بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
شیامہ پرساد مکھرجی پورٹ، کولکتہ نے کولکتہ ڈاک سسٹم (کے ڈی ایس) میں چین کلکتہ سروس (سی سی ایس) کے افتتاح کا اعلان کیا
Posted On:
18 JUL 2024 8:00PM by PIB Delhi
شیامہ پرساد مکھرجی پورٹ، کولکتہ (ایس ایم پی کولکتہ)، پیسیفک انٹرنیشنل لائنز (پی آئی ایل) جو تین دہائیوں سے زیادہ عرصے سے فیڈر اور کنٹینر خدمات میں رہنما ہے کے ساتھ مل کر کولکتہ ڈاک سسٹم (کے ڈی ایس)میں چین کلکتہ سروس (سی سی ایس) کے افتتاح کا اعلان کرتاہے۔ چین سے کولکاتہ تک یہ پہلی براہ راست ہفتہ وار سروس مشرق بعید کی بندرگاہوں سے کولکتہ تک کم ٹرانزٹ اوقات کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرتی ہے، جس سے ہمارے متعلقہ فریقوں کے لیے رابطے اور کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے۔
سی سی ایس میں تین وقف شدہ جہاز پیش کیے جائیں گے - کوٹا ریا، کوٹا رکون، اور کوٹا راکیات - ہر ایک پر اوسطاً 622 ٹی ای یو کے پارسل لوڈ ہوں گے، جو خاص طور پر نچلے ڈرافٹ کے حالات کو نیویگیٹ کرنے کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔ یہ سروس صرف 10 سے 12 دن کی ٹرانزٹ مدت کا وعدہ کرتی ہے، جس سے لاجسٹک کارکردگی میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے اور ہندوستان اور نیپال میں صارفین کی ضروریات پوری ہوتی ہیں۔ راستے کے لیے بندرگاہ کی گردش میں شامل ہیں: زیامین - شیکو - سنگاپور - کولکتہ - سنگاپور - زیامین، جن کا مقصد مضبوط کنیکٹیویٹی فراہم کرنا اور خطے میں تجارتی ترقی کو فروغ دینا ہے۔
اس سروس روٹ کے افتتاحی جہاز، ایم/وی کوٹا راکیت کا آج یعنی 18.7.2024 کو کولکاتہ ڈاک سسٹم میں ڈپٹی چیئرمین، ایس ایم پی کے، جناب سمراٹ راہی نے خیرمقدم کیا۔ ٹریفک مینیجر جناب آر ایس راجہنس اور کے ڈی ایس کے دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔ پہلا سفر 25 جولائی 2024 کو کوٹا رکون کے بعد ہوگا۔ یہ ہفتہ وار سروس مغربی بنگال، اڈیشہ، چھتیس گڑھ، بہار، ہندوستان کی شمال مشرقی ریاستوں کے ساتھ ساتھ نیپال اور بھوٹان میں بڑھتی ہوئی برآمد-درآمد(ایگزم) تجارت کے لیے شپنگ کی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے تیار ہے ۔
اس کامیابی کے پیچھے ٹیم کے ڈی ایس کو مبارکباد دیتے ہوئے، شیامہ پرساد مکھرجی پورٹ، کولکتہ کے چیئرپرسن، جناب راتھندر رمن نے کہا کہ، "اس پیش رفت کے مطابق، ہم نے مالی سال 25-2024 کے لیے موثر، جہازوں کی کالوں اور کنٹینر آپریشنز کو متحرک کرنے کے لیے ایک رعایتی اسکیم کا منصوبہ بنایا ہے۔ "
جناب رمن نے مزید کہا کہ، "سی سی ایس کے متعارف ہونے کے ساتھ، یہ توقع کی جاتی ہے کہ کے ڈی ایس پر نمٹائے جانے والے کنٹینر ٹریفک کے حجم میں خاطر خواہ اضافہ دیکھنے میں آئے گا، جس سے شرح نمو میں اضافہ ہوگا۔"
********
ش ح۔ اک ۔م ص
(U: 8448)
(Release ID: 2034347)
Visitor Counter : 24