ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت

مرکزی وزیر مملکت جناب جینت چودھری نوجوانوں کی ہنرمندی کے عالمی دن 2024 کے موقع پر کوشل سمواد میں شرکت کریں گے


ہم نوجوان باصلاحیت افراد کے لیے زندگی بھر سیکھنے کے عمل کو بنیادی ضرورت بنانے کی سمت کام کررہے : جناب جینت چودھری

Posted On: 15 JUL 2024 8:59PM by PIB Delhi

ہنرمندی کے فروغ اور صنعتکاری کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب جینت چودھری نے نوجوانوں کو ہنرمند بنانے کا عالمی دن کا جشن منانے کے لیے ‘‘کوشل سمواد’’ میں شرکت کی۔ جسے اقوام متحدہ کی جانب سے عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔ انہوں نے مختلف پیشہ ور افراد کے ساتھ بات چیت بھی کی جنہیں مختلف اسکل انڈیا اسکیموں اور پروگراموں کے ذریعے مختلف ہنرمندی کے بارے میں تربیت دی گئی ہے۔ انہوں نے اس تقریب کے دوران تربیت دینے والوں سے بھی بات چیت کی۔ یہ دن اسکل انڈیا مشن کی دس سالہ تقریبات کے طور پر بھی یاد کیا گیا۔ اس موقع پر جناب چودھری اور ہنرمندی کے فروغ اور صنعتکاری کی وزارت کے سکریٹری جناب اتُل کمار تیواری نے کوشل بھون کے احاطے میں ایک پودا بھی لگایا جو ترقی اور باصلاحیت نوجوانوں کی پرورش کرنے کی علامت کو ظاہر کرتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001580I.jpg

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب جینت چودھری نے ہندوستان میں ہنرمندی ، تعلیم اور صنعت کاری کے ایکو نظام کو مستحکم کرنے کےلیے وزارت کی جاری کوششوں کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان ہنرمند افراد کا رول پائیدار ترقی میں کافی اہمیت کا حامل ہے جو صنعتوں میں ہنرمند پیشہ ور افراد کی مانگ کو پورا کرتا ہے اور عالمی پلیٹ فارموں پر مسائل حل کرتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00231YO.jpg

جناب چودھری نے یہ بھی کہا کہ وزارت نوجوان باصلاحیت افراد کے لیے زندگی بھر سیکھنے کے عمل کو بنیادی ضرورت بنانے کی سمت کام کررہی ہے اور اسکول کی سطح سے تیار کی گئی مختلف ہنرمندی کے لیے نوجوان افراد کو سامنے لارہی ہے جو نئی تعلیمی قومی پالیسی کے ساتھ اس سمت میں ایک کلیدی اقدام ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کوشل سمواد جیسی تقریبات اختراع کو فروغ دیں گی ، تربیت پر توجہ مرکوز کی جائے گی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور صنعتکاری میں اضافہ ہوگا۔ اس سے نوجوان باصلاحیت افراد اپنی پسند کےشعبے میں مہارت حاصل کرسکیں گے اور ملک کی معاشی اور سماجی ترقی میں مدد ملے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003Q8RL.jpg

جناب اتل کمار تیواری نے کہا کہ وزارت ہنرمندی کے فروغ کے ساتھ نوجوانوں کو جوڑنے کے تئیں پرعزم ہے اور وہ خودکفیل ہندوستان کے نظریے کے حصول کے لیے ایک کلیدی اقدام کے طور پر ہنرمندی اور تعلیم دونوں کے ساتھ انہیں لیس کررہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ایم کے وی وی وائی کے تحت 140 کروڑ سے زیادہ نوجوانوں کو تربیت دی گئی ہے اور 33 لاکھ سے زیادہ امیدواروں کو ایپرنٹس کے طور پر مشغول  کیا گیا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ وزارت نے کثیر مقصدی ہنرمندی والے اداروں کو اپ گریڈ کیا ہے تاکہ اعلیٰ معیار کی تربیت فراہم کی جاسکے اور سرکردہ وزارتوں اور صنعت کے شراکت داروں کے ساتھ شراکت داری کی جاسکے ، جس سے روزگار کے مواقع کو بڑھانےمیں اضافہ ہوگا اور عالمی منڈیوں میں بڑھتے ہوئے روزگار کے مواقع کے لیے وسیع امکانات اور مواقع پیدا ہوں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004FK1I.jpg

اس تقریب میں ایم ایس ڈی ای کے سکریٹری جناب اتل کمار تیواری ، ایم ایس ڈی ای کے سنیئر معاشی مشیر جناب نیلمبج شرن ، ایم ایس ڈی ای تربیت کی ڈائریکٹر جنرل محترمہ تریشلجیت سیٹھی ، ایم ایس ڈی ای میں جوائنٹ سکریٹری اور مالی مشیر محترمہ مدھومیتاداس ، ایم ایس ڈی ای کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ سونل مشرا، ایم ایس ڈی ای کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ حنا عثمان اور این ایس ڈی  سی کے سی ای او اور این ایس ڈی سی انٹرنیشنل کے ایم ڈی جناب وید منی تیواری سمیت کلیدی شخصیتوں نے بھی شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005O3LS.jpg

موجود نوجوان پیشہ ور افراد پی ایم کے وی وائی (پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا)، پی ایم وشوکرما، این اے پی ایس (نیشنل اپرنٹس شپ پروموشن اسکیم)، جن شکشن سنستھان (جے ایس ایس) جیسی اسکیموں سے فائدہ اٹھانے والے/امیدوار تھے جبکہ کچھ نے سنکلپ (ہنرمندی کی جانکاری اور  ذریعہ معاش کے فروغ کے لیے معلومات کی بیداری ) اورآئی ٹی آئی (انڈسٹریل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ) کے طلباء کے تحت این آئی ای ایس بی یو ڈی (صنعتکاری اور چھوٹے کاروبار کی ترقی کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ) کے کامیاب کاروباریوں کی نمائندگی کی۔ ۔ امیدواروں نے اپنے سیکھنے کے تجربات کو وزیر موصوف کے ساتھ شیئر کیا اور روزگار کے وسیع مواقع اور کاروبار کے لیے خود کو ہنر سے آراستہ کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ ان کی داستانیں تبدیلی کی واضح مثالیں تھیں۔ ہر ایک نے بتایا کہ کس طرح ہنرمندی  کی ترقی نے نہ صرف ان کے مستقبل کو نئی شکل دی ہے بلکہ ان کے جذبے اور کوشش  کو فروغ  دیا ہے۔ ان کی رہنمائی کرنے والے اسکل ٹرینرز بھی تقریب میں موجود تھے۔

تقریب میں موجود امیدواروں کو متنوع روایتی اور نئے دور کے کام کی مختلف نوعیت کی تربیت دی گئی جن میں کسان ڈرون آپریٹر، ہیئر ڈریسر، گولڈ اسمتھ، جرمن لینگویج ٹرینر، جاپانی لینگویج ٹرینر، سولر پی وی انسٹالر، ایئر لائن کسٹمر سروس کے نمائندے،ایچ وی اے سی ٹیکنیشن، اور ٹریول ہاسپیٹلٹی ماہر شامل ہیں۔  کارپینٹری اور آٹوموبائل جیسے روایتی طور پر مردوں کے زیر تسلط ملازمتوں میں خواتین کی شرکت ایک جامع اور متنوع افرادی قوت کو فروغ دینے کی وزارت کی کوششوں کا ثبوت ہے۔ چنئی، سری نگر، گوہاٹی، لداخ اور کشمیر کے امیدواروں نے بھی اپنی داستان سب کے ساتھ مشترک کرنے کے لیے عملی طور پر تقریب میں شرکت کی ۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی ہنر مندی کی اہمیت اور ہندوستان کے مستقبل کی تشکیل میں اس کے اہم کردار پر زور دیتے ہیں۔ اس وژن کو آگے بڑھاتے ہوئے،ایم ایس ڈی ای نے نئے اور جدید ہندوستان میں روزگار کی صلاحیت کو بڑھانے اور صنعت کاری کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے ایک جامع ہنر مندی کے ماحولیاتی نظام کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ پچھلے نو سالوں میں،ایم ایس ڈی ای نے اپنی رسائی اور اثر پذیری  کو نمایاں طور پر بڑھایا ہے۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریننگ (ڈی جی ٹی) نے انڈسٹریل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (آئی ٹی آئیز) کو دوبارہ زندہ کیا ہے، جس سے پچھلے 10 سالوں میں ان کی تعداد میں 5000 کا اضافہ ہوا ہے۔ نیشنل اسکل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (این ایس ٹی آئی) میں اضافہ ہوا ہے، جن میں 19 خصوصی طور پر خواتین کے لیے شامل ہیں۔ قابل ذکر اصلاحات میں ریاستی اسکل ڈیولپمنٹ اور انٹرپرینیورشپ کمیٹیوں کے ذریعے ہنر مندی کی ترقی کی غیرمرکزیت  اور روایتی امتحانات سے کمپیوٹر پر مبنی ٹیسٹ کی طرف منتقلی اور نتیجے کے عمل کے اوقات کو کم کرنا شامل ہے۔

باہمی تعاون کی مشترکہ کوششوں کے نتیجے میں متعدد مفاہمت ناموں کی یادداشتیں ہوئیں، جس سے تربیت اور سرٹیفیکیشن میں اضافہ ہوا۔ یہ اقدامات، نئے دور کے کورسز اور بنیادی ڈھانچے کے اپ گریڈ کو متعارف کرانے کے ساتھ ساتھ، ہندوستان بھر میں ہنرمندی کی ترقی کے لیے ایم ایس ڈی ای کی جاری وابستگی کو نمایاں کرتے ہیں۔

اس وراثت کو آگے بڑھاتے ہوئے، وزارت اپنے تربیتی پروگراموں میں مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ، اور انٹرنیٹ آف تھنگز (آئی او ٹی) جیسے جدید اختیارات کے ساتھ اپنے تعاون کو بڑھانے کے لیے بھی کام کر رہی ہے۔ آگے کی سوچ کا یہ نقطہ نظر اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ہندوستان کے نوجوان تیزی سے تبدیل ہوتی روزگار کی مارکٹ کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ح ا۔ع ن

 (U: 8358)



(Release ID: 2033565) Visitor Counter : 19


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil