عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

قابل ذکر کامیابی کی کہانیوں کے ساتھ سی پی جی آراے ایم ایس میں شکایات حل


یکم سے 18 جولائی 2024 تک مرکزی وزارتوں؍محکموں کے ذریعے 1,43,650 عوامی شکایات کا ازالہ کیا گیا

یكم سے 18 جولائی 2024 تک ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے 38,934 عوامی شکایات کا ازالہ کیا گیا

Posted On: 19 JUL 2024 8:33PM by PIB Delhi

انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے  نے یكم سے 18 جولائی 2024 کے درمیان دور کی گئی شکایات کی ایک فہرست جاری کی۔ اس کے مطابق مرکزی وزارتوں/ محکموں کے ذریعے 1,43,650 شکایات کا ازالہ کیا گیا اور 38,934 شکایات کا ازالہ ریاستوں اور مركزی خطوں  نے کیا۔

یکم سے 18 جولائی 2024 تک کی مدت کے لیے شکایات کے ازالے کے لیے سرفہرست 5 وزارتیں/محکمے درج ذیل ہیں:

نمبر شمار

وزارت اور محكموں كے نام

ٹوٹل ڈسپوزل

1

محکمہ دیہی ترقی

75,853

2

وزارت محنت اور روزگار

9,076

3

محکمہ مالیاتی خدمات (بینکنگ ڈویژن)

7,561

4

محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود

6,050

5

سینٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکس (انکم ٹیکس)

4,737

یكم سے 18 جولائی 2024 تک کی مدت کے لیے شکایات کے ازالے کے لیے سرفہرست 5 ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے درج ذیل ہیں:

نمبر شمار

ریاستوں كے نام

ٹوٹل ڈسپوزل

1

اتر پردیش

14,019

2

آسام

4,895

3

گجرات

3,405

4

ہریانہ

2,143

5

مدھیہ پردیش

1,964

مؤثر شکایات کے ازالے میں درج ذیل 4 کامیابی کی کہانیاں۔

جناب دیواج  کی شکایت-   اولا الیکٹرک اسکوٹر کی بکنگ کی واپسی۔ دیوراج  نے سی پی جی آر اے ایم ایس پورٹل پر محکمہ امور صارفین کے پاس 1,16,180 روپے کی تاخیر سے واپسی کے بارے میں شکایت درج کروائی جو الیکٹرک اسکوٹر کی بکنگ کے دوران غلطی سے ادا کر دیا گیا تھا۔ منسوخی اور کامیاب رقم کی واپسی کے پیغام کے باوجود، کوئی رقم کی واپسی موصول نہیں ہوئی۔ مسئلہ حل ہو گیا اور شکایت درج کرنے کے 4 دنوں کے اندر رقم کی واپسی پر کارروائی کی گئی۔

سری رام کرشنا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے جزوی رقم کی واپسی اور سرٹیفکیٹ کی واپسی میں تاخیر سے متعلق شکایت كی۔ انہوں نے 8 ستمبر 2023 کو کوئمبٹور کے سری رام کرشنا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں اپنے بیٹے کو داخل کرایا، لیکن فاصلے کی وجہ سے وہ اسے واپس لے گءے۔ 105,000 روپے ادا کرنے اور سرٹیفکیٹس واپس کرنے کی درخواست کرنے کے بعد، انہیں صرف 86,000 روپے بطور ریفنڈ ملے اور انہیں سرٹیفکیٹس حاصل کرنے میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے بعد شہری نے  پورٹل پر شکایت درج کرائی اور مسئلہ حل ہو گیا اور شہری کو مکمل رقم کی واپسی مل گئی۔

جناب بیجوئے کمار بارک كی شكایت - قرض کی منتقلی کے لیے پری کلوزر/این او سی جاری کرنے میں تاخیر۔ جناب بیجوئے کمار بارک اور محترمہ کبیتا بارک كو جن کے پاس پی این بی ہاؤسنگ فائنانس لمیٹڈ سے 42,00,000 روپے کا غیر ہاؤسنگ قرض تھا،  شرح سود میں اضافے کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے قرض ایچ ڈی ایف سی بینک کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا اور پری کلوز/این او سی کے لیے درخواست دی لیکن تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے بعد انہوں نے متعلقہ پورٹل پر شکایت درج کرنے کا فیصلہ کیا اور شکایت درج کرنے کے 24 دنوں کے اندر این ایچ بی کی مداخلت کے ساتھ پی این بی ہاؤسنگ فنانس نے مارچ 2024 میں قرض کو بند كرنے کا بیان جاری کیا اور 1500 روپےپلس جی ایس ٹی  سوئچ فیس کے ساتھ نظر ثانی شدہ شرح سود کی پیشکش کی۔

جناب دیپک کمار کی شکایت- ایویلیوایشن ڈیوٹی کے لیے ٹی اے/ڈی اے کی ادائیگی میں تاخیر۔  شیلانگ کے ایک اسکول میں ایگزامینر اور پی جی ٹی کامرس جناب دیپک کمار نے گوہاٹی ریجنل آفس کے تحت سی بی ایس ای کلاس دوازدہم کے لیے تشخیصی ڈیوٹی انجام دی۔ اپنی ٹی اے/ڈی اے كی رقم وصول نہ کرنے کی متعدد درخواستوں کے بعد

 انہوں نے پورٹل پر شکایت درج کروائی۔ اس کی شکایت کو تسلیم کیا گیا اور شکایت درج کرنے کے  ایك  ماہ کے اندر حل کیا گیا اور اس بات کی تصدیق کر دی گئی کہ ٹی اے/ڈی اے کی ادائیگی کامیابی کے ساتھ عمل میں آئی ہے۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا



(Release ID: 2034585) Visitor Counter : 9


Read this release in: Tamil , English , Hindi