ارضیاتی سائنس کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بحری معیشت سے متعلق بھارت –ناروے اشتراک کا جائزہ لینے کے لیے میٹنگ کی
بھارت میں ناروے کی سفیر محترمہ مئی- ایلن اسٹینر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی وفد کا دورہ ہند
بحری معیشت سے متعلق مشترکہ ٹاسک فورس کو دوطرفہ تعاون میں اضافہ کرکے مضبوط کیاجائے گا، ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا بیان
وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت کی وجہ سے بحری اور سمندری کھوج کے لیے ہندوستان کا سفر ممکن ہوپایا ہے:ڈاکٹر سنگھ
ناروے کے پاس ٹیکنالوجی ہے اوربھارت کے پاس صلاحیت ہے ، ناروے کی سفیر کا بیان
ناروے کی سفیر نے سائنسی اور تحقیقی سہولیات قائم کرنے کے تعلق سے انٹارکٹکا میں ناروے کو بھارت کا پڑوسی قرار دینے کے بارے میں اپنے ملک کے وزیراعظم کے بیان کا بھی ذکر کیا
Posted On:
12 JUL 2024 6:54PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج نارتھ بلاک میں بھارت میں ناروے کی سفیر محترمہ مئی- ایلن اسٹینر کے ساتھ بحری معیشت سے متعلق بھارت- ناروے اشتراک کا جائزہ لینے کےلیے ایک میٹنگ منعقد کی۔
سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج )، ارضیاتی سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور وزیر اعظم کے دفتر، ایٹمی توانائی کےمحکمے اور خلا ء ، عملے عوامی شکایات اور پنشن کےوزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بحری معیشت سے متعلق مشترکہ ٹاسک فورس کو باہمی تعاون کو بڑھا کر مضبوط کیاجائے گا ۔ ہندوستان کی حکومت کی ارضیاتی سائنسز کی وزارت کے سکریٹری اس ٹاسک فورس کے شریک چیئرمین ہیں۔
وزیر موصوف نے بھارت-ناروے کے درمیان مربوط سمندری بندوبست اور تحقیقی پہل کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ہم کو مزید اشتراک کو وسعت دینے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے سفیر کے ساتھ یہ بات بھی مشترک کی کہ بھارت گہرے سمندر میں تین ہندوستانیوں کو بھیج کر گہرے سمندر میں کھوج کے اپنے مشن کو انجام دے رہا ہے جو معدنیات کی تلاش یا کھوج اور سمندر میں معدنیات کے مواقع کا پتہ لگانے کے لیے راہ ہموار کریگا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت کی وجہ سے ہی سمندر میں کھوج کا ہندوستان کا سفر ممکن ہوپایا ہے اور اس کے سبب اس سیکٹر میں رفتار تیز کرنے کی وجہ ممکن ہوپائی ہے۔ ارضیاتی سائنسز کے وزیر نے یہ بھی کہا کہ بحری معیشت آنے والے سالوں میں ہندوستان کی ترقی کے داستان کو تقویت دے سکے گی۔ انہوں نے آرکٹک –بھارت کے اولین ذیلی سطحی ویرانے میں قائم کی گئی رسدگاہ میں انڈ- اے آر سی کی تعیناتی کے پہلوؤں کو اجاگر کیا جو قطبی سمندر میں کی گئی تھی۔ ایک موٹے اندازے کے طور پر اس محل وقوع کو ناروے اور قطب شمال کے مابین کہا جاسکتاہے۔ یہ بھارت کی ایک اہم سائنٹفک حصولیابیوں میں سے ایک ہے۔
بھارت میں ناروے کی سفیر محترمہ مئی- ایلن اسٹینر نے کہا کہ ناروے کے پاس ٹیکنالوجی ہے جبکہ بھارت کے پاس صلاحیت ہے۔ انہوں نے بڑھتے ہوئےتعاون کے لیے وزیر موصوف کی کوششوں کی تعریف کی اور کہا کہ اس سے ارضیاتی سائنسز کی وزارت کے تحت پروجیکٹوں کی رہنمائی ہوسکے گی۔
ناروے کی سفیر نے بحری اور قطب شمالی میں جاری مطالعات کے ساتھ سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعلقات بڑھانے کی بھی تجویز پیش کی۔ محترمہ مئی- ایلن اسٹینر نے سائنسی تحقیقی اور تحقیق کی سہولیات قائم کرنے کے تعلق سے انٹارکٹکا میں ناروے کو بھارت کا پڑوسی قرار دینے کے بارے میں اپنے ملک کے وزیراعظم کے بیان کا بھی ذکر کیا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کو اجاگر کیا کہ ان کی ارضیاتی سائنسز کی وزارت نے ہندوستان اور ناروے کے درمیان فیلو شپ پروگرام کی حمایت کی ہے جس سے تین طلباء کے لیے حکومت کی مالی معاونت کے آرکٹک اور انٹارٹک گلیشیو لاجی سے متعلق کام کاج کی راہ ہموار ہوسکے گی۔
ارضیاتی سائنسز کے وزیر نے کہا کہ کوچی میں منعقد چھیالیسویں انٹارٹک معاہدے سے متعلق مشاورتی میٹنگ میں قطبی سائنسز کے مختلف شعبوں میں قریبی اشتراک کے لیے ناروے قطبی انسٹی ٹیوٹ (این پی آئی) اور قطبی اور سمندری تحقیق کے لیے قومی سینٹر (این سی پی او آر) کے درمیان ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے تھے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مسودے کے فریم ورک کا بھی ذکر کیا جسے مشترکہ طور پر میرین اسپاشیل پلاننگ (ایم ایس پی) کے لیے ہندوستان اور ناروے کی جانب سے تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ہندوستان اور ناروے دونوں ہی فرانس کے شہر نیس میں 2025 میں ہونے والی اقوام متحدہ کی سمندری سے متعلق کانفرنس (یو این او سی-3) کے منتظر ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ح ا۔ع ن
(U: 8362)
(Release ID: 2033606)
Visitor Counter : 40