زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

حکومت جلد ہی اسٹارٹ اپس اور دیہی کاروباری اداروں کے لیے ایک  زرعی فنڈ (ایگری ایس یو آر ای) شروع کرے گی تاکہ اسٹارٹ اپ اور زرعی صنعت کاروں کو مدد فراہم کی جاسکے


ممبئی میں متعلقہ فریقوں کی میٹنگ کے دوران ماحولیا تی توازن کےلئے سازگارزراعت اور گرین سلوشنز ہیکاتھن کا آغاز ہوا

750 کروڑ روپے کے بقدر زمرہ- II متبادل سرمایہ کاری فنڈ (اے آئی ایف)قائم کیا جائے گا

یہ فنڈ اسٹارٹ اپس اور زرعی  صنعت کاروں کو ایکویٹی اور قرض کی سرمایہ کاری فراہم کرکے ان کی معاونت  کرے گا

اس بلینڈڈ کیپٹل فنڈ کے تحت، زراعت اور کسانوں کی بہبودکےمحکمے اور نابارڈ کی طرف سے ہر ایک کو 250 کروڑ روپے کا مساوی تعاون فراہم کیا جائے گا

اس کے علاوہ مالیاتی اداروں کے ذریعہ 250 کروڑ روپے اکٹھے کیے جائیں گے

نابارڈ کا ایک مکمل ملکیتی ذیلی ادارہ نیب وینچرس ،فنڈ مینیجر کے طور پر کام کرے گا

Posted On: 12 JUL 2024 6:41PM by PIB Delhi

حکومت‘ایگری فنڈ فار اسٹارٹ اپس اینڈ رورل انٹرپرائزز’ یعنی اسٹارٹ اپس نیز دیہی صنعت کاروں کےلئے زرعی فنڈ (ایگری ایس یو آر ای) شروع کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ شعبے کے مخصوص، سیکٹر ایگنوسٹک، اور قرض متبادل سرمایہ کاری فنڈز (اے آئی ایف) میں سرمایہ کاری کے ذریعہ اسٹارٹ اپس اور زرعی کاروباری افراد کی معاونت کی جاسکے۔ زراعت اور اس سے منسلک شعبوں میں کام کرنے والے اسٹارٹ اپس کے لیے براہ راست ایکویٹی سپورٹ کے طور پر اس اقدام کا مقصد ہندوستان کے زرعی شعبے میں 750 کروڑ روپے کے زمرہ-II متبادل سرمایہ کاری فنڈ (اے آئی ایف) کے قیام کے ذریعے اختراعات اور پائیداری کو فروغ دینا ہے۔ یہ فنڈ ، خاص طور پر زرعی ویلیو چین میں زیادہ جوکھم والی، زیادہ اثر والی سرگرمیوں کو نشانہ بناتے ہوئے ایکویٹی اور قرض دونوں طرح کی معاونت فراہم کرے گا ۔

یہ اعلان ممبئی میں نابارڈ ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ پری لانچ اسٹیک ہولڈر میٹنگ میں کیا گیا۔ اس تقریب میں مالیاتی اداروں، سرمایہ کاروں، اے آئی ایف منیجرز، اور ایگری اسٹارٹ اپس سمیت اہم متعلقہ فریقوں نے شرکت کی۔ معزز مہمانوں میں جوائنٹ سکریٹری، ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیوجناب اجیت کمار ساہو، چیئرمین، نابارڈجناب شاجی کے وی، ڈی ایم ڈی، نابارڈجناب گووردھن سنگھ راوت، اور ڈی ایم ڈی، نابارڈ ڈاکٹر اجے کمار سودشامل تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001MOEU.jpg

اپنے خطاب میں،جناب اجیت کمار ساہو نے ایک ایسے ماحولیاتی نظام کی تشکیل کے لیے فنڈ کے امکانات کو اجاگر کیا جو چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کو فائدہ پہنچانے والے اختراعی طور طریقوں کے ذریعے زراعت کے شعبے کے لیے فنڈزکی فراہمی میں اضافہ کرتا ہے۔ جناب شاجی کے وی  نےتکنیکی اختراعات کے ذریعہ زراعت میں ترقی کی اگلی سطح کو آگے بڑھانے کے لیے سرکاری اور نجی شعبے کے تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002BMIU.jpg

فنڈ کی خصوصیات کی وضاحت کرتے ہوئےنیب وینچرس کے سی ای او نے بتایا کہ یہ فنڈ750 کروڑ  روپئے کے ابتدائی فنڈ کے ساتھ قائم کیا جائے گا جس میں نابارڈاور وزارت زراعت سے 250 کروڑ روپئے، اور دیگر اداروں سے 250 کروڑ روپے شامل ہیں۔اس  فنڈ کے تحت ،زراعت میں جدت پیدا کرنے، زرعی پیداوار کی ویلیو چین کو بڑھانے، دیہی بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، روزگار کے مواقع پیدا کرنے، اور کسانوں کی پیداواری تنظیموں (ایف پی اوز) کی معاونت کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی ۔ یہ فنڈ کسانوں کے لیے آئی ٹی پر مبنی حل اور مشینری کے کرایے  سے متعلق خدمات کی بھی حوصلہ افزائی کرے گا۔ نابارڈ، کا ایک مکمل ملکیتی ذیلی ادارہ، نیب وینچرز، ایگر ی شیور کے فنڈ مینیجرکے طور پر کام کرےگا۔ فنڈ کو 10 سال کے لیے کام کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جس میں دو یا زیادہ سال تک توسیع کی جا سکتی ہے۔

جدت اوراختراعات کو فروغ دینے سے متعلق اپنے عزم پر زور دیتے ہوئے، نابارڈ نے ایگری شیور گریناتھن۔ 2024 کا آغاز بھی کیا۔ اس ہیکاتھن کا مقصد تین اہم مسائل کے بیانات کو حل کرنا ہے: ‘‘بجٹ کے بارے میں ا سمارٹ ایگریکلچر’’، جو کہ چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کی راہ میں رکاوٹ بننے والی جدید زرعی ٹیکنالوجی کی زیادہ لاگت سے نمٹتی ہے۔ ‘‘زرعی فضلے کو منافع بخش کاروباری مواقع میں تبدیل کرنا،’’ زرعی فضلہ کو منافع بخش منصوبوں میں تبدیل کرنے پر توجہ مرکوز کرنا؛ اور ‘‘تکنیکی طریقہ کارجو دوبارہ تخلیقی زراعت کو منافع بخش بناتا ہے،’’ جس کا مقصد دوبارہ پیدا کرنے والے زراعت کے طریقوں کو اپنانے میں اقتصادی رکاوٹوں کو دور کرنا ہے۔

نابارڈ نے نوجوان اختراعی ذہین افراد کی شرکت پر زور دیا تاکہ وہ زراعت سے متعلق مسائل کوحل  کرنے کے لیے اپنے اختراعی حل کے ساتھ 'وکِسِت بھارت' کی طرف ہمارے ملک کے سفر میں اپنا تعاون کریں۔

******

ش ح۔ع م ۔ ف ر

U:8361

 



(Release ID: 2033568) Visitor Counter : 7