عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ مشترکہ مسائل اور چیلنجوں کو بہترین طور طریقوں اور علم و معلومات  کے باہمی تبادلے کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے


ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بنگلہ دیش کے 16 ڈپٹی کمشنروں کے ساتھ بات چیت کی جنہوں نے این سی جی جی کی طرف سے پبلک پالیسی اور حکمرانی پر خصوصی صلاحیت سازی کے پروگرام میں شرکت کی

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ ہندوستان کے ترقیاتی پروگراموں جیسے پی ایم آواس، آیوشمان بھارت، سی پی جی آر ایم ایس، سوامتوا  پر بنگلہ دیش میں عمل کیا جا رہا ہے اور رول ماڈل کے طور پر کام کیا جا رہا ہے

جڑواں اضلاع کی نشاندہی کریں - ہندوستان اور بنگلہ دیش سے ایک ایک ضلع ،جس میں ایک جیسے مسائل ہیں جیسے بیماریوں کی حکمرانی کے مسائل یا ٹپوگرافیکل چیلنجز۔ اوراس کے حل کے لیے  تعاون کریں اور بہترین  طور طریقوں کا تبادلہ کریں: ڈاکٹر سنگھ

‘‘وزیر اعظم نریندر مودی کی ‘پڑوس  پہلے کی پالیسی’ نے صلاحیت سازی ، بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر مشترکہ تعاون، اور عوام سے عوام کے رابطے میں اضافہ کے ذریعے ہند-بنگلہ دیش تعلقات کو مضبوط کیا ہے’’

Posted On: 18 JUL 2024 6:25PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج سی ایس او آئی ، نئی دہلی  میں کہا ہے کہ مشترکہ مسائل اور چیلنجوں کو بہترین طور طریقوں اور علم و معلومات  کے باہمی تبادلے کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے اس موقع پر  بنگلہ دیش کے 16 ڈپٹی کمشنروں کے ساتھ بات چیت کی جنہوں نے این سی جی جی کی طرف سے پبلک پالیسی اور حکمرانی پر خصوصی صلاحیت سازی کے پروگرام میں شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001MOZH.jpg

سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر (آزادانہ چارج) ، ارضیاتی سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، پی ایم او ، ایٹمی توانائی کے محکمے  اور خلا سے متعلق محکمے کے وزیر مملکت ، عملے ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کے ترقیاتی پروگراموں جیسے پی ایم آواس، آیوشمان بھارت، سی پی جی آر ایم ایس، سوامتوا  پر بنگلہ دیش میں عمل کیا جا رہا ہے اور رول ماڈل کے طور پر کام کیا جا رہا ہے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا کہ ‘‘ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان ثقافتی، لسانی اور تہذیبی رشتوں کے  گہرے  تاریخی تعلقات ہیں۔یہ دیکھ کر خوشی ہوئی ہےکہ یہاں بنگلہ دیش کے ذہین  سینئر سول سرونٹس این سی جی جی کی طرف سے کرائے جا رہے  صلاحیت سازی کے پروگرام میں شرکت کررہے ہیں۔’’ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان نے بنگلہ دیش کے ساتھ باہمی اعتماد، مساوات اور افہام و تفہیم کے تعلقات کو مسلسل برقرار رکھا ہے۔ انہوں نے اس بات کا  بھی ذکر کیا کہ ہندوستان کی آزادی سے قبل بھی بنگال نے ملک کو بہترین سرکاری ملازمین دیے ہیں ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان اور بنگلہ دیش ایک ہی برصغیر کا حصہ ہونے کی وجہ سے جغرافیہ، وسائل، آب و ہوا اور ثقافت کے لحاظ سے ایک جیسے چیلنجوں کا سامنا کررہے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002IH7H.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے حالیہ دہائی میں کی گئی اصلاحات کو اجاگر کیا  اور یقین دلایا کہ وہ شہریوں کو مرکزی اہمیت دینے  اور اچھی حکمرانی سے متعلق پالیسی کو جاری رکھیں گے ۔ وزیرموصوف نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ جیو-اسپیشل یعنی ارضیاتی مخصوص حالات سے متعلق پالیسی،آراضی کے ریکارڈس کے بندوبست  اور نقشہ بندی میں ہماری کامیابیوں کی داستانیں، خدمات کی گھر گھر فراہمی کو بنگلہ دیش کی طرف سے سراہا جا رہا ہے۔ انہوں نے اس بات کو  بھی نمایاں کیا کہ پی ایم آواس یوجنا کو بنگلہ دیش میں آشریان پروجیکٹ کے طور پر نقل کیا جارہا ہے اسی طرح پبلک ایڈمنسٹریشن میں عمدگی کے لئے پی ایم ایوارڈز کو بھی نقل کیا جارہا ہے۔ آیوشمان بھارت اسکیم جو کہ کیش لیس یعنی نقد رقم کے بغیر علاج فراہم کرنے اور سب کے لیے صحت کی دیکھ بھال کو یقینی بنانے سے متعلق ایک غیرمعمولی پہل  قدمی ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے اس حقیقت پر زور دیا کہ یہ دنیا کی پہلی صحت بیمہ اسکیم ہے جو پہلے سے موجود طبی حالات کا احاطہ کرتی ہے اور شہری بیمہ ہونے کے اگلے ہی دن علاج کروا سکتے ہیں۔ انہوں نے بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کے فروغ کا  بھی ذکر کیا اور ان منصوبوں کا بھی ذکر کیا جو ریل رابطے کے منصوبوں کی ایک طویل فہرست کے مطابق ہیں، جس کے لیے دونوں فریقوں نے ہندوستانی ریلوے نیٹ ورک کے ذریعےنیپال اور بھوٹان تک بنگلہ دیشی سامان کی نقل و حمل کے لیے ٹرانزٹ سہولیات کی توسیع کے لیے ایک نئی مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے ہیں۔

اسی طرح کے چیلنجوں سے نمٹنے اور بڑھتے ہوئے تعاون پر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہندوستان اور بنگلہ دیش سے ایک ایک جڑواں اضلاع کی نشاندہی کرنے کی ہدایت کی جن میں بیماریوں کے علاج سے متعلق مسائل یا ٹپوگرافیکل چیلنجز جیسے مسائل کا ایک ہی مجموعہ ہے اور ان مسائل کے حل کے لیے اپنے اپنے بہترین طورطریقوں کا تعاون اور تبادلہ کریں۔ وزیرموصوف نے روشنی ڈالی کہ ڈی بی ٹی ماڈل اور جے اے ایم تثلیث نے لاکھوں لوگوں کو بھکمری سے بچایا ہے۔

‘‘وزیر اعظم نریندر مودی کی ‘پڑوس پہلےکی پالیسی’ نے صلاحیت سازی ، بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر مشترکہ تعاون، اور عوام  سے عوام کے رابطے میں اضافہ کے ذریعے ہند-بنگلہ دیش تعلقات کو مضبوط کیا ہے۔’’ انہوں نے قومی وژن کو ہم آہنگ کرنے پر بھی زور دیا اور ‘وکست بھارت 2047’ اور ‘اسمارٹ بنگلہ دیش وژن 2041’ کے متعلقہ وسیع تر وژن کے ساتھ تعاون کرنے پر بھی زور دیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0035PMZ.jpg

بنگلہ دیش کے مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں نے اس پروگرام کے انعقاد پر ہندوستان کا شکریہ ادا کیا اور یاد دلایا کہ ہندوستان بنگلہ دیش کو ایک قوم کے طور پر تسلیم کرنے اور سفارتی تعلقات قائم کرنے والا پہلا ملک ہے۔

نیشنل سینٹر آف گڈ گورننس یعنی اچھی حکمرانی سے متعلق قومی مرکز نے بنگلہ دیش کی درخواست پر ڈپٹی کمشنروں کے لیے ایک ہفتہ طویل صلاحیت سازی کا پروگرام منعقد کیا جس نے ہندوستان کے ترقیاتی سفر اور خاص طور پر گزشتہ دہائی میں لائی گئی اسکیموں اور اصلاحات میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔ اب تک بنگلہ دیش کے 2270 سرکاری ملازمین کو این سی جی جی نے تربیت فراہم کی ہے۔ اس موقع پر ڈی اے آر پی جی، ڈی جی، این سی جی جی کے سکریٹری جناب وی سرینواس اور رجسٹرار آئی پی اے جناب  امیتابھ رنجن بھی موجود تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ع م۔ع ن

 (U: 8435)


(Release ID: 2034226) Visitor Counter : 53


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP , Tamil