں 1.48 لاکھ کروڑ روپئے، خاص طورپر تعلیم، روزگار اور ہنر مندی کے لئے مختص کیے گئے ہیں، جو ان اہم شعبوں کے لیے حکومت کے عزم کو واضح کرتے ہیں۔ اس سال کے بجٹ کی نمایاں خصوصیات میں سے ایک تین روزگار سے منسلک ترغیباتی اسکیموں کا تعارف ہے۔ یہ اسکیمیں اجتماعی ترقی اور خوشحالی کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم اقدام کی نمائندگی کرتی ہیں، کیونکہ یہ مراعات کو روزگار کے مواقع سے براہ راست جوڑنے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہیں، اس طرح اس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ اقتصادی ترقی کے فوائد وسیع پیمانے پر شیئر کئے جائیں۔
ان اسٹریٹجک شعبوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، حکومت کا مقصد ایک مضبوط ماحولیاتی نظام بنانا ہے جو نہ صرف موجودہ روزگار کے چیلنجوں سے نمٹےبلکہ نوجوانوں کو تیزی سے بدلتی ہوئی روزگار کی منڈی میں پھلنے پھولنے کے لیے ضروری مہارتوں سے بھی آراستہ کرے۔ یہ اقدامات ایم ایس ایم ای سیکٹر کی حوصلہ افزائی، افرادی قوت کی ملازمت کو بڑھانے اور متوسط طبقے کو انتہائی ضروری مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں، جو بالآخر ملک کے لیے جامع ترقی اور پائیدار ترقی کو آگے بڑھاتے ہیں۔
اسکیم اے: فریشرز کے لیے ایک ماہ کی اجرت
یہ اقدام باضابطہ افرادی قوت میں شامل ہونے پر ایک ماہ کی اجرت فراہم کرتا ہے، جس کی مدد براہ راست بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) سے ملتی ہے جو ایک ماہ کی تنخواہ (15000 روپئے) کے برابر تین قسطوں میں ادا کی جاتی ہے۔ ماہانہ 1 لاکھ روپئےکی تنخواہ کی حد کے ساتھ، اس اسکیم کا مقصد پہلی بار افرادی قوت میں داخل ہونے والے 210 لاکھ نوجوانوں کی مدد کرنا ہے۔
اسکیم بی: مینوفیکچرنگ میں ملازمت کی تخلیق
پہلی بار کام کرنے والے ملازمین کو ہدف بناتے ہوئے، یہ اسکیم مینوفیکچرنگ سیکٹر میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ یہ ملازمت کے پہلے چار سالوں کے دوران ملازمین اور آجروں دونوں کے لیے ایمپلائز پی ایف آرگنائزیشن (ای پی ایف او) کے تعاون سے متعلق ترغیبات پیش کرتا ہے، جو اس اہم شعبے میں ملازمت میں خاطر خواہ اضافہ کرتا ہے۔
اسکیم سی : آجروں کو سپورٹ
تمام شعبوں میں 30 لاکھ نوجوانوں اور اضافی روزگار کو فائدہ پہنچانے کی توقع کے ساتھ یہ اسکیم آجروں کو ہر اضافی ملازم کے ای پی ایف او شراکت کے لیے دو سال کے لیے ماہانہ 3,000 روپئے تک کی ادائیگی کرتی ہے۔ یہ اقدام 50 لاکھ لوگوں کے روزگار کی ترغیب دینے کے لیے مقرر کیا گیا ہے، جس سے روزگار کی مجموعی شرح میں اضافہ ہوگا۔
ہندوستان میں ہنرمندی کے لیے پیمانہ اور رفتار لانا
- پی ایم پیکج کے تحت مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم اگلے پانچ سالوں میں 20 لاکھ نوجوانوں کو ہنر مند بنائے گی۔
- حالیہ بجٹ کا اعلان خاطرخواہ مختص بجٹ کے ساتھ صنعتی تربیتی اداروں (آئی ٹی آئیز) کے لیے ایک تاریخی لمحہ کی بھی نشاندہی کرتا ہے جس کا مقصد ان کی جامع اپ گریڈیشن اور اضافہ ہے۔ اگلے پانچ سالوں میں، 1000 آئی ٹی آئیز کو ایک ہب اینڈ اسپوک ماڈل کے ذریعے جدید بنایا جائے گا، جس کی کل 60,000 کروڑ روپے کی لاگت سے تعاون کیا جائے گا۔ اس پہل میں ایک نئی مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم شامل ہے، جو ریاستوں اور صنعت کے اشتراک سے تیار کی گئی ہے، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ہنر مندی کے نتائج معیار اور مطابقت کے اعلیٰ معیار پر پورا اترتے ہیں۔ بجٹ کی تقسیم اس طرح ہے: حکومت ہند کی طرف سے 30,000 کروڑ، ریاستی حکومتوں سے 20,000 کروڑ، اور سی ایس آر فنڈنگ سمیت صنعت کے تعاون سے 10,000 کروڑ روپئے۔ اپ گریڈ میں موجودہ کورسز کو نئے سرے سے ڈیزائن کرنا، نئے کو متعارف کرانا، اور آ ئی ٹی آئیز ہب میں خصوصی مختصر مدت کے پروگرام پیش کرنا شامل ہوگا۔ مزید برآں، ٹرینر کی تربیت کے لیے پانچ قومی اداروں کی صلاحیت میں اضافہ کیا جائے گا۔ یہ پروگرام 20 لاکھ طلباء کو فائدہ پہنچانے کے لیے تیار ہے اورصنعت کی ضروریات کے ساتھ آئی ٹی آئی کی تربیت کو نمایاں طور پر بڑھاتا ہے اور افرادی قوت کی ترقی کے لیے ایک مضبوط راستہ بناتا ہے۔
- ماڈل اسکل لون اسکیم میں 7.5 لاکھ تک کے قرضوں کی سہولت کے لیے نظر ثانی کی جائے گی، جس میں حکومت کے فروغ یافتہ فنڈ کی ضمانت ہے۔ اس اقدام سے سالانہ 25,000 طلباء کو فائدہ پہنچنے کی امید ہے۔
اعلیٰ تعلیم کی حمایت کرنا
مزید برآں، گھریلو اداروں میں اعلیٰ تعلیم کے لیے 10 لاکھ روپئےتک کے قرضوں کے لیے مالی مدد کا اعلان کیا گیا ہے، جو ہمارے نوجوانوں کے لیے نئی راہیں کھول رہا ہے۔
ٹاپ کمپنیوں میں انٹرنشپ
- وزیر اعظم کے پیکج کے تحت پانچویں اسکیم نوجوانوں کے روزگار اور ہنرمندی کی ترقی کو بڑھانے کے لیے ایک حکمت عملی پر مبنی اقدام ہے جس کے ذریعے پانچ سالوں میں 1 کروڑ نوجوانوں کو 500 اعلیٰ کمپنیوں میں انٹرن شپ کی پیشکش کی گئی ہے۔ یہ پروگرام 5,000 روپئے فی مہینہ انٹرنشپ الاؤنس اور 6,000 روپئے کی یک وقتی امداد کے ساتھ 12 ماہ کے لئے ریئل لائف بزنس انکشاف مہیا کرتا ہے۔ حصہ لینے والی کمپنیاں اپنے سی ایس آر فنڈز سے تربیت کے اخراجات اور 10فیصد انٹرنشپ اخراجات کو پورا کریں گی۔
- یہ اسکیم تدریسی علم اور صنعت کی ضروریات کے درمیان فرق کو ختم کرتی ہے اور نوجوان افراد کو عملی تجربہ اور مالی مدد کے ذریعہ بااختیار بناتی ہے۔ یہ روزگار کی اہلیت کو بہتر بنانے، اقتصادی ترقی کو تحریک دینے، اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے وسیع اہداف کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔
خواتین کو بااختیار بنانا
ناری شکتی (خواتین کی طاقت) ہمیشہ نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کے وژن کا سنگ بنیاد رہی ہے۔ بجٹ 2024 میں خواتین کے لیے مخصوص ہنر مندی کے پروگراموں کے انعقاد کے لیے ہاسٹلز کے قیام اور شراکت داری کے ذریعے افرادی قوت میں خواتین کی شرکت کو بڑھانے کی ترجیح کو اجاگر کیا گیا ہے۔
ہنرمندی کے اجزاء کا دوسرا انضمام
کریٹیکل منرل مشن
ہم بجٹ 2024 میں اعلان کردہ کریٹیکل منرل مشن کے قیام کے ساتھ ہنر مند افرادی قوت تیار کرنے کے موقع کو تسلیم کرتے ہیں۔ یہ مشن ہماری ملکی پیداوار اور اہم معدنیات کی ری سائیکلنگ میں نمایاں اضافہ کرے گا اور ساتھ ہی بیرون ملک ضروری معدنی اثاثوں کے حصول میں بھی سہولت فراہم کرے گا۔
اعلی درجے کی تربیت اور مہارت کی نشوونما پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، ہمارا مقصد اپنی افرادی قوت کو اس اہم شعبے میں ٹیکنالوجی کی ترقی اور اختراعات کو آگے بڑھانے کے لیے درکار مہارت سے آراستہ کرنا ہے۔ یہ مشن نہ صرف معدنی تحفظ کو یقینی بنائے گا بلکہ روزگار کے بے شمار مواقع بھی پیدا کرے گا اور اقتصادی ترقی اور پائیدار ترقی کو فروغ دے گا۔
لیبر کے لیے خدمات
میں مزدوروں کے لیے خدمات کو بڑھانے کے لیے حکومت کے عزم کی بھی توثیق کرنا چاہوں گا، خاص طور پر روزگار اور ہنر مندی میں، جیسا کہ بجٹ 2024 میں اعلان کیا گیا ہے۔ دیگر پلیٹ فارمز کے ساتھ ای-شرم پورٹل کا جامع انضمام محنت کشوں کے لیے ایک ون اسٹاپ حل فراہم کرے گا۔ یہ اقدام متحرک لیبر مارکیٹ، ترقی پذیر مہارت کی ضروریات، اور ملازمت کے دستیاب کرداروں کو حل کرنے کے لیے اوپن آرکیٹیکچر ڈیٹا بیس کا فائدہ اٹھائے گا۔
ایک ایسا طریقہ کار بنا کر جو ملازمت کے خواہشمندوں کو ممکنہ آجروں اور ہنر فراہم کرنے والوں کے ساتھ جوڑتا ہے، ہم زیادہ موثر اور ذمہ دار افرادی قوت کی ترقی کے نظام کے لیے راہ ہموار کر رہے ہیں۔ یہ اقدام نہ صرف ہماری لیبر فورس کو سپورٹ کرتا ہے بلکہ تمام شعبوں میں معاشی ترقی اور اختراع کو بھی آگے بڑھاتا ہے۔
جامع انسانی وسائل کی ترقی اور سماجی انصاف
مرکزی بجٹ 2024 کی ترجیح 3 جامع انسانی وسائل کی ترقی اور سماجی انصاف پر توجہ مرکوز کرتی ہے، جو ہمارے نوجوانوں پر انقلابی تبدیلی کے لئے ایک مرحلہ طے کرتی ہے۔ تکمیل کا نقطہ نظر اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ تمام اہل افراد بشمول کسانوں، نوجوانوں، خواتین اور غریبوں کو جامع تعلیمی اور صحت کے پروگراموں کے ذریعے بااختیار بنایا جائے۔ ان کی صلاحیتوں کو بڑھا کر، ہم اپنے نوجوانوں کے لیے ہنر حاصل کرنے اور روزگار کے مواقع تلاش کرنے کے دروازے کھولتے ہیں۔
دستکاروں، کاریگروں، سیلف ہیلپ گروپس، اور کاروباریوں جیسے کہ پی ایم وشوکرما، پی ایم سواندھی، نیشنل لائیولی ہڈ مشنز، اور اسٹینڈ اپ انڈیا، کی حمایت کرنے والی اسکیموں کا تیزی سے نفاذ، اقتصادی سرگرمیوں کے لیے ایک مضبوط ماحولیاتی نظام تشکیل دے گا۔ مزید برآں، پوروودیہ اقدام کا مقصد مشرقی خطہ میں ہمہ جہت ترقی کو آگے بڑھانا ہے، خاص طور پر بہار، جھارکھنڈ، مغربی بنگال، اڈیشہ اور آندھرا پردیش جیسی ریاستوں کو فائدہ پہنچانا۔ امرتسر کولکتہ انڈسٹریل کوریڈور پر گیا میں ایک صنعتی نوڈ کی ترقی صنعتی ترقی کو مزید متحرک کرے گی اور ثقافتی ورثے کو اقتصادی ترقی کے ساتھ جوڑ ے گی۔
یہ اسٹریٹجک اقدامات نہ صرف جامع ترقی کو فروغ دیں گے بلکہ ہمارے نوجوانوں کو جدید معیشت میں ترقی کے لیے ضروری مہارتوں اور مواقع سے بھی آراستہ کریں گے۔
اختتام
پہلی بار، مرکزی بجٹ 2024 میں روزگار سے منسلک اسکیموں پر خاص توجہ دی گئی ہے، جس سے ہمارے ملک میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور ہنر مندی کو ترجیح دینے کے لیے ایک نئی مثال قائم کی گئی ہے۔ یہ ممتاز تاریخی بجٹ روزگار پیدا کرنے کے ساتھ ترغیبات کو براہ راست مربوط کرنے کے لئے اختراعی نقطہائے نظر کا تعارف پیش کرتا ہے اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ اقتصادی ترقی ہمارے نوجوانوں کے لیے حقیقی، ٹھوس مواقع میں تبدیل ہو جائے۔
************
ش ح۔ ا ک ۔ م ص
(U:8638 )
(Release ID: 2036343)
Visitor Counter : 73