جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
جناب پرہلاد جوشی نے ایک نئے ہندوستان کی تعمیر کے لیے این ڈی اے حکومت کی لگن کو اجاگر كرنے والےبجٹ کی ستائش کی جو خاص طور پر نوجوانوں میں ہندوستان کی صلاحیت پر اعتماد پیدا کرتا ہے
پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا سے مڈل کلاس، لوئر مڈل کلاس اور غریب لوگوں کو فائدہ پہنچے گا جو دنیا کی بہترین اسکیموں میں سے ایک ہے: جناب پرہلاد جوشی
Posted On:
23 JUL 2024 8:14PM by PIB Delhi
صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے بجٹ کی ستائش کی ہے جو ایک نئے ہندوستان کی تعمیر کے لیے این ڈی اے حکومت کی لگن کو اجاگر کرتا ہے۔
آج میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے جناب پرہلاد جوشی نے بجٹ میں تعلیم، روزگار اور ہنرمندی کے فروغ کو ترجیح دینے اور وکست بھارت کی راہ ہموار کرنے کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن کاشکریہ ادا کیا۔
ایم این آر ای سیکٹر کے بارے میں بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا کو زبردست حمایت ملی ہے جس میں 1.28 کروڑ سے زیادہ رجسٹریشن اور 14 لاکھ درخواستیں پہلے ہی جمع ہو چکی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ اسکیم چھتوں پر سولر پینلز کی تنصیب کو آسان بنانے کے لیے شروع کی گئی ہے جس سے ایک کروڑ كنبوں کو ماہانہ 300 یونٹ تک مفت بجلی تک رسائی حاصل ہو گی۔ جناب پرہلاد جوشی نے كہا کہ اس اسکیم سے مڈل کلاس، لوئر مڈل کلاس اور غریب لوگوں کو فائدہ پہنچے گا۔ یہ دنیا کی بہترین اسکیموں میں سے ایک ہے۔
مرکزی وزیر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ 25 اہم معدنیات پر کسٹم کی چھوٹ اور دو معدنیات پر بنیادی کسٹم ڈیوٹی کو کم کرنے سے اہم اور غیر ملکی معدنیات کی کان کنی کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے اہم معدنیات کی سپلائی چین کو ہموار کرنے کے وژن کو مزید تقویت ملے گی۔
جناب پرہلاد جوشی نے یہ بھی بتایا کہ وزیر خزانہ نے توانائی کی منتقلی کے راستوں پر ایک پالیسی دستاویز کا اعلان کیا ہے جو قابل تجدید توانائی پر توجہ مرکوز کرنے والی کثیر شعبہ جاتی دستاویز ہوگی۔
جناب پرہلاد جوشی نے کہا کہ بجٹ خاص طور پر نوجوانوں میں ہندوستان کی صلاحیتوں پر اعتماد پیدا کرتا ہے اور غیر مراعات یافتگان، خواتین اور کسانوں کے لیے جامع خوشحالی کے لیے اس کے عزم کو تقویت بخشتا ہے۔
*****
U.No:8621.
ش ح۔رف۔س ا
(Release ID: 2036092)
Visitor Counter : 44