وزارت دفاع

وزارت  دفاع کو  6.22 لاکھ کروڑ روپے مختص کیے گئے، جو ریگولر مرکزی بجٹ 2024-25  میں وزارتوں میں سب سے زیادہ رقم ہے اور مالی سال 2023-24 سے 4.79فیصد زیادہ ہے


 کیپٹل حصولیابی کے لیے 1.72 لاکھ کروڑ روپے مختص کئے گئے؛ گزارے کے لئے  اور آپریشنل تیاری کے واسطے  92088 کروڑ روپے مختص کئے گئے

دفاعی پنشن بجٹ کو بڑھاکر  1.41 لاکھ کروڑ روپے  کیا گیا ،ای سی ایچ ایس کے لیے 6968 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں

سرحدی سڑکوں کی ترقی کے لیے 6500 کروڑ روپے مختص اور  ساحلی سیکورٹی کے لیے 7651 کروڑ روپے

 اختراع کو فروغ دینے کے لیے مالی سال 2023-24 میں آئیڈیکس کے لیے بجٹ کی مختص رقم 115 کروڑ روپے سے بڑھا کر 518 کروڑ روپے کر دی گئی ہے

بجٹ ایک خوشحال اور خود  کفیل’وکست بھارت‘ کی طرف بڑھنے میں مدد کرے گا:  وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ

’’دفاعی بجٹ مسلح افواج کو مزید مضبوط کرے گا اور دفاع میں ’آتم نر بھرتا‘ کو تحریک فراہم کرے گا‘‘

Posted On: 23 JUL 2024 3:15PM by PIB Delhi

مالی سال  2024-25 کے ریگولر مرکزی بجٹ میں، وزارت دفاع کو 621940.85 کروڑ روپے (تقریباً 75 بلین امریکی ڈالر) مختص کیے گئے ہیں، جو وزارتوں میں سب سے زیادہ ہے۔ عبوری بجٹ کے دوران وزارت دفاع کو دی گئی مختص رقم کو برقرار رکھتے ہوئے، حکومت نے آئیڈیکس (ادیتی) اسکیم کے ساتھ اختراعی ٹیکنالوجیز کی تیز رفتار ترقی کے ذریعے دفاع میں اختراع پر 400 کروڑ روپے کی اضافی رقم مختص کی ہے۔

اس اسکیم کے ذریعے، وزارت دفاع ڈیف- ٹیک سولیوسن تیار کرنے اور ہندوستانی فوج کو اختراعی اور مقامی ٹیکنالوجیکل سولیوشن فراہم کرنے کے لیے اسٹارٹ اپس/ایم ایس ایم ای اور اختراع کاروں کے ساتھ  بات چیت کررہی  ہے۔ موجودہ آئیڈیکس رہنما خطوط کے مطابق فی درخواست گزار 25 کروڑ روپے کی بہتر حد (زیادہ سے زیادہ) کے ساتھ پروڈکٹ ڈیولپمنٹ بجٹ کے 50 فیصد تک کی گرانٹ دی جائے گی۔

مالی سال 2024-25 کے لیے دفاع کے واسطے مختص رقم تقریباً ایک لاکھ کروڑ روپے (18.43 فیصد)  مالی سال 2022-23 کے لیے مختص رقم سے زیادہ ہے اور مالی سال 2023-24 کی رقم  مختص سے 4.79 فیصد زیادہ ہے۔ اس میں سے 27.66 فیصد کا حصہ کیپٹل میں جاتا ہے۔ 14.82 فیصد گزارے اور آپریشنل تیاری پر محصول کے اخراجات کے لیے دیا جائے گا۔ تنخواہ اور الاؤنسز کے لیے 30.66 فیصد ؛ دفاعی پنشن کے لیے 22.70 فیصڈ، اور  وزارت دفاع کے تحت سول تنظیموں کے لیے 4.17 فیصد دیا جائے۔ کل مختص رقم یونین آف انڈیا کے بجٹی تخمینہ کا تقریباً 12.90 فیصد  ہے۔

اس مختص رقم کا مقصد دفاعی ٹکنالوجی اور مینوفیکچرنگ میں ’آتم نربھر تا‘ کو فروغ دینا اور مسلح افواج کو جدید ہتھیاروں/ پلیٹ فارمز سے لیس کرنا اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔

مرکز میں فورسز کی جدید کاری

قطعی طور پر، مالی سال 2024-25 کے لیے دفاعی افواج کے لیے کیپیٹل ہیڈ کے تحت بجٹ کی مختص رقم 1.72 لاکھ کروڑ روپے ہے، جو مالی سال 2022-23 کے اصل اخراجات سے 20.33 فیصد زیادہ ہے اور مالی سال 24-2023 کے نظرثانی شدہ مختص رقم  سے 9.40 فیصد زیادہ ہے۔  مختص رقم  کا مقصد موجودہ اور بعد کے مالی سال میں بگ ٹکٹ حصولیابی کے ذریعے قابلیت کے اہم خلا کو پُر کرنا ہے۔ بہتر بجٹ مختص  رقمہ منصوبہ بند  کیپٹل کے حصول پر سالانہ نقد رقم کی ضرورت کو پورا کرے گا جس کا مقصد مسلح افواج کو جدید ترین ٹیکنالوجی، مہلک ہتھیاروں، لڑاکا طیاروں، بحری جہازوں، آبدوزوں، پلیٹ فارمز، بغیر پائلٹ کے فضائی  وہیکلز، ڈرونز اسپیشلسٹ وہیکلز وغیرہ سے لیس کرنا ہے۔ ،

گھریلو صلاحیت کو مضبوط بنانا

وزارت دفاع نے اس مالی سال کے دوران گھریلو صنعتوں کے ذریعے خریداری کے لیے 105518.43 کروڑ روپے کے جدید  کاری بجٹ کا 75 فیصد مختص کیا ہے۔ اس کا جی ڈی پی، روزگار پیدا کرنے اور کیپٹل کی تشکیل پر بہت زیادہ اثر پڑے گا، اس طرح معیشت کو ایک محرک ملے گا۔

گزارے اور آپریشنل تیاری کے لیے بہتر مختص رقم

آپریشنل تیاریوں کے لیے مسلسل زیادہ رقم مختص کرنے سے مسلح افواج کے حوصلے بلند ہوتے ہیں جس کا واحد مقصد انہیں ہر وقت جنگ کے لیے تیار رکھنا ہے۔ حکومت نے اس مد کے تحت موجودہ مالی سال کے دوران 92088 کروڑ روپے مختص کیے ہیں، جو مالی سال 2022-23 کے بجٹ کی مختص رقم سے 48 فیصد زیادہ ہے۔ اس کا مقصد  طیاروں اور  پانی کے  جہازوں سمیت تمام پلیٹ فارمز کو بہترین دیکھ بھال کی سہولیات اور سپورٹ سسٹم فراہم کرنا ہے۔ یہ گولہ بارود کی خریداری میں سہولت فراہم کرے گا؛ سیکیورٹی کی صورتحال کے مطابق وسائل اور اہلکاروں کی نقل و حرکت اور کسی بھی غیر متوقع صورتحال کے لیے آگے کے علاقوں میں تعیناتی کو مضبوط بنانے کی سہولت فراہم کرے۔

سابق فوجیوں کو صحت  دیکھ ریکھ کی بہتر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا

حکومت سابق فوجیوں کی معاون صحت اسکیم (ای سی ایچ سی) کے لیے بہتر مختص کے ذریعے سابق فوجیوں اور ان کے زیر کفالت افراد کو صحت دیکھ ریکھ کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے ۔ مالی سال 2024-25 کے ریگولر بجٹ میں، ای سی ایچ ایس کو 6968 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جو کہ پچھلے سال کی مختص رقم سے 28 فیصد زیادہ ہے۔ یہ مالی سال 2023-24 کے دوران نظرثانی شدہ تخمینہ کے مرحلے میں نمایاں طور پر زیادہ مختص  رقم کے مطابق ہے جب ای سی ایچ  ایس کے لئے مختص رقسم کو  بجٹ تخمینے 70 فیصد کا اضافہ کیا گیا تھا۔

اسٹریٹجک ضروریات کے لیے سرحدی انفراسٹرکچر کو مضبوط کرنا

حکومت سرحدی علاقوں میں آخری میل کنکٹ وٹی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اسٹریٹجک لحاظ سے اہم  پروجیکٹوں کو انجام دینے میں شامل ایجنسیوں کو زیادہ مختص  رقم کے ذریعے سرحدی انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے اپنے عزم پر قائم ہے۔ اس کوشش میں، 2024-25 کے بجٹ تخمینے (بی ای) کے لیے کیپٹل کے تحت بارڈر روڈ آرگنائزیشنز (بی آر او) کے لیے بجٹ کی مختص رقم 6500 کروڑ روپے کی گئی ہے، جو کہ مالی سال 2023-24 کے لیے مختص کردہ رقم سے 30 فیصد زیادہ ہے اور  مالی سال 21-22 کی مختص رقم  سے 160 فیصد زیادہ ہے۔

اس سال بجٹ کے دوران کی گئی مالیاتی فراہمی سرحدی علاقوں میں اسٹریٹجک انفراسٹرکچر کی ترقی کو فروغ دے گی، جبکہ اس خطے میں سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ  ملے گا۔ لداخ میں 13700 فٹ کی بلندی پر نیوما ایئرفیلڈ کی ترقی، انڈمان اور نکوبار جزائر میں ہندوستان کی سب سے جنوبی پنچایت سے مستقل پل کنکٹی وٹی، ہماچل پردیش میں 4.1 کلومیٹر اسٹریٹجک لحاظ سے اہم شنکو لا سرنگ، اروناچل پردیش میں نیچیفو سرنگ اور بہت سے دوسرے  پروجیکٹوں کےلئے بھی اس مختص رقسم سے فنڈ فراہم کرایا جائے گا۔

انڈین کوسٹ گارڈ کی صلاحیت کو بڑھانا

اس مالی سال 2024-25 کے لیے انڈین کوسٹ گارڈ (آئی سی جی) کے لیے مختص رقم 7651.80 کروڑ روپے ہے، جو مالی سال 2023-24 کی مختص رقم سے 6.31 فیصد زیادہ ہے۔ اس میں سے، 3500 کروڑ روپے صرف  کیپٹل اخراجات پر خرچ کیے جائیں گے، ابھرتے ہوئے سمندری چیلنجوں سے نمٹنے اور دیگر ممالک کو انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے آئی سی جی کے ساز و سامان میں اضافہ کرنا ہے۔ یہ مختص  رقم تیزی سے چلنے والی گشتی گاڑیوں/انٹرسیپٹرز، پیشگی الیکٹرانک نگرانی کے نظام اور ہتھیاروں کے حصول میں سہولت فراہم کرے گی۔

تحقیق اور اختراع کے ذریعے خودکفیلی

ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) کے لیے بجٹ  میں مختص رقم میں  مالی  بڑھاکر سال 2023-24 میں 23263.89 کروڑ روپے  کردی گئی ہے جوکہ  مالی سال 2024-25 میں 23855 کروڑ روپے تھی۔ اس مختص رقم میں سے، 13208 کروڑ روپے کا بڑا حصہ کیپٹل اخراجات کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ یہ ڈی آر ڈی او کو نئی ٹیکنالوجی تیار کرنے میں مالی طور پر مضبوط کرے گا جس میں بنیادی تحقیق  اور  ڈیولپمنٹ کم  پروڈکشن پارٹنر کے ذریعے پرائیویٹ پارٹیوں کو مدد فراہم کرانے پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ فنڈ (ٹی ڈی ایف) اسکیم کے لیے مختص رقم 60 کروڑ روپے ہے جو خاص طور پر نئے اسٹارٹ اپس، ایم ایس ایم ای اور اکیڈمی کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جو نوجوان روشن ذہنوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں جو اختراعات میں دلچسپی رکھتے ہیں اور ڈی آر ڈی او کے ساتھ مل کر مخصوص ٹیکنالوجی تیار کرتے ہیں۔

حکومت نے مالی سال 2023-24 کے دوران آئیڈیکس کے ذریعے دفاع میں اختراع پر مختص رقم کو 115 کروڑ روپے سے بڑھا کر رواں مالی سال میں 518 کروڑ روپے کر دیا ہے، جس سے ڈیف ٹیک سلوشنز تیار کرنے میں اسٹارٹ اپس/ ایم ایس ایم ای/ اختراع کاروں کو فروغ ملے گا اور روشن دماغ نوجوانوں کو مدعو کیا جائے گا۔

دفاعی پنشن بجٹ کو بڑھاکر 1.41 لاکھ کروڑ روپے  کیا گیا

دفاعی پنشن کی مد میں کل بجٹ میں مختص رقم 141205 کروڑ روپے ہے جو کہ 2023-24 کے دوران مختص کی گئی رقم سے 2.17 فیصد زیادہ ہے۔ یہ پنشن انتظامیہ کے نظام  (رکشا) یا اسپرش  کے ذریعے اور دیگر پنشن تقسیم کرنے والے حکام کے ذریعے تقریباً 32 لاکھ پنشن یافتہ گان  کو ماہانہ بنیاد پر ادا کی جائے گی۔

رکشا منتری  جناب  راج ناتھ سنگھ نے مالی سال 2024-25 کے پورے سال کے بجٹ کو بہترین اور شاندار قرار دیا ہے، جو ایک خوشحال اور خود کفیل ’وکست بھارت‘کی طرف بڑھنے میں مدد کرے گا۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں، انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے جامع اور تیز رفتار ترقی کے وژن سے متاثر ہو کر، بجٹ ملک کی اقتصادی تبدیلی کو تیز کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ 2027 تک ہندوستان کو پانچ ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے میں ایک طویل سفر طے کرے گا۔

وزارتی دفاع کو  مختص کی گئی رقم کے بارے میں  جناب راج ناتھ سنگھ نے اعتماد ظاہر کیا کہ 172000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے مسلح افواج کی صلاحیتوں کو مزید تقویت ملے گی۔ انہوں نے یہ بھی امید ظاہر کی کہ گھریلو کیپٹل حصولیابی کے لیے 105518.43 کروڑ روپے مختص کرنے سے دفاع میں’آتم نربھرتا‘ کو مزید تقویت ملے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ا  گ۔ن ا۔

U- 8608



(Release ID: 2036031) Visitor Counter : 7


Read this release in: English , Hindi , Odia